کاشتکار کماد کی فصل کو پانی کی کمی نہ آنے دیں ،ضرر رساں کیڑوں کے شدید حملہ شدہ فصل کا مونڈھا رکھنے سے اجتناب کریں‘ ترجمان زراعت

کاشتکار زرعی ماہرین کی سفارشات پر عمل کرکے ان ضرر رساں کیڑوں کے بروقت انسداد کو یقینی بنائیں ،کماد کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کریں

پیر 18 اپریل 2016 19:35

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 اپریل۔2016ء) کماد پاکستان کی ایک اہم نقد آور فصل ہے جسے گرم مرطوب علاقوں میں کاشت کیا جاتا ہے ۔محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے بتایا ہے کہ کماد کی ابتدائی بڑھوتری کے مرحلہ پر حملہ آور ہونے والے ضرر رساں کیڑوں میں سیاہ بگ، کماد کی سفید مکھی ،گھوڑا مکھی ،ارلی شوٹ بورر، سرخ مائیٹس اور سفید مائیٹس زیادہ اہم ہیں ۔

کاشتکار محکمہ زراعت پنجاب کے زرعی ماہرین کی سفارشات پر عمل کرکے ان ضرر رساں کیڑوں کے بروقت انسداد کو یقینی بنائیں اور کماد کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کریں ۔سیاہ بگ مونڈھی فصل کو زیادہ نقصان پہنچاتا ہے اوراپریل اور مئی میں فصل کی بڑھوتری کے شروع میں اس کا حملہ بڑھ جاتا ہے ۔اس کے بالغ اور بچے پتوں کے غلاف کے اندر رہتے ہوئے پتوں کا رس چوستے ہیں۔

(جاری ہے)

خشک سالی میں حملہ زیادہ ہوتا ہے۔ کاشتکار کماد کی فصل کو پانی کی کمی نہ آنے دیں اور شدید حملہ شدہ فصل کا مونڈھا رکھنے سے اجتناب کریں۔حملہ تھوڑی جگہ پر ہو تو حملہ شدہ پتوں کو کاٹ کر زمین میں دبا دیں۔گھوڑا مکھی ایک رس چوسنے والا کیڑا ہے جس کے بچے اور بالغ پتوں کی نچلی سطح سے رس چوستے ہیں۔ ان کے جسم سے نکلنے والے مواد کی وجہ سے پتوں کی سطح پر کالے رنگ کی پھپھوندی لگ جاتی ہے جس سے پتوں میں خوراک بنانے کا عمل رک جاتا ہے ، پودے کمزور ہو جاتے ہیں اور گنے کی بڑھوتری رک جاتی ہے اور چینی کے معیار پر بھی بہت برا اثر پڑتا ہے۔

گھوڑا مکھی کے دو طفیلی کیڑے بہت اہم ہیں۔ ایک انڈوں کا اور دوسرا بچوں اور بالغ کاہے جو بہت موثر انداز میں گھوڑا مکھی کوختم کرتے ہیں۔ایسے کھیتوں سے جہاں طفیلی کیڑا وافر مقدار میں موجود ہو طفیلی کیڑے کے انڈے اور کویوں والے پتے 6"لمبائی میں کاٹ لیں اور گھوڑا مکھی کے ان متاثرہ کھیتوں میں لٹکا دیں جہاں طفیلی کیڑا نہ ہو۔مائٹس کا حملہ زیادہ نمی کے موسم میں زیادہ ہوتا ہے۔

یہ جوئیں پتوں کی نچلی سطح پر سفید جالے بنا کر رہتی ہیں۔ ۔ اس کے کنٹرول کے لئے کھیتوں کو جڑی بوٹیوں سے صاف رکھیں یا حملہ شدہ پتوں کو ضائع کردیں۔سیاہ بگ اور گھوڑا مکھی کے کیمیائی انسداد کیلئے بائی فینتھرین زہر بحساب 500ملی لٹر یا لیمڈا سائی ھیلوتھرین زہر بحساب 300ملی لٹر فی 100لٹر پانی میں ملا کر سپرے کریں۔ کماد کی بڑھوتری کے ابتدائی مرحلہ پر ارلی شوٹ بورر کا حملہ ہونے کی صورت میں حملہ شدہ پودوں کے آغ چھانگ سے دوتین پوریاں نیچے سے کاٹ کر اکٹھا کرکے جانوروں کو کھلادیں۔

ارلی شوٹ بورر کے کیمیائی انسداد کے لییدانے دار مونومی ھائپو زہر بحساب 14 کلوگرام یا کاربوفیوران زہر بحساب8سے 10 کلو گرام فی ایکڑ اپریل میں پہلی دفعہ اور مئی کے آخر میں مٹی چڑھانے کے وقت ڈالی جائیں۔

متعلقہ عنوان :