فیصل آباد ، پولیس انسپکٹر رانا سرور کا قاتل گرفتا ر

بدھ 20 اپریل 2016 15:25

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20 اپریل۔2016ء) فیصل آباد پولیس نے پنجاب کانسٹیبلری کے پولیس انسپکٹر رانا سرور کے قاتل ملزم رانا عاشعر جو مقتول کی بیوی کا بھتیجا ہے کو گرفتار کرکے اس کے قبضے سے مقتول انسپکٹر کی چھینی گئی اٹھارہ لاکھ روپے کی رقم اور مقتول کی کار برآمد کرلی ہے ملزم کو علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کرکے مزید جسمانی ریمانڈ حاصل کیا جائے گا ۔

آن لائن کے مطابق مقتول پولیس انسپکٹر رانا سرور کی بائیس سال قبل زرعی یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر راؤ الطاف کی بیٹی ڈاکٹر طاہرہ سے شادی ہوئی تھی ڈاکٹر طاہرہ زرعی یونیورسٹی کی ہیڈ ڈسپنسری کی انچارج تھی مقتول انسپکٹر اور اس کی بیوی کے درمیان اولاد نہ ہونے کی وجہ سے ناچاقی رہتی تھی اکثر اوقات مقتول رانا سرور اپنی بیوی پر تشدد بھی کرتا تھا لیڈی ڈاکٹر طاہرہ جو زرعی یونیورسٹی میں سرکاری رہائش گاہ میں رہیتی تھی کو اکثر تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ ایک روز اسے کمرے میں بند کرکے آگ لگادی جس سے وہ شدید زخمی ہوگئی اس صدمے سے لیڈی ڈاکٹر کا والد ڈاکٹر پروفیسر راؤ الطاف جاں بحق ہوگیا بعد ازاں بیوی نے اپنے خاوند کی رضا مندی سے طلاق نہ ہونے کی وجہ سے اپنی دو بہنوں کی بیٹیوں کو گود لیکر پال لیا اور لیڈی ڈاکٹر نے زرعی یونیورسٹی میں ہی ایک الگ گھر لے کر رہائش رکھ لی جبکہ رانا سرور پولیس انسپکٹر نے اپنی علیحدہ سرگودھا روڈ پر رہائش پذیر ہوگیا اسی دوران اکثر اوقات مقتول انسپکٹر رانا سرور زرعی یونیورسٹی میں آکر طاہرہ کو تشدد کا نشانہ بناتا اور گھر میں بھی جا کر اسے زدوکوب کرتا اس صورتحال کے پیش نظر زرعی یونیورسٹی انتظامیہ نے پولیس انسپکٹر رانا سرور کا یونیورسٹی حدود میں داخلہ بند کردیا گزشتہ روز ملزم رانا عاشعر جس کی ایک سگی بہن لیڈی ڈاکٹر طاہرہ نے گود لے رکھا تھا نے پولیس انسپکٹر رانا سرور جو چھٹی پر فاروق آباد آیا ہوا تھا کو بے دردی سے اپنی پھوپھی پر ظلم کی وجہ سے قتل کردیا اور جاتے ہوئے انسپکٹر کے اٹھارہ لاکھ روپے اور اس کی کار بھی لے لیا گیا بعد ازاں پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹو کے ذریعے ملزم رانا عاشعر کو گزشتہ روز لاہور سے گرفتار کرکے اس سے رقم اور کار برآمد کرلیا مقتول رانا سرور کا ایک بھائی رانا افضل بھی پولیس میں انسپکٹر ہے اور تھانہ ماموں کانجن میں ایس ایچ او تیعنات ہے۔

(جاری ہے)

مقتل کی بیو ی ڈا کٹر طا ہر ہ نے چند ما ہ قبل خا وند سے خلع کے لیے در خواست دے رکھی تھی

متعلقہ عنوان :