جے یو آئی آمدہ انتخابات میں بلوچستان ،خیبرپختونخواہ کی طرح آزادکشمیر کے انتخابات میں بھرپور کامیابی حاصل کریگی، مولانا امجد خان

بدھ 20 اپریل 2016 14:03

ہٹیاں بالا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 اپریل۔2016ء)جمعیت علماء اسلام آمدہ انتخابات میں بلوچستان اورخیبرپختونخواہ کی طرح آزادکشمیر کے انتخابات میں بھی بھرپور کامیابی حاصل کرے گی ‘ قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن کاپیغام لیکر ڈپٹی سیکرٹری جنرل جے یو آئی پاکستان مولانا امجدخان ہٹیاں بالا پہنچ گئے ۔گزشتہ روز جمعیت علماء اسلام جموں وکشمیر ضلع ہٹیاں بالا کی مجلس شوریٰ وعمومی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آمدہ انتخابات میں آزادکشمیرکے اندر مولاناسعید یوسف کی قیادت میں جمعیت علماء اسلام خیبرپختونخواہ اوربلوچستان کی طرح بھرپور کامیابی حاصل کرے گی ‘ امید ہے کہ مولانا سعید یوسف کے ہمراہ 5سے 6جمعیت کے اراکین اسمبلی میں پہنچیں گے ،انہوں نے کہاکہ الائنس اس لئے بنائے جاتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ کامیابی حاصل کی جاسکے ‘ ہٹیاں بالا کی عوام جمعیت علماء اسلام کے امیدوار محمدالطاف بٹ کو کامیاب بنائیں ،قائدجمعیت مولانافضل الرحمن کا کشمیری عوام کے نام پیغام لیکرآیاہوں کہ اب کی بار جمعیت علماء اسلام کوکامیاب بنائیں ،گریڈ الائنس کی صورت میں بھی ٹکٹ جمعیت علماء اسلام کاحلقہ پانچ میں کنفرم ہے ، ہم نے بھی زرداری اورنوازشریف پر احسانات کئے ہیں ٹکٹ کامعاملہ چھوٹی بات ہے ‘ انہوں نے مزید کہاکہ 73ء کے آئین میں علماء کی بڑی محنت ہے ہم نے سڑکوں پرنکل کر مطالبات منظور کروائے اورپارلیمنٹ کے اندر بھی ۔

(جاری ہے)

پانالیکس کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ نہایت الزامات کی بنیاد پر استعفیٰ کامطالبہ درست نہیں الزام ثابت ہوجائے تو ہم بھی وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ کریں گے ‘ اقتصادی راہداری پرجمعیت علماء اسلام کی 20سالہ محنت ہے سب سے پہلے مولانا فضل الرحمن نے اقتصادی راہداری کامنصوبہ چائنی حکام کوپیش کیا تھا ‘ انہوں نے میڈیا سے شکوہ کرتے ہوئے کہاکہ میڈیا ہماری بات کووہ اہمیت نہیں دیتا جو عمران خان کو حاصل ہے ‘ میڈیا چینل مالکان اپنے مفادات کی خاطر انصاف نہیں کرپارہے کشمیر کی آزادی جمعیت کے منشورمیں شامل ہے لائن آف کنٹرول کے اُس پارظلم وستم قابل مذمت ہے ‘ مولانافضل الرحمن نے ہرفورم پر مسئلہ کشمیر کوپوری قوت کے ساتھ پیش کیا، اقوام متحدہ اورامریکہ کا معیاردوہرا ہے جوکشمیریوں کی آزادی میں رکاوٹ ہے ،حقوق نسواں بل مغرب زدہ این جی اوز کی جانب سے امپورٹ کیاگیا ستم ظریفی یہ ہے کہ اسمبلی میں جوبل آتاہے اکثر اراکین اسمبلی کومعلوم ہی نہیں ہوتا کہ اس کا مسودہ کیا ہے ‘ جمعیت علماء اسلام کیسٹینڈ کی وجہ سے پنجاب اسمبلی کو حقوق نسواں بل میں ترمیم کرناپڑی ‘ سابقہ حکومت تحفظ ناموس رسالت ایکٹ میں ترمیم لاناچاہتی تھی جمعیت علماء اسلام نے اسے روکا، غیر اسلامی قوانین کے لئے جو بل اسمبلیوں میں پیش ہوتے ہیں یہ مغربی دباؤ کی وجہ سے عمل میں لائے جاتے ہیں ‘ ہم سیکولر مغرب زدہ لوگوں سے کہناچاہتے ہیں کہ پاکستان اسلام کے نام پر بناتھا اُسے اسلامی جمہوریہ پاکستان ہی رہناچاہئے جولوگ اسلامی جمہوریہ پاکستان کو پسند نہیں کرتے وہ بھارت یا یورپ چلے جائیں ‘ ہم ہراس قانون ساز ی کی مخالفت کریں گے جو اسلامی قوانین کے خلاف ہو ‘ مانا کہ اسمبلیوں میں اکثریت کی بنیاد پربل منظورہوتے ہیں لیکن جمعیت علماء اسلام کم تعداد میں ہونے کے باوجود کامیاب رہی ۔

اجلاس کی صدارت سینئر نائب امیرجمعیت علماء اسلام پروفیسر نذیر جاوید نے کی ‘ اجلاس سے امیدواراسمبلی محمدالطاف بٹ ‘ کیپٹن عبدالرحمن میر ‘ پروفیسر الطاف حسین صدیقی ‘ مولانا قاری عبدالمالک توحید ی ‘ مولانامختار ‘ مفتی جمیل ‘ غلام محمد ‘ اخلاق بٹ ‘ مولاناعبدالوحید ‘ عبدالشکورحسان ‘ مولانا عبدالماجد ودیگرنے بھی خطاب کیا بعدازاں مولانا امجد خان ہٹیاں بالا کی سیاسی سماجی شخصیات سے بھی ملے اورشیخ الحدیث مولانا الیاس کی چناری میں عیادت کی اورلائن آف کنٹرول کادورہ کرکے مظفرآباد واپس روانہ ہوگئے ضلعی قیادت ان کے ہمراہ رہی ۔