اعدادوشمار کے مربوط نظام سے صحت کے شعبہ میں پالیسی سازی اورمنصوبہ بندی میں مدد ملے گی ‘ سائرہ افضل تارڑ

بدھ 20 اپریل 2016 14:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 اپریل۔2016ء) وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ اعدادوشمار کے مربوط نظام سے صحت کے شعبہ میں پالیسی سازی اورمنصوبہ بندی میں مدد ملے گی ‘ ہمارا ویکسین ٹریننگ سسٹم بین الاقوامی معیار کا ہے ‘ اور 86اضلاع میں کام کررہاہے وہ بدھ کو یہاں وزارت صحت میں صحت کی منصوبہ بندی کے نظام کو مستحکم بنانے کے لئے انفارمیشن کے تجزیاتی یونٹ کا افتتاح کرنے کی تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔

انہوں نے کہا کہ 3 سال سے کم عرصہ میں وزارت قومی صحت نے وسیع پیمانے پر مختلف شعبوں میں اصلاحات متعارف کراوئیں ، ہمارا ویکسین ٹریننگ سسٹم ،جو کہ اس وقت 86 اضلاع میں کام کر رہا ہے، بین الاقوامی معیار کا ہے اور اسکی تعریف حال ہی میں گاوی کے اعلی سطحی وفد نے کی اور کہا کہ ایسا نظام تو کچھ ترقی یافتہ ممالک میں بھی مو جود نہیں۔

(جاری ہے)

وزیر صحت نے کہا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کی جا رہی ہیں اور جلد ہی اس کو بین الاقوامی معیار پر لایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ وزارت قومی صحت نے صوبائی محکمہ ہائے صحت ، بین الاقوامی امدادی اداروں اور ترقیاتی شراکت داروں سے مشاورت کی اور اس کے بعد صحت کی منصوبہ بندی کرنے کے نظام کو مستحکم بنانے اور انفارمیشن کا تجزیاتی یونٹ قائم کیا۔ اس یونٹ میں قومی سطح پر رہنمائی اور صحت کے محکموں کے لئے مساویت اور یکسانیت کے حصول کے ذریعے پلاننگ اور صحت کی خدمات کے نظاموں بارے آسانی اور سہولت فراہم کی گئی ہے ۔

یہ یونٹ پاکستان کے عالمی معاہدوں پر دستخطوں کی روشنی میں قومی سطح کے مجموعی اعداد و شمار دینے کے لئے معلومات کی مینجمنٹ کے مرکز کے طو رپر کام کرے گا اور پائیدار ترقی کے اہداف 2030 ء کے بارے میں اعداد و شمار و رپورٹس کی فراہمی کی راہ ہموار کرے گا ۔ یونٹ تجزیہ ، معلومات کے فروغ اور قابل اعتماد معیار اور صحت کے نظام اور صورت حال بارے بر وقت اطلاعات بروقت فراہم کرے گا۔

۔انہوں نے کہا کہ صحت کے اس یونٹ میں صحت کی معلومات بارے تبادلہ خیال کے لئے مربوط آن لائن انفارمیشن ڈیش بورڈ بنایا گیا ہے جو کہ صوبائی محکمہ ہائے صحت کے مابین رابطوں کے ذریعے مربوط طور پر آن لائن کیا گیا ہے ۔ یہ ڈیش بورڈ صوبوں کے معمول کے صحت کے اطلاعات کے نظاموں سے ملایا گیا ہے ۔سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ مربوط ڈیش بورڈ پالیسی سازوں اور صحت کے منیجرز کے لئے مربوط مینجمنٹ کا نمونہ ہے جس سے وہ مل کرکام کریں گے جس کے لئے اسے صحت اور سماجی شعبہ کے حالیہ قومی سطح کے سرویز مثلاً پی ایس ایم ایل ،پی ڈی ایچ ایس اور (ایم این ایس)سے منسلک کیا گیا ہے ۔

اس کے علاوہ یہ یونٹ بیماریوں کی روک تھام کے ہیلتھ پروگرام کے نظاموں ای پی آئی،ایڈز،ٹی بی ،لیڈی ہیلتھ ورکرز اور زچہ بچہ کی صحت اورہیپا ٹائٹس کے پروگرام سے بھی منسلک کیا گیا ہے ۔ اس ڈیش بورڈ سے اہم ترقیاتی اہداف اور بین الاقوامی فورمز پر صحت کے اشاریوں بارے قومی سطح کے اعداد و شمار پیش کرنے میں بڑی آسانی ہو گی ۔وزیر مملکت برائے قومی صحت نے مزید بتایا کہ اس قسم کے تجزیاتی یونٹ سے اخذ کردہ نتائج اور اعداو شمار سے پاکستانی عوام کی صحت کے نظاموں کی اچھی طرح دیکھ بھال کرنے اور صحت عامہ میں مزید بہتری لانے میں بڑی مدد ملے گی ۔

اس موقع پر وفاقی وزیر پلاننگ احسن اقبال نے وزارت صحت کو مبارک باد پیش کی اور کہا کہ صحت کی سہولیات اور نظام کو بہتر بنانے کے لیے یہ ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قدم سے حکومت کے ویژن 2025 کے اہم جز کی تکمیل ہوتی ہے۔ ایک مربوط اور جامع ہیلتھ انفارمیشن سسٹم کے بغیر صحت کے نظام کو بہتر نہیں بنایا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی کا خواب سماجی شعبے بالخصوص صحت میں بہتری لائے بغیر پورا نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے کہا کہ صحت کی سہولیات فراہم کرنے کی ذمہ داری صوبائی حکومتوں کی ہے تاہم و فاقی حکمت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس حوالے سے تمام صوبوں کے ساتھ رابطہ کاری اور معاونت کے فرائض انجام دے اور ایسا پلیٹ فارم مہیا کرے جس سے صوبوں کے درمیان اس شعبے میں معاونت اور ایک صحت مند مقابلہ کی فضا پیدا ہو سکے۔ اور ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ حاصل کر سکیں۔ انہوں نے خصوصی طور پر یو ایس ایڈ کی تکنیکی معاونت کر سراہا۔