حکومت آرڈیننس کے تحت بااختیار ”نیشنل ٹاسک فورس“ تشکیل دے، سپریم کورٹ بار

جمعرات 21 اپریل 2016 15:26

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔21 اپریل۔2016ء) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر بیرسٹر علی ظفرنے کہا ہے کہ سپریم کورٹ بارنے حکومت،اپوزیشن کوایک بہترقانونی راستہ دکھانے کافیصلہ کیاہے،حکومت پاکستان پاناما لیکس پر آرڈیننس کے تحت ایسابااختیارنیشنل ٹاسک فورس تشکیل دے جس عالمی تحقیقاتی ٹیم بھی بنا سکے،،لوکل سطح پر بنائے جانا والا کمیشن باہر جا کر تفتیش نہیں کر سکتا،پانامہ لیکس سے کرپشن کی بو آتی ہے،قوم حقائق جاننا چاہتی ہے،پانامالیکس ایشوپرسپریم کورٹ بارنے دن رات محنت کرکے ٹی اوآربنائی ہے، آرمی چیف کے کرپشن کے خاتمے پر بیان کی تائید کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز لاہور میں پریس کانفرنس میں پانامالیکس کے حوالے سے تیارکی گئی سفارشات پربریفنگ کے دوران کیا۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا اس معاملے میں آنے کا مقصد صحیح طریقہ بتانا ہے، مقامی کمیشن کے پاس اختیار نہیں کہ باہر جاکر انکوائری کرے،حکومت ایک با اختیار کمیشن بنائے جو دستاویزات بیرون ملک بھی لیکر جا سکے،ٹاسک فورس کو اختیار دیاجائے کہ وہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بھی بناسکے،انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ بار کی تجاویز میں بہتری کی گنجائش ہے۔

متعلقہ عنوان :