ہندواڑہ اور کپواڑہ میں مسلسل کرفیو کا نفاذ انتہائی قابل مذمت ہے ، سید علی گیلانی

منگل 19 اپریل 2016 12:55

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔19 اپریل۔2016ء) کل جماعتی حریت کانفرنس”گ“ کے چیئرمین سید علی گیلانی نے پوری آزادی پسند قیادت کو مسلسل پولیس تھانوں یا گھروں میں نظر بند رکھنے اور ہندواڑہ اور کپواڑہ میں کرفیو کا نفاذ جاری رکھنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست جموں و کشمیر کو عملاً ایک بڑے جیل خانے میں تبدیل کر دیا گیا ہے لوگوں کے بنیادی اور پیدائشی حقوق کو بے دریغ طریقے سے پامال کیا جا رہا ہے ۔

(جاری ہے)

اپنے ایک بیان میں ہندواڑہ واقعے کی متاثرہ لڑکی کے سی جے ایم عدالت میں دیئے گئے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے حریت چیئرمین نے کہا کہ کئی روز تک پولیس کسٹڈی میں رکھنے کے بعد دیئے گئے بیان کی اخلاقی اور قانونی طور پر کوئی اعتباریت نہیں ہے ور اس کی صحت کے بارے میں حتمی طور پر کچھ بھی نہیں کہا جاسکتا ہے انہوں نے کہا کہ اس واقعے کے بارے میں اصلیت اگرچہ زیادہ دیر تک چھپائی نہیں جا سکتی ہے البتہ یہ واقعہ بے قصور انسانوں کی ہلاکت کا کسی بھی طور پر جواز نہیں بن سکتا ہے انتظامیہ اور پولیس اس واقعے کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا کر کے اصل میں بے گناہ شہریوں کے قتل کے سنگین معاملے سے توجہ ہٹانا چاہتی ہے سید علی گیلانی نے کہا کہ معاملہ چاہے جو بھی ہو اور اس کی کو جو بھی نوعیت ہو لوگوں کا سڑکوں پر آ کر احتجاج کرنا ایک عام بات ہے البتہ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے ان پر فائر کرنے اور ان کے سروں اور سینوں کو نشانہ بنانے کا طریقہ کہیں پر بھی رائج نہیں ہے ریاستی دہشت گردی کا یہ کھلا مظاہرہ صرف کشمیر میں ہو رہا ہے اور اس کا کوئی پرسان حال نہیں ہے ۔

متعلقہ عنوان :