انرولمنٹ مہم جاری، اساتذہ ہرگھر کا دروازہ کھٹکھٹانے لگے

راجن پور، رحیم یار خان اور ڈی جی خان پر خصوصی فوکس ، ضلعی انتظامیہ اور عوامی نمائندے بھی متحرک بچوں کے سکول چھوڑنے کا رجحان زیرو فیصد پر لانے کی کوششیں کامیاب ہوئی ہیں‘صوبائی وزیرتعلیم رانا مشہود کا اجلاس سے خطاب

بدھ 20 اپریل 2016 21:29

لاہور(اُردو پوائنٹ اخاُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 اپریل۔2016ء ) صوبائی وزیرتعلیم رانا مشہود احمد خاں نے کہا ہے کہ صوبے بھر میں محکمہ سکولز ایجوکیشن کی طرف سے سکول انرولمنٹ مہم زوروشور سے جاری ہے اور وزیراعلی پروگرام پڑھو پنجاب بڑھو پنجاب کے تحت بچوں کے سکول چھوڑنے کا رجحان زیرو سطح پر لانے کی کوششیں کامیابی سے ہمکنار ہوئی ہیں، انرولمنٹ ایمرجنسی کمپین کے یکم اپریل تا 31مئی تک جاری رہنے واہے پہلے مرحلے کے دوران تحصیل اور مرکز میں بھی متعلقہ کمشنر، ڈی سی اوز ،اسسٹنٹ کمشنرز ، مقامی ارکان اسمبلی، یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز، پروفیسرز اور غیرسرکاری تنظیموں و میڈیا کے تعاون سے زیادہ سے زیادہ بچوں کو سکولوں میں لانے کی سعی جاری ہے-صوبائی وزیر تعلیم نے یہ بات یہاں منعقدہ انرولمنٹ مہم کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے بتائی- اجلاس میں محکمہ تعلیم کے متعلقہ حکام بھی موجودتھے-رانا مشہود احمد نے کہا کہ انرولمنٹ کمپین کے تحت مڈل، ہائی اور ہائیر سکینڈری سکولوں کے ہیڈ ٹیچرز اور اساتذہ ، پانچویں، آٹھویں اور میٹرک کا امتحان دے کر فارغ ہونے والے بچوں سے ذاتی طور پررابطے کے علاوہ ان کے والدین سے بھی مل رہے ہیں تاکہ ان میں سے کوئی بچہ اگلی کلاسوں میں داخلہ سے محروم نہ رہے- نئے داخل ہونے والے طلبا کی ریٹنشن کی ذمہ داری متعلقہ ہیڈٹیچرز اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر پر عائد ہوگی- صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ راجن پور، رحیم یارخان، بہاولپور ، مظفر گڑھ اور ڈی جی خان جیسے پسماندہ علاقوں کے لئے خصوصی انرولمنٹ مہم ترتیب دی گئی ہے- ان علاقوں میں یونیسف کی مدد سے 16سال تک کی عمر کے سکول نہ جانے والے بچوں کی نشاندہی اور انہیں سکول لانے کے لئے گھر گھر رابطے کی مہم چلائی گئی ہے تاکہ 5تا9سال کی عمر کے بچوں کو سکول بھجوانے کی سو فیصد شرح کا حصول ممکن بنایا جاسکے-متعلقہ اضلاع کے ای ڈی اوز ایجوکیشن روزانہ کی بنیاد پر انرولمنٹ کی پراگرس رپورٹ ڈائریکٹر پبلک انسٹرکشنزکو بھجوا رہے ہیں-واضح رہے کہ مہم کے پہلے مرحلے پر انرولمنٹ اس سال 31اکتوبر تک95فیصد اور 2018تک 100فیصد تک لانے کے اہداف مقرر کئے گئے ہیں-

متعلقہ عنوان :