علاقائی اور عالمی سطح پر آزادی صحافت شدیدخطرات لاحق ہیں‘دنیا کے کئی ممالک نے میڈیا کے خلاف کارروائیاں شروع کر رکھی ہیں:رپورٹرز ود آوٹ بارڈرز
میاں محمد ندیم بدھ 20 اپریل 2016 13:19
نیویارک(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20اپریل۔2016ء) صحافیوں کے حقوق کی ایک موقر بین الاقوامی تنظیم "رپورٹرز ود آوٹ بارڈرز" نے کہا ہے کہ علاقائی اور عالمی سطح پر آزادی صحافت شدیدخطرات لاحق ہیں۔بدھ کو جاری کردہ اپنی سالانہ رپورٹ میں تنظیم کا کہنا تھا کہ دنیا "پروپیگنڈا کے ایک نئے دور" میں داخل ہو رہی ہے اور آزاد مباحثے میں شرکت سے گریزاں ہے۔
کئی عالمی رہنما صحافیوں سے "گھبراہٹ" محسوس کرتے ہیں اور انھوں نے میڈیا کے خلاف کارروائیاں شروع کر رکھی ہیں جب کہ ذرائع ابلاغ کا نجی شعبہ اپنے کاروباری مفادات کے دباو میں ہے۔رپورٹرز ودآوٹ بارڈرز کے مطابق خاص طور پر لاطینی امریکہ میں صورتحال بہت سنگین ہے جس کی وجہ ادارہ جاتی تشدد، منظم جرائم اور بدعنوانی ہے۔(جاری ہے)
رپورٹ میں اریٹیریا کو آزادی صحافت کے معاملے میں دنیا کا سب سے زیادہ خراب ملک قرار دیا گیا جس کے بعد شام، چین اور شمالی کوریا کا نمبر ہے۔
اس ضمن میں بہترین ملکوں میں سرفہرست فن لینڈ ہے جس کے بعد نیدرلینڈز اور ناروے کا نمبر ہے۔ امریکہ اپنے انٹرنیٹ کی مبینہ نگرانی جیسے بڑے مسائل کی وجہ سے اس فہرست میں 41 نمبر پر ہے۔رپورٹ کے مطابق صورتحال میں گزشتہ چند برسوں میں قابل ذکر حد تک ابتری رونما ہوئی۔ اس میں بعض ممالک مثلاً مصر اور ترکی کی حکومتوں کی طرف سے زیادہ تحکمانہ رجحان میں اضافہ، لیبیا، یمن اور برونڈی میں سلامتی کی ناقص صورتحال اور بعض ممالک میں سرکاری ذرائع ابلاغ پر سخت گرفت بھی شامل ہے اور یہاں تک کہ اس میں بعض یورپی ملک بھی شامل ہیں جن میں خاص طور پر پولینڈ کا ذکر کیا گیا۔تنظیم نے اپنے رپورٹ میں بعض قوانین کو بھی ذرائع ابلاغ پر دباو کی وجہ قرار دیا جن میں توہین مذہب، مقتدر حلقے پر تنقید یا دہشت گردی کی حمایت کرنے والوں کے خلاف جیسے قوانین شامل ہیں۔ تنظیم کے بقول اس صورتحال میں خوداحتسابی کا عمل متاثر ہوتا ہے۔رپورٹ میں اس جانب بھی توجہ دلائی گئی کہ بعض حکومتیں فوری طور پر اپنے شہریوں کی انٹرنیٹ تک رسائی بند کر دیتی ہیں جس سے آزادی صحافت متاثر ہوتی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ ہر براعظم میں آزادی صحافت میں گزشتہ تین سالوں میں تنزلی دیکھی گئی۔مزید اہم خبریں
-
روزمرہ کی زندگی میں جدوجہد کرتی افغان خواتین
-
وزیراعلی مریم نواز نے سکولوں میں سٹیلائٹ انٹرنیٹ پائلٹ پراجیکٹ کا افتتاح کردیا
-
سونے کی فی تولہ قیمت میں 4 ہزار 600 روپے کا بڑا اضافہ ہوگیا
-
ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح کم ہوکر 22.32 فیصد کی سطح پر آگئی
-
صوبے کے عوام کو چور نہ کہا جائے،ایسی گفتگو برداشت نہیں کی جائیگی،علی امین گنڈا پور
-
بھارتی انتخابات: کشمیر میں امیدوار کھڑا نہ کرنے کی حکمت عملی
-
گورنر سندھ کے معاملے پر ہم نے مسلم لیگ ن سے کوئی گارنٹی نہیں مانگی، خالد مقبول
-
عازمین حج پاکستان کے سفیر بن کر جائیں اور وہاں ڈسپلن کا خیال رکھیں ، چیئرمین سینیٹ
-
فرانس ، پاکستانی سفیرعاصم افتخار احمد کا سینڈیلن میں پاکستان کے ایونٹنگ پیرس اولمپکس تربیتی کیمپ کا دورہ،کوچ پیئرڈیفرنس سے ملاقات
-
رفح سے فلسطینی شہریوں کا انخلا
-
کوپ 29 کے نتیجے میں ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے مالیاتی ضروریات پورا کرنے میں مدد ملے گی، صدر مملکت آصف علی زرداری
-
وزیرِ اعظم نے سرمایہ کاری بورڈ کو ملک میں سرمایہ کاری اور نئے کاروبار کے آغاز کیلئے مزید آسانیاں پیدا کرنے کا ہدف دے دیا ، ون ونڈو آپریشن کی طرز پر طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.