غیر حاضر اساتذہ کیساتھ کسی رعایت کی بجائے انہیں سخت سزا دیکر نشان عبرت بنائیں گے، اسامہ احمد وڑائچ

بہترین کارکردگی کا مظاہر ہ کرنیوالے سکولوں کے سربراہان ،ٹیچرز کو انعامات دیئے جائینگے،ڈپٹی کمشنر چترال

پیر 18 اپریل 2016 18:28

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 اپریل۔2016ء) ڈپٹی کمشنر چترال اسامہ احمد وڑائچ نے ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پر زور دیا ہے کہ وہ فرائض منصبی سے غفلت برتنے والے اور غیر حاضر اساتذہ کے ساتھ کسی رو رعایت کی بجائے انہیں سخت ترین سزا دے کر نشان عبرت بنائیں تاکہ قوم کے نونہالوں کا وقت ضائع نہ ہو اور صوبے میں نافذ ایجوکیشن ایمرجنسی کاتقاضا بھی پورا ہو۔

گورنمنٹ ہائی سکول چمرکن چترال میں داخلہ مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اساتذہ کو ان کا جائز مقام دینے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں اور محکمے کے اندر سزا اور جزا دونوں ساتھ ساتھ چلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بہترین کارکردگی کا مظاہر ہ کرنے والے سکولوں کے سربراہان اورٹیچرز کو انعامات دئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ قوم کی پُرخلوص خدمت کریں۔

انہوں نے غفلت برتنے والے اساتذہ سے کسی قسم کی نرمی کو ناممکن قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ ہم اساتذہ کا مقام بلندیوں کی حدتک پہنچائیں گے۔لیکن انہیں اپنی خدمات میں غفلت نہیں برتنی چاہئے ۔اس موقع پر ڈی ای او چترال حنیف اﷲ نے کہاکہ اساتذہ کے مسائل ترجیحی اورہنگامی بنیادوں پر حل کئے جارہے ہیں تاکہ وہ مطمئن ہوکر اپنی تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھ سکیں۔

انہوں نے کہاکہ ضلعے کے طول وغرض میں ’’گھر آیا استاد‘‘کے نام پر شروع کی جانے والی داخلہ مہم نہایت زور وشور سے جاری ہے تاکہ صوبائی حکومت کی پالیسی کے مطابق کوئی بھی بچہ سکول سے باہر نہ رہ جائے۔ اس موقع پر ڈی۔ سی چترال نے ایک طالب علم کا نام داخل خارج رجسٹر میں درج کرکے مہم کا باقاعدہ افتتاح کیا اور انہیں مفت کتب بھی فراہم کیں۔ اس موقع پر سکول کے ہیڈ ماسٹر طارق محمود نے سکول کی کارکردگی سے آگاہ کیا جبکہ پی ٹی سی فنڈ سے تعمیرہونے الے اضافی کمروں کا افتتاح بھی کیاگیا۔

متعلقہ عنوان :