عوام کو ووٹ اور’’ بوٹ‘‘ میں سے ایک چیز کا انتخاب کرنا ہو گا‘عاصمہ جہانگیرایڈ وکیٹ

فوجی حکمرانوں نے اوکاڑہ میں نہتے شہریوں پر ٹینکوں سے حملہ کیا ہے‘13گمشدہ مزارعین کو فوری بازیاب کرایا جائے‘ پریس کانفرنس سے خطاب

پیر 18 اپریل 2016 18:41

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 اپریل۔2016ء) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی سابقہ صدر سینئر قانون دان عاصمہ جہانگیر نے کہا ہے کہ عوام کو ووٹ اور’’ بوٹ ‘‘میں سے ایک چیز کا انتخاب کرنا ہو گا‘ اوکاڑہ میں نہتے شہریوں پر ٹینکوں سے حملہ کیا گیا ہے اوکاڑہ میں مزارعین کی زمین پر فوج اور رینجر حقدار نہیں ‘13گمشدہ مزارعین کو فوری بازیاب کرایا جائے۔

وہ سوموار کے روز عوامی ورکرز پارٹی کے زیر اہتمام مزار عین پر تشدد اورگرفتاریوں کے خلاف پریس کانفرنس کررہی تھیں جبکہ اس موقعہ پر عوامی ورکرز پارٹی کے سیکرٹری جنرل فاروق طارق،،نور نبی،میاں اشرف اور انجمن مزارعین پنجاب کے صدر حنیف خان موجود تھے۔ عاصمہ جہانگیر ایڈ وکیٹ نے کہا کہ پنجاب حکومت نے فوجی حکمرانوں کو کھولی چھوٹ دی ہوئی ہے وہ نہتے شہریوں کو بلا وجہ دہشتگرد قرار دے کر نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں آپریشن کررہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 16سال سے وقفے وقفے سے مزارعین کے خلاف آپریشن کیے جارہے ہیں جن میں 11مزارعین ہلاک ہوئے اور فوج اور رینجر کا ایک بھی اہلکار زخمی یا ہلاک نہیں ہو۔ انہوں نے کہا کہ فوج کو یہاں آپریشن کرنا ہو تا وہاں نہیں کرتی ڈی چوک میں آپریشن کرنے کیلئے وفاقی حکومت کی اجازت لینا پڑھتی ہے جبکہ کسی اور شہر میں بے گناہ اور نہتے شہریوں کے خلاف آپریشن کرنے کیلئے ان فوجی حکمرانوں کو کسی صوبائی یا وفاقی حکومت کی اجازت کی ضرورت نہیں ہوتی‘وزیر اعلیٰ کی ناک کے نیچے بے گناہ شہریوں کو خلاف دہشتگرد قرار دے کر آپریشن کیا جارہا ہے پنجاب حکومت نے نوٹس نہ لیا اور لاپتہ مزارعین کو بازیاب نہ کرایا تو آئندہ سخت لائحہ عمل اختیار کرینگے اب پاکستان کی عوام کو بھی اپنی آنکھیں کھولنی ہونگی انکو ووٹ اور بوٹ میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہو گا ۔

متعلقہ عنوان :