جامعہ کراچی: چھبیسواں سالانہ جلسہ تقسیم اسناد

میں شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر محمد قیصر کو مسلسل چارسال سے سالانہ جلسہ تقسیم اسناد کے انعقاد پر دلی مبارکباد پیش کرتاہوں،نثار احمد کھوڑو جامعہ کراچی کا مقام وقدر ومنزلت نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں ہے میں خود اسی جامعہ کا طالب علم رہاہوں اور آج میرا جو مقام ہے وہ اسی جامعہ کی بدولت ہے

ہفتہ 16 اپریل 2016 22:19

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 اپریل۔2016ء) جامعہ کراچی کے چھبیسویں سالانہ جلسہ تقسیم اسناد سے اپنے صدارتی خطاب میں معین الجامعہ وسینئر وزیر تعلیم نثار کھوڑو نے کہا کہ میں شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر محمد قیصر کو مسلسل چارسال سے سالانہ جلسہ تقسیم اسناد کے انعقاد پر دلی مبارکباد پیش کرتاہوں۔آج کا ہزاروں کا مجمع جامعہ کراچی کے اعلیٰ تعلیمی معیار کا مظہر ہے، جامعہ کراچی کا مقام وقدر ومنزلت نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں ہے میں خود اسی جامعہ کا طالب علم رہاہوں اور آج میرا جو مقام ہے وہ اسی جامعہ کی بدولت ہے ۔

جامعہ کراچی 65 سال سے کامیابی کی نئی داستانیں رقم کررہی ہے میری ان تمام طلبہ سے گذارش ہے کہ وہ جامعہ کے وقار کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے اپنی تعلیمی قابلیت کو بروئے کار لاتے ہوئے ملک وقوم کا نام روشن کریں۔

(جاری ہے)

حکومت سندھ جامعہ کراچی کی ہرممکن مدد اور تعاون کے لئے ہمہ وقت تیار ہے،انہوں کہا کہ جامعہ کراچی کی داخلہ پالیسی میں کوٹہ ختم کیا جائے اور صرف اوپن میرٹ کی بنیاد پر داخلے دیئے جائیں۔

جامعہ کراچی کے المنائی جامعہ کی مالی حالات کو بہتر بنانے میں اپنا مثبت کردار اداکریں،آج گریجویٹ ہونے والے طلبہ مستقبل کے لیڈرز ہیں اور وہ جس شعبہ ہائے زندگی میں بھی جائیں ملک وقوم کی خدمت دیانت داری سے کریں۔ سندھ تعلیم کے میدان میں کسی سے پیچھے نہیں اور ایک دن اسی جامعہ میں پچاس ہزار سے زائد طالبعلم زیر تعلیم ہوں گے ۔حکومت سندھ تعلیم کے شعبہ میں اربوں روپے خر چ کررہی ہے اور جامعہ کراچی کے ساتھ مالی تعاون کا سلسلہ جاری رہے گا۔

اس موقع پر انہوں نے جامعہ کراچی کے گریڈ 01 تا16 کے غیر تدریسی عملے کے لئے ایک ماہ کی اضافی تنخواہ دینے کا بھی اعلان کیا۔اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد قیصر نے کہا کہ جامعہ کراچی اعلیٰ تعلیم کی ایسی درسگاہ ہے جو ملکی اور بین الاقوامی سطح پر اعلیٰ مرتبے اور خصوصی مقام رکھتی ہے۔جامعہ کراچی ۶۶سال سے اعلیٰ تعلیم کے میدان میں خدمات انجام دے رہی ہے اس وقت جامعہ کراچی کے ۹ کلیاتِ(Faculties) تدریس اور تحقیق کے فرائض اداکرر ہے ہیں ان میں کلیہ سماجی علوم ، کلیہ علو کے علاوہ اسلامی علوم ، قانون، علم الادویہ ، انجینئرنگ، طب،نظمیات وانصرام اور تعلیم بھی شامل ہیں۔

جامعہ کراچی کے تحت اس وقت بی اے، بی ایس سی، بی کام (آنرز)، بی ای، بی بی اے، بی پی اے، ایم بی اے، ایم پی اے، ایم اے، ایم ایس سی، ایم کام،ایم ایس، ایم فل، پی ایچ ڈی، ایم ایل آئی ایس، فارم۔ڈی کے پروگراموں میں تدریس جاری ہے۔ علاوہ ازیں مختلف زبانوں اور تکنیکی علوم میں سرٹیفیکٹ اور ڈپلومہ کورسز بھی متعارف کروائے گئے ہیں۔جامعہ کراچی پاکستان کا ایک اعلیٰ اور مستند تعلیمی ادارہ تصور کیاجاتاہے جو ابھرتے ہوئے محققین اور عالموں کیلئے ایک مرکز کی حیثیت رکھتاہے۔

جامعہ کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ اپنے نصاب کو بین الاقوامی نصاب کے مطابق جدت سے آراستہ کرے۔ یہی وجہ ہے کہ جامعہ نے بہت سے اہم شعبوں میں سب سے پہلے ڈگری پروگرام متعارف کروائے۔ جامعہ میں تحقیقی کام کا مقصد بالواسطہ اور بلاواسطہ ان مسائل سے گہری واقفیت پیداکرناہے جوبحیثیت قوم ہمیں متاثر کرتے ہیں۔ کسی بھی جامعہ کی شناخت اس کی علمی اور تحقیقی کارکردگی اور اُس کے اساتذہ کے کوائف سے کی جاسکتی ہے۔

مجھے یہ کہتے ہوئے خوشی محسوس ہورہی ہے کہ اس وقت جامعہ کراچی کی Faculty انتہائی قابل اساتذہ پر مشتمل ہے جن میں ایک کثیر تعداد ملکی اور غیر ملکی جامعات سے PhD کی سند کے حامل اساتذہ کی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جامعہ کراچی میں کی جانے والی علمی تحقیق کو پوری دنیا میں تسلیم کیاجاتاہے، گذشتہ سالوں کی طرح ۲۰۱۵؁ء میں کثیر تعداد میں شائع ہونے والے مقالوں میں ۴۸۶ تحقیقی مقالوں کو Impact Facter Journal میں شائع ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔

فی الوقت جامعہ کراچی میں ۳۵ ہزار سے زائد طلباء وطالبات مختلف شعبوں اور جامعہ سے متعلق دیگر اداروں میں تعلیم حاصل کررہے ہیں جبکہ سن ۲۰۱۴؁ء میں یہ تعداد تقریباً ۳۴ ہزار طالبعلموں پر مشتمل تھی۔اعلیٰ تعلیم کے اس ادارے سے ڈاکٹریٹ کی سند حاصل کرنے والوں کی ایک بہت بڑی تعداد موجود ہے۔ ۱۹۵۸؁ء سے ۲۰۱۵؁ء کے دوران جامعہ سے اب تک ۳۸۳۷پی ایچ ڈی کی اسناد کلیہ سماجی علوم، کلیہ علوم کے علاوہ اسلامی علوم،، قانون، طب،علم الا ادویات، نظم وانصرام اور تعلیم میں جاری کی جاچکی ہیں۔

سن ۲۰۱۵؁ء میں جامعہ کراچی نے ۲۰۴ پی ایچ ڈی اور ۶۹، ایم فل کی اسناد عطاکی گئیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس وقت ۱۱۲۴ طلباء وطالبات پی ایچ ڈی کے پروگرام میں مشغول ہیں جبکہ ۱۹۵۱طلباء وطلبات ایم فل کی تعلیم حاصل کررہے ہیں۔یہ امر بھی قابل ستائش ہے کہ تدریس کے ساتھ تحقیق کو فروغ دینے کیلئے ۲۰۰۲؁ء سے ہر سال ہمارے اساتذہ کو ریسرچ پروڈکٹیویٹی ایوارڈ دیاجارہاہے۔

اسی طرح ھم نے متعدد قومی اور بین الاقوامی سطح کی جامعات سے تعلیمی اور تحقیقی میدانوں میں تعاون اور اشتراک پر معاہدے کئے ہیں جن میں 10 بین الاقوامی جامعات شامل ہیں۔ سالانہ جلسہ تقسیم اسناد 2015 ء میں کل1866 طلباوطالبات کو ڈگریاں جبکہ 238 طلباوطالبات کو گولڈ میڈل تفویض کئے گئے۔ تفصیلا ت کے مطابق بی اے (آنرز )کی 163 ،بی ای کی 08 ،بی ایل آئی ایس کی 11 ،بی ایس کی 133 بی پی اے کی 02 ،بی ایس سی ایس کی27 ،بی بی اے( آنرز) کی 20 ،بی ایس سی (آنرز) کی 179 ،ایم اے کی 312 ،ایم بی اے کی 42 ،ایم کام کی 35 ،ایم سی ایس کی 22 ،ایم ایل آئی ایس کی 05 ،ایم پی اے کی 08 ،ایم ایس کی 01 ،ڈی ایس سی کی 01 ،ایم ایس سی کی 289 ،فارم ڈی کی 84 ،ایم فل کی 16 ،پی ایچ ڈی کی145 جبکہ ایوننگ پروگرام کی 363 ڈگریاں تفویض کی گئیں۔

گی۔علاوہ ازیں اس سال جامعہ کراچی میں ٹاپ کرنے والے طالب علم کو سالانہ جلسہ تقسیم اسناد میں شہداء آرمی پبلک اسکول پشاور کے شہید طلبہ کے نام سے منسوب گولڈ میڈل بھی دیا گیا۔اس موقع پر جامعہ کی سنڈیکیٹ کے ممبران ،اساتذہ وطلبا وطالبات کی بڑی تعدانے شرکت کی۔