کرم ایجنسی ،شمالی وزیرستان ایجنسی میں متاثرین کی واپسی کا عمل شروع ،ورکزئی ایجنسی میں ٹی ڈی پیز کی واپسی (کل)شروع ہوگی

کرم ایجنسی ، شمالی وزیرستان ،اورکزئی ایجنسی میں 49 ہزار553متاثرہ خاندانوں کی واپسی کاعمل جون کے آخر تک مکمل ہوجائیگا

بدھ 20 اپریل 2016 17:27

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 اپریل۔2016ء) گورنرخیبرپختونخواانجینئراقبال ظفرجھگڑا کی خصوصی ہدایت پراورکزئی ایجنسی میں ٹی ڈی پیز کی واپسی کا عمل کل بروز جمعرات سے شروع ہورہاہے جبکہ کرم ایجنسی اورشمالی وزیرستان ایجنسی میں متاثرین کی واپسی کا عمل بدھ کے روز سے شروع کردیاگیاہے۔ گورنرخیبرپختونخوافاٹا کے متاثرین کے واپسی کے عمل کی خود نگرانی کررہے ہیں۔

اس مرحلے میں کرم ، شمالی وزیرستان اوراورکزئی ایجنسی میں مجموعی طور پر 49 ہزار5سو53متاثرہ خاندانوں کی واپسی کاعمل جون کے آخر تک مکمل ہوجائیگا جس میں کرم ایجنسی میں 12 ہزار اور شمالی وزیرستان ایجنسی میں 22 ہزارمتاثرہ خاندانوں کی واپسی عمل میں لائی جارہی ہے جبکہ اورکزئی ایجنسی میں 15ہزار5سو53 متاثرہ خاندان اپنے اپنے علاقوں کو واپس جائیں گے ۔

(جاری ہے)

واپسی کے مرحلے میں خواتین کی سہولت کیلئے الگ کاونٹر لگائے گئے ہیں۔واپس جانیوالے متاثرین کو امدادی رقوم کی مد میں 35 ہزارروپے فی خاندان پیکج دیاجارہاہے جس میں10 ہزار روپے ٹرانسپورٹ کی مد میں جبکہ 6 مہینوں کا راشن بھی فراہم کیاجارہاہے۔ گورنرنے متعلقہ حکام کوہدایت کی ہے کہ واپس جانیوالے متاثرین کو تمام تر بنیادی سہولیات کی فراہمی سمیت ان کو درپیش مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیاجائے۔

انہوں نے کہاکہ متاثرہ خاندانوں کی باعزت واپسی اوربحالی کو ہرممکن یقینی بنایاجائے اور اس میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی۔ انہوں نے مزیدکہاکہ قبائل نے ملکی امن واستحکام کی خاطراپنے گھر بار کی قربانی دی ہے اوراب وقت آگیا ہے کہ ان کے دکھوں کاازالہ کیا جائے۔ گورنرنے کہاکہ قبائلی عوام کی اپنے گھروں میں باعزت واپسی اوربحالی اولین ترجیح ہے اور امسال کے آخر تک تمام ٹی ڈی پیز کی بااعزت واپسی کو ہرممکن یقینی بنایاجائیگا۔

گورنراقبال ظفر جھگڑانے کہاکہ حکومت وزیراعظم محمدنوازشریف کی ذاتی ہدایت اورعملی رہنمائی میں متاثرین کی واپسی کے عمل کو کامیاب بنانے سمیت انہیں تمام ترامداداورسہولیات کی فراہمی میں کوشاں ہے۔ قبائلی علاقہ جات میں پائیدار امن ، ٹی ڈی پیز کی باعزت واپسی وبحالی اور اس علاقے کی تعمیرنو کو ہرممکن یقینی بنایاجائیگا اور اس ضمن میں وسائل کی کمی کو آڑے نہیں آنے دیاجائیگا۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ٹی ڈی پیز کو تمام ترسہولیات کی بروقت فراہمی اور امدادی پیکج کی تقسیم میں شفافیت کو یقینی بنایاجائے۔

متعلقہ عنوان :