نیشنل ایکشن پلان کی طرح کرپشن کے خلاف ایکشن پلان بنا یاجائے،پانامہ لیکس میں وزیراعظم کا نام نہ سامنے آتا تو اچھا ہوتا، وزیراعظم کے خاندان سمیت دیگر لوگوں کے خلاف تحقیقات کیلئے چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن قائم کیاجائے

جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 20 اپریل 2016 19:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخاُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔20 اپریل۔2016ء ) جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ جس طرح دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے نیشنل ایکشن پلان بنا کر عملدرآمد کیا جارہاہے اسی طرح کرپشن کے خاتمہ کیلئے ایکشن پلان بنا کر اس پر عمل کیا جائے،پانامہ لیکس میں وزیراعظم کا نام نہ سامنے آتا تو اچھا ہوتا وزیراعظم کے خاندان سمیت دیگر لوگوں کے خلاف تحقیقات کیلئے چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن بنایا جائے،آرمی چیف نے کرپشن کے خاتمہ اور احتساب کی بات کرکے جماعت اسلامی کے موقف کی تائید کی۔

بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کے سربراہ سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں ایسا نظام ہونا چاہیے کا انصاف کو بول بالا ہو، پانامہ لیکس کے حوالے سے دوسرے ممالک کے سربراہوں نے استعفیٰ دیے اور احتساب کیلئے پیش کیا لیکن اس حوالے سے حکمرانوں نے کوئی قدم نہیں اٹھایا، کرپشن کے خاتمہ کے حوالے سے آرمی چیف،عام آدمی اور سب جماعتیں بات کر رہی ہیں،پارلیمنٹ کو اس حوالے سے قانون سازی کرنی چاہیے،جس طرح ملک میں بدامنی کے خاتمہ کیلئے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد ہو رہاہے اسی طرح کرپشن کے خلاف بھی ایک ایکشن پلان بنا کر عملدرآمد کرنا چاہیے،جماعت اسلامی کرپشن کے خاتمہ کے حوالے سے بل جلد قومی اسمبلی میں پیش کرے گی،ملک سزا وجزا کا کوئی نظام نہیں بڑے لوگوں کے خلاف جب الزامات سامنے آتے ہیں تو ان کے بچنے کیلئے 100طریقے سامنے آجاتے ہیں بجکہ غریب آدمی سے غلطی ہوجائے تو جکڑا جاتاہے،آرمی چیف نے کرپشن کے خاتمہ اور احتساب کی بات کرکے جماعت اسلامی کے موقف کی حمایت کی،جماعت اسلامی احتساب کیلئے تیار ہے،احتساب سے وہ ہی ڈرتا ہے جس کا دامن داغدار ہو، وزرات سے استعفیٰ دے کر پشاور میں مسجد ۔

(جاری ہے)

۔۔۔خان جاکر احتساب کیلئے پیش کیا تھا،چھوٹو گینگ کے سہولت کاروں کے خلاف بھی ایکشن ہونا چاہیے کیوں کہ سہولت کار برابر کے مجرم ہوتا ہے، پانامہ لیکس کے حوالے سے ساری قوم پریشان ہے جماعت اسلامی کا پہلے دن سے ہی موقف ہے کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن تشکیل دے کر وزیراعظم کے خاندان سمیت سب لوگوں کے خلاف تحقیقات سب پر لازم ہے،وزیراعظم کا پانامہ لیکس میں نام نہ آتا تو اچھا تھا۔