روں سال صرف 65پاکستانیوں کو سیاسی پناہ دی گئی،جرمنی

جمعرات 21 اپریل 2016 12:11

برلن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 اپریل۔2016ء) جرمنی کے وفاقی دفتربرائے مہاجرین وتارکین وطن نے بتایا ہے کہ رواں سال 942 پاکستانیوں کو جرمنی میں پناہ دینے یا نہ دینے کے بارے میں سرکاری فیصلے کیے گئے جن میں صرف 65 پاکستانی جرمنی میں سیاسی پناہ کے حق دار ٹھہرائے گئے۔ مجموعی طور پر 93 فیصد سے زائد پاکستانیوں شہریوں کی پناہ کی درخواستیں مسترد کر دی گئیں۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق جرمنی میں اس سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران قریب تین ہزار پاکستانی شہریوں نے سیاسی پناہ کی درخواستیں دیں۔ جنوری سے مارچ تک کے اس عرصے میں قریب ساڑھے نو سو پاکستانیوں کی درخواستوں پر فیصلے بھی سنا دیے گئے۔جرمنی کے وفاقی دفتر برائے مہاجرین و تارکین وطن (بی اے ایم ایف) کی جانب سے 2016 کی پہلی سہ ماہی کے اعداد و شمار جاری کر دیے گئے جن کے مطابق گزشتہ پورے سال کے مقابلے میں اس برس پہلے تین مہینوں کے دوران پاکستانی تارکین وطن کو جرمنی میں سیاسی پناہ دیے جانے کا تناسب 9.8 فیصد سے کم ہو کر قریب ساڑھے چھ فیصد رہ گیا ہے۔

(جاری ہے)

سال رواں کے پہلے تین ماہ کے دوران جرمنی میں مجموعی طور پر نئے آنے والے غیر ملکیوں میں سے ایک لاکھ 80 ہزار سے زائد نے اپنی سیاسی پناہ کی درخواستیں جمع کرائیں۔ ان میں سے آدھے شامی باشندے تھے جب کہ دوسرے نصف میں سے 26 ہزار عراقی شہری تھے اور 20 ہزار افغان باشندے۔ باقی ماندہ 40 ہزار سے زائد درخواست دہندگان کا تعلق پاکستان، ایران اور اریٹریا سمیت کئی دوسرے ملکوں سے تھا۔

بی اے ایم ایف کے جاری کردہ ڈیٹا کے مطابق پہلی سہ ماہی میں قریب تین ہزار پاکستانی شہریوں نے اپنی سیاسی پناہ کی درخواستیں جمع کرائیں۔ ساتھ ہی یکم جنوری سے لے کر اکتیس مارچ تک کے اس عرصے میں 942 پاکستانیوں کو جرمنی میں پناہ دینے یا نہ دینے کے بارے میں سرکاری فیصلے بھی کر لیے گئے۔اہم بات یہ ہے کہ ان میں سے صرف 65 پاکستانی جرمنی میں سیاسی پناہ کے حق دار ٹھہرائے گئے۔ مجموعی طور پر 93 فیصد سے زائد پاکستانیوں شہریوں کی پناہ کی درخواستیں مسترد کر دی گئیں۔

متعلقہ عنوان :