اوگرا نے پی ایس او کو فرنچائزوں کو ہراساں کرنے سے روک دیا

آمدنی بڑھانے کیلئے عدالت عالیہ کے احکامات کی توہین کی جا رہی ہے۔عابد حیات

پیر 18 اپریل 2016 21:16

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 اپریل۔2016ء) آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے مرکزی چئیرمین عابد حیات نے کہا ہے کہ اوگرا نے پی ایس او کو غیر قانونی طور پر پٹرول پمپ اور سی این جی مالکان سے جبری وصولیوں سے روک دیا ہے ۔پی ایس او نے کچھ عرصہ قبل یکطرفہ اور غیر قانونی طور پرپٹرول پمپ مالکان اور ان پٹرول پمپس پر لگے ہوئے سی این جی سٹیشنز کے کرائے کی رقم بڑھا دی ہے جبکہ مالکان کی جانب سے عدالت سے رجوع کرنے پر مختلف ہتھکنڈوں سے ڈیلروں کو ہراساں کرنا شروع کر دیا جو توہیں عدالت ہے۔

عابد حیات نے کہا کہ پی ایس او کے ہتھکنڈوں میں یکسپلوسو لائسنس کی تجدید میں روڑے اٹکا نا، پٹرول کی سپلائی کم کرنا یا بالکل بند کرنااور غیر قانونی کٹوتیاں وغیرہ شامل ہیں۔

(جاری ہے)

پی ایس او کی مسلسل بلیک میلنگ سے تنگ آ کر اے پی سی این جی اے نے اوگرا سے رابطہ کیا جس نے صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد پی ایس او کو تحریری طور پر کاروائی سے روک دیا۔

۔عابد حیات نے مزید کہا کہ سی این جی مالکان اور پی ایس او کے مابین معاہدے کی رو سے سی این جی سٹیشن کے کسی بھی تنازعہ کی صورت میں پٹرول پمپ کی سپلائی نہیں روک سکتی ہے لیکن پی ایس او نے بہت سے پٹرول پمپس کو تیل کی سپلائی روک دی ہے جس سے سنگین مسائل جنم لے سکتے ہیں۔ایک سو کے قریب سی این جی مالکان کو ڈرا دھمکا کر ان سے وصولیاں کر لی گئی ہیں جوبھتہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ پی ایس او کی انتظامیہ قانون شکنی اور توہین عدالت کی مرتکب ہو رہی ہے۔اگر پی ایس او نے سی این جی مالکان کو ہراسان کرنا بند نہ کیا تو قانونی چارہ جوئی کے زریعے چھینی گئی رقم واپس لی جائے گی۔