اسلامی یونیورسٹی میں شجر کاری مہم کے چوتھے مرحلے کا آغاز، صدر جامعہ اور انڈونیشین منسٹر قونصلر نے افتتاح کیا

شجر کاری مہم قدرتی ماحول سے رشتہ قائم رکھنے کی ایک کاوش ہے، سامسورزال ماحول کی حفاظت میں اسلامی یونیورسٹی پیش پیش ہے، ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش

جمعرات 21 اپریل 2016 17:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 اپریل۔2016ء)بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں شجر کاری مہم کے چوتھے مرحلے کا آغاز ہو گیا ہے جس کا افتتاح صدر جامعہ ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش اور انڈونیشین منسٹر قونصلر سامسورزال نے نیو کیمپس میں پودا لگا کر کیا۔ اس موقع پر انڈونیشین منسٹر قونصلر نے کہا کہ شجر کاری مہم قدرتی ماحول سے رشتہ قائم رکھنے کی ایک کاوش ہے اور یہ گلوبل وارمنگ جیسے مسائل کے تدارک کا بہترین ذریعہ ہے۔

انہو ں نے کہا کہ تیزی سے ختم ہوتے جنگلات کی وجہ سے بدترین موسمی حالات سامنے آ رہے ہیں اور اس امر کو ترجیحی بنیادوں پر دیکھا جائے ۔ سامسورزال نے کہا کہ گرین ہاوٴسز بنانے اور شجر کاری مہمات پر زیادہ سے زیادہ توجہ دی جائے اور تمام ممالک اس امر کو ایمرجنسی بنیادوں پر دیکھیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس موقع پر اسلامی یونیورسٹی کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ جامعہ پوری امت مسلمہ کی خدمت کر رہی ہے جو گزشتہ عشروں میں ایک اہم تعلیمی ادارہ بن کر ابھری ہے۔

ڈاکٹر الدریویش نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ ماحول کی حفاظت میں اسلامی یونیورسٹی پیش پیش ہے اور اپنے طلباء کو اسلامی تعلیمات کی روشنی میں جدید علوم کی تعلیم دے رہی ہے تاکہ تاکہ وہ بہتر طریقے سے کرہ ارض کی حفاظت کر سکیں۔ صدر جامعہ نے اس موقع پر انڈونیشیا کی جامعات سے جاری دو طرفہ تعاون کے امور بارے بھی آگاہ کیا اور بتایا کہ جامعہ جلدانڈونیشیا کی دارالسلام یونیورسٹی میں ”فکر اقبال “ کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد کرے گی۔ ڈاکٹرالدریویش نے نئے انڈونیشین سفیر کو پاکستان میں ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد دینے کا پیغام دیتے ہوئے انہیں اسلامی یونیوسٹی کے دورہ کی بھی دعوت دی۔