500 طلبا و طالبات چینی زبان سیکھنے چین جائیں گے ،پنجاب حکومت تمام اخراجات اٹھائیگی‘محمد شہبازشریف

پہلا بیج کل چین روانہ ہوگا، چین کی سیاسی، سفارتی اور معاشی اہمیت مسلمہ ہے، اس لئے چینی زبان سے آگاہی ضروری ہے، نمایاں کارکردگی دکھانے والوں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی اور انہیں یونیورسٹیوں اور کالجوں میں ملازمتیں فراہم کریں گے وزیراعلیٰ پنجاب سے چینی زبان سیکھنے کے دو سالہ کورس کیلئے چین جانے والے 66 طلبا و طالبات کی ملاقات، لیپ ٹاپ دیئے

بدھ 20 اپریل 2016 18:54

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 اپریل۔2016ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ نوجوان نسل پاکستان کے تابناک مستقبل کی ضمانت ہے، نوجوانوں کو جدید علوم سے آراستہ کرنے کیلئے وسائل کی فراہمی قوم کے روشن مستقبل کیلئے سودمند سرمایہ کاری ہے اور اس مقصد کیلئے وسائل کی کمی نہیں آنے دیں گے، پنجاب حکومت نے 500 نوجوانوں کو چینی زبان سکھانے کے کورس کیلئے چین بھجوانے کا پروگرام بنایا ہے، 66 طلبا و طالبات کا پہلا بیج کل چین روانہ ہوگا، چین دنیا کی دوسری بڑی معاشی قوت بن چکا ہے اور چین نے دنیا بھر میں معاشی طو رپر اپنی قوت کا لوہا منوایا ہے، چین کی سیاسی، سفارتی اور معاشی اہمیت مسلمہ ہے، اس لئے چینی زبان سے آگاہی حاصل کرنا وقت کی ضرورت بن چکا ہے، پنجاب حکومت نے نوجوانوں کو چینی زبان، تاریخ اور ثقافت سے روشناس کرانے کیلئے بڑے پروگرام کا آغاز کیا ہے، بلاشبہ یہ پروگرام دونوں ممالک کی دوستی، معاشی تعاون اور قربتیں بڑھانے کا باعث بنے گا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے یہاں چینی زبان سیکھنے کے دو سالہ کورس کیلئے منتخب ہونے والے 66 طلبا و طالبات پر مشتمل پہلے بیج سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چینی قونصل جنرل یوبورن، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سیکرٹری ہائر ایجوکیشن، وائس چانسلرز اور دیگر متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیراعلیٰ نے چینی زبان کے کورس کیلئے چین جانے والے طلبا و طالبات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ پاکستان کے عظیم سفیر ہیں اور آپ نے اپنی محنت، ڈسپلن، پابندی وقت اور اپنے اعلیٰ کردار سے پاکستان کا نام روشن کرنا ہے اور گرین پاسپورٹ کی توقیر بڑھانی ہے۔

آپ نے دو سالہ کورس کے دوران نہ صرف چینی زبان سیکھنی ہے بلکہ چین کی تاریخ اور ثقافت سے بھی آگاہی حاصل کرنا ہے۔ آپ قوم کا مستقبل ہیں، قوم کو آپ سے بڑی امیدیں وابستہ ہیں۔ ملک و قوم کے روشن مستقبل کیلئے جتنے بھی وسائل دینا پڑے دیں گے۔نوجوان نسل کسی قسم کی آلائشوں، کرپشن اور سست روی کا شکار نہیں ہے۔ نوجوان ہمت، جرأت، گفتار اور علم سے آراستہ ہیں اور آپ نے ہی وطن عزیز کو سنوارنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت چینی زبان سیکھنے کیلئے 500 بچوں اور بچیوں کو چین بھجوائے گی جس کے تمام تر اخراجات حکومت برداشت کرے گی۔وزیراعلیٰ نے طلبا و طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے چینی زبان سیکھ کر ماسٹر ٹرینرز کا کردار ادا کرنا ہے۔ روشن مستقبل آپ کا منتظر ہے۔ کورس میں نمایاں کارکردگی دکھانے والوں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی اور انہیں یونیورسٹیوں اور کالجوں میں ملازمتیں فراہم کی جائیں گی اور یہ آپ کا حق ہے جو پنجاب حکومت آپ کو دے گی۔

قوم آپ کے کورس پر وسائل خرچ کر رہی ہے لہٰذا آپ نے محنت، عزم، دیانت اور لگن سے اپنے کورس پر توجہ دینی ہے اور چینی زبان کے تکنیکی پہلوؤں سے بھی مکمل آگاہی حاصل کرنی ہے۔ آپ کورس کے دوران جتنی محنت کریں گے، پابندی وقت ملحوظ خاطر رکھیں گے، ڈسپلن کی پاسداری کریں گے، اتنا ہی آپ اپنے ملک کے وقار میں اضافہ کریں گے۔ آپ نے اپنے کردار سے ثابت کرنا ہے کہ پاک چین دوستی لازوال ہے اور پاکستانی اور چینی بھائی بھائی ہیں۔

