چیئرمین سینٹ رضا ربانی کا پانامہ لیکس کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی کا سربراہ بننے سے انکار

سینیٹ کے حقوق کا کسٹوڈین ہوں،کمیشن کی سربراہی کرنے سے مفادات کا تنازع پیدا ہوسکتا ہے، پانامہ لیکس کی انکوائری کے لیے وائٹ کالرکرائمز کی تحقیقات میں مہارت ضروری ہے جو میرے پاس نہیں،چئیرمین سینیٹ میا ں رضا ربانی کابیان

اتوار 17 اپریل 2016 15:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17اپریل۔2016ء ) چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے پانامہ لیکس کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی کا سربراہ بننے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ خصوصا ًسینیٹ کے حقوق کا کسٹوڈین ہوں کمیشن کی سربراہی کرنے سے مفادات کا تنازع پیدا ہوسکتا ہے، پانامہ لیکس کی انکوائری کے لیے وائٹ کالرکرائمز کی تحقیقات میں مہارت ضروری ہے جو میرے پاس نہیں۔

(جاری ہے)

اتوار کو اپنے ایک بیان میں چئیرمین سینیٹ میا ں رضا ربانی نے قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کی تجویز پر پاناما لیکس کی تحقیقات کیلیے پارلیمانی کمیٹی کا سربراہ بننے سے معذرت کرلی۔ انہوں نے کہا کہ ا س وقت مناسب نہیں ہوگا کہ میں بطور چیرمین سینیٹ اس کمیٹی میں شامل ہوں۔پارلیمانی کمیٹی کے موثر ہونے سے متعلق میرا ایک نقطہ نظر ہے، تحقیقات کے لیے وائٹ کالر کرائم میں مہارت درکار ہے، جو میرے پاس نہیں ان سوالات کے جوابات حاصل کرنے کیلئے متعلقہ شعبے کی مہارت درکار ہوگی۔

میں پارلیمنٹ خصوصا ًسینیٹ کے حقوق کا کسٹوڈین ہوں کمیشن کی سربراہی کرنے سے مفادات کا تنازع پیدا ہوسکتا ہے۔خورشید شاہ کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے میرا نام تجویز کیا، پاناما لیکس کی تحقیقات میں حقائق سے متعلق مشکل سوالات ہوں گ