مقدمات کے بڑھتے دباؤ کو کم کرنے ،تصفیہ طلب معاملات کے متبادل حل کیلئے ماتحت عدالتوں میں مصالحتی نظام فعال کرنے کا فیصلہ

ججز فریقین کی باہمی رضا مندی سے ثالث مقرر کرینگے ، لاہور سے آغاز کیا جائیگا،کامیابی کی صورت میں اسے صوبہ بھر میں پھیلا دیا جائیگا

اتوار 17 اپریل 2016 14:25

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17اپریل۔2016ء) عدالتوں میں مقدمات کے بڑھتے ہوئے دباؤ کو کم کرنے اور تصفیہ طلب معاملات کے متبادل حل کیلئے ماتحت عدالتوں میں مصالحتی نظام فعال کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ، نظام کے تحت ججز فریقین کی باہمی رضا مندی سے ثالث مقرر کریں گے ، ابتدائی طور پر اس نظام کو لاہور کی عدالتوں میں فعال کیا جائے گااور کامیابی کی صورت میں اسے صوبہ بھر کی عدالتوں تک پھیلا دیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس سید منصور علی شاہ کی خصوصی کاوشوں سے ماتحت عدالتوں میں اے ڈی آر سسٹم جسے مصالحتی نظام کا نام دیا گیا ہے کو فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔اس نظام کے تحت ججز فریقین کی باہمی رضا مندی سے ثالث مقرر کریں گے جو انکے تصفیے کو انصاف کے مطابق حل کریں گے اور اسے قانونی حیثیت بھی حاصل ہو گی ۔ابتدائی طور پر پہلے مرحلے میں اس کا آغاز لاہور کی عدالتوں سے کیا جائے گا اور کامیاب ہونے کی صورت میں اسے مرحلہ وار تمام اضلاع تک بڑھایا جائے گا ۔ بتایا گیا ہے کہ اس نظام کیلئے انرجی ڈیپارٹمنٹ کی چار کنال اراضی حاصل کرنے کا منصوبہ بھی ہے اوردیگر معاملات کے لئے ورلڈ بینک نے 15کروڑ روپے کے فنڈز بھی جاری کر دئیے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :