یوروایشیائی ریاستوں کے قانون ساز اداروں کے مابین تعاون کے ذریعے دیرپا علاقائی ترقی کی راہ ہموار ہوگی، سردار ایاز صادق

بدھ 20 اپریل 2016 16:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 اپریل۔2016ء) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ پاکستان یورو ایشیائی ریاستوں کی قانون ساز اداروں کے مابین روابط کے فروغ کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ رکن ممالک کے مابین عوامی سطح پر رابطوں اور تجارتی و ثقافتی وفود کے تبادلوں کے ذریعے خطہ خوشحالی کی راہ پرگامزن ہوگا۔

ماسکو سے موصول ہونے والے پیغام کے مطابق انہوں نے ان خیالات کا اظہا ر روس کے شہر ماسکو میں منعقد ہونیوالے پہلے یوروایشیائی ممالک کے پارلیمان کے سپیکرز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سردار ایاز صادق نے خطے میں امن و استحکام کے قیام سمیت دیگر مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کے لئے رکن ممالک کے مابین قریبی تعاون پر زور دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سیکورٹی ، انٹیلی جنس شیئرنگ اور دہشت گردی و منشیات فروشی کے خلاف جنگ میں مشترکہ تعاون اور حکمت عملی کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ یوروایشیاء کا خطہ معاشی، علاقائی اور سٹریٹجک سطح پر فیصلہ کن موڑ سے گزر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر طاقت کے توازن اور اسکے زمینی حقائق میں تبدیلی کا عمل جاری ہے جو مستقبل کے معاشی ترقی کی راہ کا تعین کرے گا۔سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ خطے میں تعاون کے فروغ کے ذریعے دیرپا ترقی کے اہداف کے حصول کے خواب کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یوروایشیا سیاسی و معاشی ترقی کے عالمی مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے ۔ انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) اور یوروایشین اقتصادی یونین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایس سی او کی جانب سے چین کے (One Belt One Road) پروگرام کی توثیق علاقائی تعاون کی نئی راہیں ہموار کریگا۔دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستا ن کے کردار کے حوالے سے سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف نبرد آزما ہے اور ملٹری آپریشن ضرب عضب دہشتگردوں کی کمر توڑتے ہوئے کامیابی سے اپنے آخری مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب تنازعات کا مذاکرات کے ذریعے پر امن حل کا خواہاں ہے جو خطے میں امن و استحکام کے لئے ناگزیر ہے۔سپیکر قومی اسمبلی نے روسی حکومت اور پارلیمان کی جانب سے پہلے یوروایشیائی ممالک کے پارلیمان کے سپیکرز کے اجلاس کے انعقاد کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے خطے میں تعاون کو فروغ حاصل ہوگا۔انہوں نے کانفرنس میں خطے کے مشترکہ مفادات کے تحفظ اور باہمی اشتراک کیلئے خصوصی کمیٹیوں کے قیام کی تجویز بھی پیش کی۔

متعلقہ عنوان :