اسٹیٹ بینک کی طرف سے ملک کی کسی بھی اکائی کو ریڈ زون قرار نہیں دیاگیا

جدید ٹیکنالوجی کا استعمال دیانتدار تاجروں کیلئے انتہائی مفید ثابت ہوگا، فضل محمود

جمعرات 21 اپریل 2016 17:24

کوئٹہ۔21اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔21 اپریل۔2016ء) اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ڈائریکٹر فضل محمود نے کہاہے کہ بینک کی جانب سے ملک کے کسی بھی اکائی کو ریڈ زون قرار نہیں دیاگیا تجارت سے وابستہ افراد کوبینکوں سے قرضوں کے حصول اوردیگر سے متعلق شکایات ہیں توچیمبر کے توسط سے ہمیں آگاہ کریں اس وقت سب سے بڑا مسئلہ مروجہ قوانین سے ہٹ کر رقوم کی بیرون یااندرون ملک منتقلی کاہے جدید ٹیکنالوجی کااستعمال دیانت دار تاجروں کیلئے انتہائی مفید ثابت ہوگا ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے ایوان صنعت وتجارت کوئٹہ بلوچستان میں چیمبر کے عہدیداران اور اراکین کیساتھ منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اجلاس کی صدارت چیمبرآف کامرس کے نائب صدر سمیع اللہ بلوچ نے کی اس موقع پر چیمبرکے عہدیداران نے اسٹیٹ بینک کے ڈائریکٹر کو آگاہ کیاکہ بلوچستان میں انڈسٹریز ،فلور ملز اورامپورٹ وایکسپورٹ کے کاروبار سے وابستہ افراد کوبینکوں کی جانب سے قرضوں کی فراہمی نہیں کی جاتی اگر پنجاب کے ایک کارخانے یا مل کو ایک ارب روپے کا قرضہ دیاجاسکتاہے توبلوچستان میں کروڑوں کاقرضہ دینے میں کیا مشکل ہے اس موقع پر انہیں بتایاگیاکہ انڈسٹریل زون میں 126صنعتیں ہونے کے باوجود بھی کوئی بینک موجود نہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے واضح کیاکہ اسٹیٹ بینک کے تعاون کے بغیر بلوچستان کے امپورٹ ایکسپورٹ سے وابستہ افراد اپنے کاروبار کو ترقی نہیں دے سکتے اگر یہاں سے بینکس اربوں روپے کمارہے ہیں تو تجارت سے وابستہ افراد کو اس کا فائدہ کیوں نہیں پہنچتا اس موقع پر چیمبر کے عہدیداران واراکین سے خطاب کرتے ہوئے اسٹیٹ بینک کے ڈائریکٹر فضل محمود نے کہاکہ ہمارا کام ٹریڈ سے وابستہ افراد کیلئے سہولیات پیدا کرناہے ہمارے حقیقی ہیرو ایکسپورٹرز ہے انہی کی وجہ سے ملک میں غیر ملکی کرنسی آتی ہے اس وقت دنیا میں ہتھیار معنی نہیں رکھتے بلکہ اقتصادی ترقی ہی معنی خیز ہے ۔

انہوں نے کہاکہ بیرون ملک سے 20سے 21ملین ڈالرز کوملک لانے میں ایکسپورٹرز کاکلیدی کردار ہے جس پرانہیں سلام پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ امپورٹرز پر تجارت کھڑی ہے ،ہم چاہتے ہے کہ جتنی درآمدات ہو اتنی ہی رقم باہر جائے ان کاکہناتھاکہ جدید ٹیکنالوجی کوبروئے کار لاتے ہوئے تجارت سے وابستہ افراد اپنے کام کو آسان بنائے ای باک کے ذریعے انہیں درپیش مشکلات کاخاتمہ ہوگا اوردیانت دار تاجروں کیلئے یہ مفید ثابت ہو گا۔

انہوں نے کہاکہ بغیر دستاویزات یاغلط دستاویزات کے مروجہ قوانین کیخلاف رقوم کی اندرون ملک یا بیرون ملک منتقلی بڑا مسئلہ ہے جس کے خاتمے کیلئے تجارت سے وابستہ افراد کے ساتھ مل کر اقدامات کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ایران سے پابندیاں ہٹائے جانے کے اعلان کے فوراََ بعد اسٹیٹ بینک نے تمام بینکس کو آگاہ کردیاہے کہ بینکنگ کے سلسلے میں پابندیاں ختم ہوچکی ہے اس سلسلے میں تمام بینکوں کے سربراہان کوہدایات دیدی گئی ہے انہوں نے کہاکہ تجارت سے وابستہ افراد کے بعض مسائل ایسے ہیں جن کے متعلق انہیں متعلقہ محکموں یا اداروں سے رابطہ کرنا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :