پنجاب کی مختلف انڈسٹریل اسٹیٹس میں بلڈنگ پلانز کی منظوری کیلئے نیا قانونی فریم ورک تیار کرنے کا حکم

بدھ 20 اپریل 2016 21:13

لاہور(اُردو پوائنٹ اخاُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 اپریل۔2016ء ) ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب شمائل احمد خواجہ نے پنجاب کی مختلف انڈسٹریل اسٹیٹس میں بلڈنگ پلانز کی منظوری کے لئے نیا قانونی فریم ورک تیار کرنے کا حکم دیا ہے تاکہ صنعتی علاقوں میں نئے قائم ہونے والے صنعتی یونٹس ہر لحاظ سے محفوظ ترین انداز میں تعمیر ہوں اور ان صنعتی یونٹس میں کام کرنے والے محنت کش مزدوروں کے کسی بھی تکنیکی خرابی کے باعث المناک سانحات سے دوچار ہونے کا احتمال باقی نہ رہے-سول سیکرٹریٹ لاہور میں متعلقہ اداروں کے سینئرافسران اورمعروف صنعتکاروں کے ساتھ مشاورتی اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب شمائل احمد خواجہ نے ماہرین سے کہا کہ بلڈنگ پلان کے نئے طریقہ کار کو حتمی شکل دینے سے پہلے پاکستان کے دیگر صوبوں میں رائج بلڈنگ پلانز کی تفصیلات سے استفادہ کرنے کے ساتھ ساتھ ہمسایہ ممالک بھارت اور عوامی جمہوریہ چین میں رائج مختلف بلڈنگ پلانزمیں ملحوظ خاطر رکھے گئے تکنیکی معاملات اور لازمی سروسز کو پنجاب کی انڈسٹریل اسٹیٹس میں بھی لاگو کرنے کا جائزہ لیا جائے-انہوں نے صوبے کی ہر انڈسٹریل اسٹیٹ میں عمارات کی جیوٹیگنگ کا پراجیکٹ شروع کرنے کی ہدایت کی-اس سلسلے میں اربن یونٹس اور پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ فنی اشتراک عمل فراہم کریں گے-اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہرتحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن کی حدود میں واقع جتنی بھی انڈسٹریل اسٹیٹس موجود ہوں گی ، متعلقہ ٹی ایم اے وہاں اپنے سب آفس قائم کرے گی تاکہ بلڈنگ پلانز کے حوالے سے دستاویزات کے حصول یا دیگرمعاملات میں صنعتکاروں کو ضروری سہولتیں موقع پر ہی فراہم کی جاسکیں-اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ ہر انڈسٹریل اسٹیٹ کے مین گیٹ پرسٹینڈرڈائزیشن بورڈ آویزاں کیا جائے گا جس پر وہاں تعمیر کی گئی ہرصنعتی عمارت کے سماجی اورماحولیاتی سٹیٹس کے بارے میں تازہ ترین صورتحال باقاعدہ درج ہوگی-صوبے کی تمام انڈسٹریل اسٹیٹس میں موجود بلڈنگ کنٹرول ڈویژن کے کنسلٹنٹ ہرمہینے یہ سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے پابند ہوں گے کہ متعلقہ انڈسٹریل اسٹیٹ میں کوئی ایسی بلڈنگ تعمیر نہیں کی گئی جس میں بلڈنگ کنٹرول ریگولیشنزکی خلاف ورزی کی گئی ہو-اجلاس میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت کام کرنے والے اداروں پیڈمک اورفیڈمک کے علاوہ پنجاب سمال انڈسٹری کارپوریشن کو مکمل طور پر ڈیجیٹلائزکرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا - ان تینوں اداروں کا ضروری ڈیٹا لوگوں کو آن لائن دستیاب ہوگا-

متعلقہ عنوان :