او آئی سی اجلاس میں بھارت سے مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا گیا ،پاکستان
او آئی سی سربراہ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کشمیریوں کی جدوجہد کی حمایت کا اعادہ کیا گیا،مشترکہ اعلامیے میں کشمیر کو پاکستان اور بھارت کے درمیان بنیادی مسئلہ قرار دیا گیا ‘ بھارت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ او آئی سی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت دی جائے، ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا بیان
اتوار 17 اپریل 2016 13:00
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17اپریل۔2016ء) ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا ہے کہ او آئی سی اجلاس میں بھارت سے مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا گیا ہے‘ او آئی سی سربراہ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کشمیریوں کی جدوجہد کی حمایت کا اعادہ کیا گیا ہے‘ اجلاس کے مشترکہ اعلامیے میں کشمیر کو پاکستان اور بھارت کے درمیان بنیادی مسئلہ قرار دیا گیا ہے‘ بھارت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ او آئی سی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت دی جائے۔
اتوار کو اپنے ایک بیان میں دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ او آئی سی سربراہی اجلاس دس سے پندرہ اپریل تک استنبول میں ہوا۔(جاری ہے)
اجلاس میں بھارت سے مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ او آئی سی اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار اور کشمیریوں کی جدوجہد کی حمایت کا اعادہ کیا گیا ہے۔
او آئی سی اجلاس میں کہا گیا کہ کشمیریوں کی جدوجہد کو دہشت گردی سے نہیں جوڑا جاسکتا۔ اجلاس کے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان بنیادی مسئلہ ہے جنوبی ایشیاء میں امن کے لئے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے۔ عالمی برادری کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کے لئے کردار ادا کرے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ او آئی سی اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا کہ کشمیریوں سے اڑسٹھ سال پہلے کئے گئے وعدے پورے کئے جائیں۔ اجلاس میں کشمیر میں او آئی سی کے انسانی حقوق کمیشن کی جانب سے میکنزم کے قیام کا خیر مقدم کیا گیا۔ بھارت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ انسانی حقوق کی تنظیموں اور او آئی سی کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت دی جائے۔ اجلاس میں او آئی سی کشمیر رابطہ گروپ کی سفارشات کی بھی منظوری دی گئی۔ کانفرنس میں رکن ملکوں اور مسلمان اداروں سے کشمیری طالب علموں کو وظائف دینے کی بھی اپیل کی گئی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ سیکرٹری جنرل او آئی سی نے سربراہ اجلاس میں مسئلہ کشمیر پر رپورٹ پیش کی۔ رپورٹ میں کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے لئے مسلسل حمایت جاری رکھنے کا اعادہ کیا گیا۔ او آئی سی سیکرٹری جنرل نے رکن ملکوں سے مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے بھارت پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا۔ صدر مملکت ممنون حسین نے او آئی سی سربراہ اجلاس میں مسئلہ کشمیر پر روشنی ڈالتے ہوئے اس معاملے پر پاکستان کے اصولی موقف کو واضح کیا۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بھی کشمیر کے حوالے سے پاکستان کے موقف سے سربراہ اجلاس کو آگاہ کیا۔مزید اہم خبریں
-
عطاتارڑ کی این ای127،سمیع اللہ خان کی پی پی 145سے کامیابی کا نوٹیفکیشن چیلنج
-
پاکستان نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی پر پابندی کی حمایت کردی
-
توانائی بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد ترجیح ہے، امریکا
-
پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسلمان فلسطین کی جانب مارچ کریں،حماس
-
لاہورڈیفنس میں کار کی ٹکر سے 6افراد کی ہلاکت کاکیس، تمام ملزمان کو دوبارہ طلبی کے نوٹس جاری
-
دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، دفترخارجہ
-
بھارت سے تجارتی تعلقات سے متعلق تاجروں کی درخواست کا جائزہ لیا جا رہا ہے.ترجمان دفتر خارجہ
-
پنجاب کائٹ فلائنگ آرڈیننس میں دہشتگردی کی دفعات شامل کرنے کی تجویز
-
دھاتی ڈور سے تحفظ کیلئے موٹر سائیکلوں پر سیفٹی وائرز کی تنصیب کا آغاز
-
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی تقرری معاملہ،حکومت اور سنی اتحاد کونسل میں تنازعہ حل نہیں ہو سکا
-
ای روزگار ٹریننگ پروگرام کے نئے مرحلے کیلئے پنجاب بھر سے 17 ہزار سے زائد درخواستیں موصول
-
ماسکو مشرقی یورپ میں امریکی اتحادی ریاستوں کے ساتھ تصادم کا خواہاں نہیں ہے. روسی صدر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.