پاکستان کا مجموعی قرضہ 180 کھرب روپے سے تجاوز کر گیا ہے۔وزارت خزانہ کا سینٹ میں تحریری جواب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 21 اپریل 2016 08:17

پاکستان کا مجموعی قرضہ 180 کھرب روپے سے تجاوز کر گیا ہے۔وزارت خزانہ کا ..

اسلام آباد(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21اپریل۔2016ء) وزارتِ خزانہ نے پاکستان کے ایوان بالا یعنی سینٹ کو بتایا ہے کہ پاکستان کا مجموعی قرضہ 180 کھرب روپے سے تجاوز کر گیا ہے۔چیئرمین رضا ربانی کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزارت خزانہ نے سینیٹ میں تحریری بیان میں بتایا کہ پاکستان کا مجموعی غیر ملکی قرضہ 55 کھرب روپے سے زائد ہے جبکہ مقامی قرضوں کی مد میں 131 ارب روپے ادا کرنے ہیں۔

سراج الحق کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت مالیاتی خسارے میں چل رہی ہے لہذا ملکی قرضہ واپس کرنے کے لیے مقامی مارکیٹ سے نئی شرائط پر دوبارہ قرضہ لیا گیا۔تحریری جواب میں سینیٹ کو بتایا گیا کہ جون سنہ 2013 سے جنوری 2016 کے دوران حکومت نے 10 ارب73 کروڑ ڈالر مالیت کی غیر ملکی قرضہ واپس کیا ہے جس میں سے 4 ارب 41 کروڑ روپے عالمی مالیاتی فنڈ کو قرضے کی مد میں چکائے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ اس سے قبل قومی اسمبلی میں حکومت نے کہا تھا کہ پاکستان کے ذمے مجموعی واجب الادا بیرونی قرض 53 ارب 40 کروڑ ڈالر ہے۔قومی اسمبلی کو بتایا گیا تھا کہ جب موجودہ حکومت برسراقتدار آئی تو یہ قرضے 48 ارب دس کروڑ ڈالر تھے۔ موجودہ حکومت کے دور میں بیرونی قرضوں میں پانچ ارب 30 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا۔وزارتِ خزانہ نے ایوان کو بتایا کہ بین الاقوامی سرحدوں پر کسٹمز کے عملے کی کمی کی وجہ سے نا معلوم راستوں سے اسلحے کی اسمگلنگ کی جاتی ہے۔

حکمراں جماعت کی سینیٹر راحیلہ مگسی کے سوال پر تحریری جواب دیتے ہوئے وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے بتایا ہے کہ رواں سال مارچ تک اندر غیر قانونی طور پر ملک اسلحے کی نقل و حمل اورچھاپوں کے دوران برآمد کیے گئے اسلحے کی مالیت 9 ارب 95 کروڑ سے زیادہ ہے جبکہ مالی سال دو 2013 کے دوران 5 ارب 32 کروڑ روپے مالیت کا اسلحہ پکڑا گیا تھا۔حکومت نے یہ بات بھی تسلیم کی ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے پاکستان افغانستان سرحد پر نگرانی بڑھانے کی ضرورت ہے۔

تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ ایسے علاقوں میں فیڈرل بیورو آف ریونیو نے پاکستان رینجرز، فرنٹیئر کور، پولیٹیکل انتظامیہ، اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کو اختیارات دیے ہو ئے ہیں تاکہ وہ اسلحے اور دیگر اشیائ کی اسمگلنگ کے خلاف کارروائی کر سکیں۔حزبِ اختلاف کی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر توجہ دلاو نوٹس دیا۔

حکومت نے بتایا کہ اسٹیل مل کے ملازمین کو گذشتہ پانچ ماہ تنخواہ نہیں ملی ہے اور اسٹیل مل 10 جون 2015 سے بند پڑی ہے۔بلوچستان میں گرفتار ہونے والے انڈین جاسوس کے بارے میں تحریک انضاف کے سینیٹر محمد اعظم خان سواتی کی تحریک التوا جمع کروائی جس پر وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ یہ معاملہ قومی سلامتی سے متعلق ہے اور فی الحال گرفتار ملزم تفتیش جاری ہے۔انھوں نے کہا کہ تفتیش کی تفصیلات منظرِ عام پر نہیں لائی جا سکتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :