گلبرگ انڈر پاس کی تعمیر کے باعث روزانہ راولپنڈی اسلام آباد آنے والے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا

پیر 18 اپریل 2016 14:11

اسلام آباد ۔ 18 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔18 اپریل۔2016ء) اسلام آباد ایکسپریس وے پرگلبرگ انڈر پاس کی تعمیر کے باعث گاڑیوں کی رش کی وجہ سے شہریوں کو دفاتر‘ سکول ‘ کالجز اور یونیورسٹیوں میں پہنچنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے ‘ شہریوں نے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ دن کو بڑی گاڑیوں خصوصاً ٹرکوں کے ایکسپریس وے کے استعمال پر پابندی لگائی جائے یا عام گاڑیوں کے لئے متبادل راستہ دیا جائے۔

دوسری جانب اسلام آباد ایکسپریس وے سی ڈی اے کے پراجیکٹ ڈائریکٹر شاہد محمود کا کہنا ہے کہ گلبرگ انڈر پاس کی تعمیر اور سڑک کی توسیع کا کام 15جون تک مکمل ہو جائے گا۔روات سے تعلق رکھنے والے ایک سرکاری ملازم محمد علی نے اے پی پیء کو بتایا کہ اسلام آباد ایکسپریس وے پر صبح ڈیوٹی کے ٹائم گاڑیوں کی رش کی وجہ سے آدھے گھنٹے کا راستہ ہم گھنٹوں میں طے کرتے ہیں اور روزانہ رش کی وجہ سے ہمیں دفتر پہنچنے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ شام کو واپسی کے موقع پر بھی اسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ آزاد کشمیر کے اضلاع میر پور،بھمبر، کوٹلی،سدھنوتی اور پونچھ کے علاوہ راوالپنڈی کی تحصیلوں کہوٹہ ،گوجرخان اور دیگر نواحی علاقوں سے روزانہ ہزاروں کی تعداد میں راولپنڈی اسلام آباد آنے والے مسافروں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ جب وہ اسلام آباد ایکسپریس وے پہنچتے ہیں تو وہاں پر گاڑیوں کی رش کی وجہ سے 20 منٹ کا راستہ ایک سے ڈیڑھ گھنٹے میں طے کرتے ہیں ‘اسی طرح ایمبولینسز بھی رش پھنس کر مریضوں کو دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ صورتحال مزید خراب ہو رہی ہے۔اسلام آباد آنے والی ایک شہری علی عمران نے بتایا کہ وہ اپنی دکان کے لئے سبزی لینے کیلئے منڈی جاتا ہے لیکن گلبرگ اور کورال انٹرچینج میں ترقیاتی کام ہونے کی وجہ سے گاڑیوں لمبی قطاریں لگ جاتی ہیں جس کی وجہ سے وہ منڈی دیر سے پہنچتا ہے انہوں نے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ اسلام آباد ایکسپریس وے میں رش کو کم کرنے کے لئے کوئی دوسرا متبادل انتظام کیا جائے۔

سیکرٹریٹ میں ڈیوٹی پر آنے والے ایک سرکاری ملازم ہارون نے اے پی پی کو بتایا کہ وہ ڈیوٹی کے لئے آنے کے لئے وہ صبح سویرے گھر سے نکلتے ہیں اس کے باوجود بھی ان کی گاڑی رش میں پھنس جاتی ہے جس کی وجہ سے انہیں دفتر پہنچنے میں شدید دشواری اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔مختلف سکولوں میں ڈیوٹی دینے والے بس ڈرائیوروں نے اے پی پی کو بتایا کہ جب وہ صبح بچوں کو سکول لے جاتے ہیں تو اسلام آباد ایکسپریس وے پر رش اور گاڑیوں کی لمبی قطاروں میں کھڑے ہونے کی وجہ سے ان کی بسیں بروقت ٹائم پر سکولز نہیں پہنچ سکتی جس کی وجہ سے بچوں کی پڑھائی بھی اس سے متاثر ہو سکتی ہے۔

اسی طرح بچوں کے والدین نے بھی متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اسلام آباد ایکسپریس وے پر رش کو کم کرنے کے لئے بڑی گاڑیوں پر صبح کے ٹائم پابندی لگائی جائے اور رات کو بڑی گاڑیوں کو ایکسپریس وے پر چلنے کی اجازت دی جائے تاکہ شہریوں کی مشکلات میں تھوڑی کمی آسکے۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ایکسپریس وے پر پولیس اہلکار بھی اپنی ڈیوٹی احسن طریقے سے نہیں نبھا رہے وہ بھی رش کنٹرول کرنے سے متاثر ہیں وہ ایک سائڈ پر کھڑے ہو جاتے ہیں اور رش کو کم کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں لیتے۔

جب اس حوالے سے اسلام آباد ایکسپریس وے پر سی ڈی اے کے پراجیکٹ ڈائریکٹر شاہد محمود سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اے پی پی کو بتایا کہ گلبرگ ٹاؤن کے قریب انٹیلی جنس بیورو کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی روڈ کی توسیع پر تیزی سے کام کررہی ہے جو15جون تک مکمل ہو جائے گا جس کے بعد ٹریفک جام کا مسئلہ بڑی حد تک حل ہو جائے گا۔شاہد محمود نے کہا کہ سی ڈی اے نے کورال انٹرچینج پر بھی کام کا آغازکر رکھا ہے اور امید ہے کہ آئندہ 6 ماہ تک کورال انٹر چینج کا کام بھی مکمل ہو جائے گا انہوں نے کہا کہ کورال کے قریب سی ڈی اے کو کئی رکاوٹوں کا سامنا ہے تاہم انہیں بھی جلد ختم کردیں گے۔

متعلقہ عنوان :