’’قرض اتارو ملک سنوار ‘‘اسکیم میں کوئی گھپلانہیں ہوا ‘ ہارون خواجہ

پاکستان کا آئین خدمت کیلئے نہیں بلکہ حکمرانی کرنے کیلئے بنایا گیا تھا ‘ چیئرمین پاکستان فریڈم موومنٹ پارٹی

بدھ 20 اپریل 2016 21:28

لاہور (اُردو پوائنٹ اخاُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 اپریل۔2016ء ) پاکستان فریڈم موومنٹ کے چیئرمین ہارون خواجہ نے کہا کہ ’’قرض اتارو ملک سنوار ‘‘اسکیم میں صرف سیکرٹری کے عہدے پر فائز تھا اورمیرا کام صرف کو آرڈی نیشن کر نا تھا ،اس اسکیم میں کوئی گھپلانہیں ہوا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں سینئر صحافیوں سے ایک خصوصی ملاقات کے دوران کیا ۔

تقریب میں سینئر صحافی مجیب الرحمن شامی، سجاد میر، پی جے میر،فرخ سہیل گوئندی، پرویز بشیر،اوریا مقبول جان سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ہارون خواجہ نے کہا کہ ہم قائد اعظم کے وژن کے مطابق تبدیلی لاناچا ہتے ہیں ،پاکستان کا آئین خدمت کیلئے نہیں بلکہ حکمرانی کرنے کیلئے بنایا گیا تھا اور اس کے ذریعے حکمرانی ہی کی جا رہی ہے ،اس آئین کو اس طرح سے تبدیل کرنے کی ضرورت ہے کہ لو گوں پر حکمرانی کی بجائے لو گوں کی خدمت کی جائے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان سول سروسز میں اصلاحات اولین ترجیح ہے ، بیرون ملک میں 99فیصد مجرموں کو سزا ملتی ہے لیکن پاکستان میں یہ شرح صرف 5فیصد ہے ۔ملک میں 35لاکھ بچوں کا سالانہ اضافہ ہو رہا ہے ،جس کیلئے سالانہ 20لاکھ ملازمتیں چاہئیں ۔ ملک میں70فیصد لو گ صاف پانی سے محروم ہیں جبکہ 50فیصد لوگ خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ آج سے پاکستان فریڈم موومنٹ کی ویب سائٹ شروع کر رہے ہیں ، ممبرسازی کی سالانہ فیس ایک ہزار روپے ہے جس سے پارٹی کے اپنے فنڈز بڑھائے جائیں گے۔

پرانے سیاستدانوں کو پارٹی میں شامل کرنے کیلئے کسی سے کوئی رابطہ نہیں کیا اورنہ ہی کسی کو شامل کرنے کا کوئی ارادہ ہے لیکن اگر کوئی آجائے تو ہم روک نہیں سکتے ،31دسمبر 2017تک اسے ایک قابل عمل پارٹی بنا لیں گے اور 2018ء میں انٹرا پارٹی انتخابات کر ائیں گے ۔

متعلقہ عنوان :