میری آپ کو بڑے بھائی اور خادم پنجاب کی حیثیت سے تلقین ہے کہ آپ چین میں وقت ضائع کرنے کی بجائے اپنے کورس پر بھرپور توجہ دیں۔ آپ اس ملک میں کورس کیلئے جا رہے ہیں جس نے محنت، عزم اور لگن سے کام کرتے ہوئے ترقی کا سفر تیزی سے طے کیا ہے جہاں قانون کی حکمرانی ہے، انصاف وہاں بکتا نہیں، امیر اور غریب کے درمیان خلیج نہیں اور وہاں سب کو آگے بڑھنے کے یکساں مواقع حاصل ہیں۔

ہم نے بھی وطن عزیز کو محنت، امانت، دیانت اور لگن سے کام کرتے ہوئے قائدؒ اور اقبالؒ کا پاکستان بنانا ہے اور اسے خود کفالت کی منزل سے ہمکنار کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین نے 1949 میں آنکھ کھولی۔ اسے بھی سیاسی، معاشی اور دیگر چیلنجز کا سامنا تھا لیکن چینی قوم نے محنت سے کام کرتے ہوئے ا ن چیلنجز پر قابو پایا اور ترقی کی منزل حاصل کی۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے پاک چین دوستی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہچین پاکستان کا قابل اعتماد اور مخلص دوست ہے۔

جنگ ہو یا امن، سیلاب ہو یا زلزلہ یا کوئی بھی مشکل کی گھڑی، چین ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ سعودی عرب، ترکی، ایران اور دیگر بہت سے ممالک بھی پاکستان کے عظیم دوست ہیں، تاہم پاک چین لازوال دوستی کی مثال دنیا کی تاریخ میں نہیں ملتی۔ چین کے ساتھ دوستی اور معاشی تعاون کئی لحاظ سے اہم ہے۔ چین دنیا کی بڑی معاشی قوت بن چکا ہے۔ سیمنٹ، سٹیل، ٹیکسٹائل، توانائی اور دیگر شعبوں میں چین نے نمایاں ترقی کی ہے۔

پاکستان کو چین نے 46 ارب ڈالر کا تاریخی اقتصادی پیکیج دے کر دوستی کا حق نبھایا ہے اور چین نے اس ضرب المثل کو سچ کر دکھایا ہے کہ دوست وہی ہے جو مشکل میں کام آئے۔ چین کا یہ غیرمعمولی سرمایہ کاری پیکیج اب حقیقی معنوں میں عملی شکل اختیار کر رہا ہے اور مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے اس پیکیج کو ایکشن میں بدلنے کیلئے دن رات محنت کی ہے۔ یہ قرضہ نہیں بلکہ چین کی محبت، خلوص اور دوستی کا عملی ثبوت اور صرف اور صرف سرمایہ کاری ہے جس سے نہ صرف معاشی سرگرمیاں تیز ہوں گی بلکہ لاکھوں روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں پاکستان کو مختلف ممالک سے مشروط امداد، قرضے اور گرانٹس ملتی رہی ہیں لیکن چین ایسا دوست ہے جس نے غیرمشروط طور پر پاکستان کو اقتصادی پیکیج دیا ہے۔ 68 برس میں پاکستان 60 ارب ڈالر کے قرضوں میں جکڑا گیا ہے۔ ایک طرف 60 ارب ڈالر کے قرضے ہیں تو دوسری طرف چین پاکستان میں 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ چین کے سرمایہ کاری پیکیج کے تحت پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور پاکستان کے دیگر حصوں میں تیزرفتاری سے منصوبے لگ رہے ہیں۔

سی پیک کے تحت توانائی کے شعبے میں چین کی 36 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے پاکستان سے اندھیرے دور ہوں گے۔ ساہیوال اور پورٹ قاسم میں 1320، 1320میگاواٹ کے کول پاور پلانٹس پر تیزی سے کام جاری ہے اور ان پاور پلانٹس سے 2017 کے آخر تک بجلی کی پیداوار شروع ہو جائے گی، اسی طرح بہاولپور میں قائداعظم سولر پارک میں سولر سے بجلی کے حصول کے بڑے منصوبے پر کام کیا جا رہا ہے جبکہ پنجاب حکومت نے اپنے وسائل سے 100 میگاواٹ کا سولر منصوبہ لگایا ہے جس سے بجلی کی پیداوار جاری ہے۔

ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے کوریڈور کی بھی نشاندہی کی جا چکی ہے۔ آئندہ چند سالوں میں توانائی کے منصوبوں کی تکمیل سے پاکستان سے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہو جائے گا، اندھیرے چھٹ جائیں گے اور خوشحالی آئے گی۔ چین نے پاکستان کو یہ عظیم سرمایہ کاری پیکیج غیر مشروط طور پر دیا ہے اور اس کیلئے ’’ڈو مور‘‘ کا کوئی مطالبہ نہیں کیا جو چین کی قیادت کا پاکستان کے عوام اور قیادت سے والہانہ محبت کا ثبوت ہے۔

دنیا میں پاکستان اور چن کی دوستی خالص اور بے لوث ہے جو اعتماد کی لڑی میں پروئی ہوئی ہے۔ سی پیک کے تاریخی پیکیج نے پاکستان میں تاریخ کا دھارا موڑ دیا ہے اور اس سے نہ صرف پاکستان بلکہ پورا خطہ مستفید ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کی قیادت کی باہمی کاوشوں سے طے پانے والے چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور سے نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے میں ترقی اور خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔

سی پیک گیم چینجر ہے جو پورے خطے کیلئے تاریخ کا دھارا موڑ سکتا ہے۔ سی پیک پر عملدرآمد سے روزگار کے لاکھوں مواقع بھی پیدا ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں چین کی دوستی پر فخر ہے اور چین نے عالمی سطح پر ہمیشہ پاکستان کے موقف کی تائید کی ہے۔ دونوں ممالک کی باہمی دوستی کے اعتماد اور تعلق کی کوئی اور مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں آج کی ضروریات کا تجزیہ کرکے آگے بڑھنا ہے۔

ملک کی تعمیر و ترقی میں ججز، جنرلز، پالیسی میکرز، عدلیہ، تاجروں اور معاشرے کے ہر طبقے نے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ وزیراعلیٰ نے پنجاب حکومت کی میرٹ پالیسی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 8 سالوں میں صوبے میں شفافیت اور میرٹ کے کلچر کو فروغ دیا گیا ہے۔ اساتذہ ہوں یا پولیس یا کوئی محکمہ، تمام بھرتیاں میرٹ کی بنیاد پر کی گئی ہیں اور چین جانے والے طلبا و طالبات کا انتخاب بھی شفاف طریقے سے میرٹ پر کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی اور آگے بڑھنے کا واحد راستہ میرٹ ہی ہے اور ہم نے ہر سطح پر میرٹ کو فروغ دیا ہے۔ اسی میرٹ پالیسی کے تحت چینی زبان کورس کیلئے طلبا و طالبات کا انتخاب عمل میں لایا گیا ہے۔ چین بھیجے جانے والے پہلے بیج میں قوم کے 48 بیٹے اور 18 بیٹیاں شامل ہیں۔ چینی زبان کے کورس کیلئے چینی قونصل جنرل یو بورن، چین میں پاکستان کے سفیر، چیف سیکرٹری، وائس چانسلرز اور کمیٹی کے شکرگزار ہیں جن کی انتھک کاوشوں کی بدولت پہلا بیج چین بھجوایا جا رہا ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں چین آ کر بھی آپ سے ملاقات کروں گا اور پراگرس کا جائزہ لوں گا۔ طلبا و طالبات کے سوالات کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان جتنا امیر کا ہے اس سے کہیں زیادہ غریب کا ہے۔ یہ تب ہی قائدؒ اور اقبالؒ کا پاکستان بنے گا جب امیر اور غریب میں خلیج کم ہوگی۔ پاکستان کی گاڑی اب آگے طرف چل پڑی ہے اور یہ پیچھے نہیں آئے گی۔

اگر ہم اپنے عمل اور ایکشن کے ذریعے میرٹ کو سکہ رائج الوقت بنائیں گے تو عام آدمی کو بھی احساس ہوگا کہ پاکستان اس کا بھی ہے اور اس کی ناامیدی امید میں بدل جائے گی۔ نوجوان کا اعتماد بحال ہوگا۔ چینی قونصل جنرل یو بورن نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے روشن مستقبل کے ضامن طلبا و طالبات کی تقریب میں شرکت میرے لئے باعث اعزاز ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان اچھے ہمسائے، دوست، پارٹنر اور بھائی ہیں اور دونوں ممالک کی دوستی ہر گزرتے لمحے مضبوط ہو رہی ہے۔ چین دوستی اور معاشی تعاون بڑھانے میں پنجاب کے وزیراعلیٰ شہبازشریف کا کردار لائق تحسین ہے۔ چینی قونصل جنرل بیجنگ میں یونیورسٹی سے رابطے میں رہے گا اور چینی زبان کے کورس میں شرکت کرنے والے طلبا و طالبات کو ہرممکن سہولتیں دے گا۔ وزیراعلیٰ نے چینی زبان کے کورس کیلئے چین جانے والے طلبا و طالبات کو لیپ ٹاپ بھی دیئے۔