پاکستان کی کرکٹ ٹیم میں اکثر کھلاڑی فٹنس کا خیال رکھے بغیر شامل کردیئے جاتے ہیں ٗپاکستانی کھلاڑی کرکٹ کی جدید تربیت سے محروم ہو رہے ہیں ٗ پاکستان کی کرکٹ ٹیم محدود اوورز کے فارمیٹ کی وجہ سے گذشتہ بیس ماہ سے مشکلات کا شکار ہیں ٗوزیر کھیل ریاض پیرزادہ کا اعتراف

اس وقت سمندر پار پاکستانیوں کیلئے کوئی رسمی پالیسی نہیں ہے، وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ میاں ریاض پیرزادہ گذشتہ تین سال کے دوران ساڑھے بائیس لاکھ ہنر مند اور غیر ہنر مند افراد کو خلیجی ممالک میں پاکستانیوں کو ملازمتیں ملیں ان میں ہنرمند تیرہ لاکھ بیالیس ہزار اور آٹھ لاکھ اٹھاسی ہزار شامل ہیں۔ وزیر سمندر پار پاکستانی پیر صدرالدین شاہ کا تحریری جواب

منگل 19 اپریل 2016 19:32

پاکستان کی کرکٹ ٹیم میں اکثر کھلاڑی فٹنس کا خیال رکھے بغیر شامل کردیئے ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 اپریل۔2016ء ) وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ نے سینیٹ کو تحریری طور پر بتایا کہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم میں اکثر کھلاڑی فٹنس کا خیال رکھے بغیر شامل کر لئے جاتے ہیں ، کھلاڑی جدید تربیت سے محروم اور محدود اوورزکے فارمیٹ کی وجہ سے گزشتہ 20 ماہ سے مشکلات کا شکار ہیں ۔ منگل کو سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کی صدارت میں ہوا ۔

وقفہ سوالات میں تحریری طور پر بتایا گیا کہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم میں اکثر کھلاڑی فٹنس کا خیال رکھے بغ?ر شامل کردیئے جاتے ہیں۔ پاکستانی کھلاڑی کرکٹ کی جدید تربیت سے محروم ہو رہے ہیں۔ پاکستان کی کرکٹ ٹیم محدود اوورز کے فارمیٹ کی وجہ سے گذشتہ بیس ماہ سے مشکلات کا شکار ہیں۔

(جاری ہے)

ارکین کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پشاور میں ون ونڈو سہولیاتی ڈیسک کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، مانسہرہ، بکا خیل، خار میں سمندر پار پاکستانیوں اور ان کے اوپر انحصار کرنے والوں کے لئے مفت آنکھوں کے علاج کے لئے کیمپوں کا انعقاد کیا گیا۔

حیات آباد پشاور میں ووکیشنل سینٹر قائم کیا گیا۔ سمندر پار پاکستانیوں کے غریب خاندانوں کو خیبر پختونخوا میں مالی امداد کے طور پر 218.6 ملین روپے تقسیم کئے گئے۔ تلافی واجبات کے ضمن میں 196 سمندر پاکستانیوں میں 109.23 ملین روپے تقسیم کئے گئے۔ سینیٹر احمد حسن کے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران ڈاکٹروں، نرسوں، انجینئروں اور دیگر ہنر مند و غیر ہنر مند افراد سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے 22 لاکھ 52 ہزار 446 افراد کو خلیجی ممالک میں ملازمتیں ملیں۔

وزارت اوورسیز پاکستانیز اینڈ ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ اپنی طرف سے بھرپور کوششیں کر رہی ہے کہ پاکستان سے خلیجی ممالک کو افرادی قوت کی برآمد میں اضافہ کیا جا سکے۔ اس حوالے سے پاکستان نے خلیجی ریاستوں کے مختلف ممالک بحرین، کویت، قطر، متحدہ عرب امارات کے ساتھ افرادی قوت کی برآمد کے میدان میں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وزارت او پی اینڈ ایچ آر ڈی کے سیکرٹری نے نومبر 2015ء میں بحرین کا دورہ کیا تاکہ حکومت بحرین کو اس بات پر آمادہ کیا جا سکے کہ وہ پاکستان کو ان ممالک کی فہرست میں شامل کرے جہاں سے حکومت بحرین افرادی قوت بھرتی کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بحرین کی حکومت پاکستان سے لیبر لینے کے لئے تیار ہے۔ میاں ریاض حسین پیرزادہ نے بتایا کہ 2007ء سے اب تک پانچ ہزار لوگ کوریا جا چکے ہیں، اس کے علاوہ 2016ء میں وفاق سے 2 ہزار 373، پنجاب سے ایک لاکھ 35 ہزار سے زائد، سندھ سے 30 ہزار سے زائد، خیبر پختونخوا سے 70 ہزار، بلوچستان سے 1962 اور فاٹا سے 12 ہزار سے زائد افراد خلیجی ممالک گئے۔ وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ میاں ریاض پیرزادہ نے بتایا کہ اس وقت سمندر پار پاکستانیوں کے لئے کوئی رسمی پالیسی نہیں ہے، اس حوالے سے کوئی پالیسی فی الحال زیر غور بھی نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :