سینیٹ، بلوچستان میں ’را‘ کے جاسوس کی گرفتاری کو زیر بحث لانے کی تحریک بحث کیلئے منظور

منگل 19 اپریل 2016 18:57

اسلام آباد ۔ 19 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔19 اپریل۔2016ء) چیئرمین سینیٹ سینیٹر میاں رضا ربانی نے بلوچستان میں ’را‘ کے جاسوس کی گرفتاری کو زیر بحث لانے کی تحریک بحث کے لئے منظور کرلی۔ منگل کو ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر اعظم سواتی، محسن عزیز، محسن لغاری، سحر کامران، حافظ عبدالله اور فرحت الله بابر کی طرف سے اس معاملے پر تحریک التواء منظوری کے تعین کے لئے ایجنڈے پر تھی۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ بھارتی جاسوس کی گرفتاری سے پاکستان کو بھارت کی پاکستان میں مداخلت اور دہشت گردی کی حمایت کی واضح شہادت حاصل ہوئی ہے اور ثابت ہو گیا ہے کہ بھارت ریاستی سطح پر پاکستان میں دہشت گردی کی نہ صرف سرپرستی بلکہ معاونت کر رہا ہے اور دہشت گردوں کو اسلحہ اور ایمونیشن فراہم کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ کیس تمام فورمز پر اٹھایا ہے، بھارتی جاسوس کی گرفتاری سے بھارت کا ملوث ہونا ثابت ہو گیا ہے۔

بھارتی جاسوس کے نیٹ ورک کے حوالے سے بھی تفتیش کی جا رہی ہے جو آنے والے وقتوں میں بہت اہم ہوگی۔ گرفتار جاسوس سے بہت حساس نوعیت کی معلومات مل رہی ہیں۔ اس گرفتار شخص کے علاوہ اور بھی ثبوت اور شواہد حاصل ہو رہے ہیں جن پر کام کیا جا رہا ہے۔ ابھی مزید تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں۔ معاملہ کی حساسیت کو پیش نظر رکھتے ہوئے فی الحال اسے زیر غور نہ لایا جائے، یہ بہت بڑا بریک تھرو ہے جس کو ہم ڈویلپ کر رہے ہیں۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں ان کیمرہ بریفنگ دی جا چکی ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے ان کے دلائل سننے کے بعد تحریک بحث کے لئے منظور کرتے ہوئے کہا کہ رول 251 کے تحت اس معاملے پر ان کیمرہ بحث کی جائے گی جس کے لئے وقت کا تعین وفاقی وزیر کی مشاورت سے کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :