حکمران ٹولہ کی نا اہلی ،غلط پالیسیوں کے باعث انکا ٹائی ٹینک ڈوبنے ،اقتدار کے خاتمے کا وقت بہت قریب آن پہنچا ‘ مخدوم سید احمد محمود

پانامہ لیکس میں شریف خاندان کے ملوث ہونے پر وزیر اعظم کی طرف سے جوڈیشل کمیشن انکوائری کا اعلان قوم کو گمراہ اور اقتدار کو طول دینے کے لیے ڈنگ ٹپاؤ پالیسیوں کا حصہ ہے‘سابق گورنر پنجاب

پیر 18 اپریل 2016 20:31

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 اپریل۔2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے صدر و سابق گورنر پنجاب مخدوم سید احمد محمود نے کہا ہے کہ عوام کا معاشی قتل اور ملک کو مقروض اور اسکے اثاثوں کی نجکاری کے نام پر لوٹ سیل کرنے والے نا اہل حکمران ملک و قوم پر عذاب کی طرح مسلط ہیں، حکمران ٹولہ کی نا اہلی اور غلط پالیسیوں کے باعث انکا ٹائی ٹینک ڈوبنے اور اقتدار کے خاتمے کا وقت بہت قریب آن پہنچا ہے ۔

یہ بات انہوں نے لندن سے اپنے سینئر پولیٹیکل ایڈوائزر عبدالقادر شاہین سے ٹیلی فون پر موجودہ ملکی و سیاسی صورتحال پرگفتگو کرتے ہوئے کہی ۔ مخدوم سید احمد محمود نے کہا کہ بھٹو خاندان کی قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں بے نظیر بھٹو نے ملک میں خوشحالی کے جوخواب دیکھے تھے بلاول بھٹو انکو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے سرگرم عمل ہیں آج صرف پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین، پارلیمنٹرین اور رہنماء مسلسل قومی مفادات کو نقصان پہنچانے والی نواز لیگ کی پالیسیوں کیخلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

جبکہ دوسری جماعتیں صرف اپنے اپنے مفادات کا تحفظ کرنے میں مگن ہیں اور اسی وجہ سے نواز لیگ ملک کو تباہی کے دہانے پر لیجانے میں کامیاب ہوتی دیکھائی دے رہی ہے۔پیپلزپارٹی ملک کی بڑی سیاسی جماعت اور حقیقی اپوزیشن ہے نواز شریف کے لیے بہتر ہو گا کہ وہ 1990ءء کی دہائی کی سیاست کو دوبارہ دہرانے سے گریز کریں وگرنہ انکی انتقامی سیاست کے نتائج بھیانک نکلیں گے۔

اس وقت پاکستان کو بیرونی اور اندرونی چیلنجز کا سامنا ہے ان سے نمٹنے کے لیے پیپلزپارٹی کے علاوہ کسی اور کے پاس ویثرن موجود نہیں ہم غیر جانبدارنہ احتساب کو ہمیشہ جمہوریت کا حصہ سمجھتے ہیں لیکن پاکستان میں اس کو اپنے سیاسی مقاصد کے لیے ماضی میں بھی استعمال کیا گیا آج بھی یہی تاثر مل رہا ہے پانامہ لیکس میں شریف خاندان کا نام شامل اور دولت چھپانے کے میگا سکینڈل کے منظر عام پر آنے کے بعد وزیر اعظم کی طرف سے جوڈیشل کمیشن انکوائری کا اعلان قوم کو گمراہ او ر اقتدار کو طول دینے کے لیے ڈنگ ٹپاؤ پالیسیوں کا حصہ ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ پانامہ لیکس سکینڈل کی انکوائری کے لیے کمیشن پارلیمنٹ یا صدارتی آرڈیننس کے ذریعے بنایا جائے جو سپریم کورٹ کے حاضر سروس ججوں پر مشتمل ہو کیونکہ شریف خاندان گزشتہ چاردہائیوں سے حکومت میں ہے ان ادوار میں شریف خاندان کی دولت میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے قوم جاننا چاہتی ہے کہ شریف خاندان کے پاس اتنی دولت کہاں سے آئی اور انہوں نے اسے حکومت سے کیوں چھپایا۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ اگر سابق صدر مملکت آصف علی زرداری الیکشن 2013ءء کے نتائج قبول نہ کرتے تو آج ملک میں جمہوریت نہ ہوتی پیپلز پارٹی کی شہید چیئرپرسن محترمہ بے نظیر بھٹو کی پالیسیوں کی وجہ سے نواز شریف جدہ سے واپس وطن پہنچے اور آصف علی زرداری کی مفاہمتی پالیسیوں کی وجہ سے آج نواز شریف وزیر اعظم کے عہدہ پر فائز ہیں اور ان کی جماعت اقتدار میں ہے جو طالبان کو بچانے میں مصروف ہیں اور وہ بھارتی افواج کی سرحدوں پر جارحیت پر انکی آنکھوں میں آنکھیں ڈالنے کی بجائے قوم کو تقسیم کر رہے ہیں۔

تاریخ گواہ ہے کہ ہم معافی مانگ کر جدہ جانے والے نہیں ہیں پیپلز پارٹی کی قیادت اور رہنماؤں نے ہمیشہ ملک کے اندر رہ کر حالات اور امریتوں کا مقابلہ کیا اور اس میں سرخرد ہوئے سیاسی انتقامی کارروائیوں کی بجائے حکمرانوں کو ہوش کے ناخن لینے چاہیں۔ بلاول بھٹو زرداری وفاق پاکستان کی ضمانت ہیں اور آنے والا دور پاکستان پیپلز پارٹی کا ہے۔

متعلقہ عنوان :