اشتعال انگیز تقریر، ایم کیو ایم قائد سمیت بیس سے زائد مفرور رہنماؤں کیخلاف ایک بار پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

ہفتہ 16 اپریل 2016 22:06

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 اپریل۔2016ء) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اشتعال انگیز تقریر پر ایم کیو ایم کے قائد اور ڈاکٹر فاروق ستار سمیت بیس سے زائد مفرور رہنماؤں کے خلاف ایک بار پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ہیں۔ عدالت نے فاروق ستار اور دیگر کی عدم گرفتاری پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مفرور رہنماؤں کو ٹی وی پر آنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ایم کیو ایم کے قائد کی اشتعال انگیز تقریر کے 23 مقدمات کی سماعت ہوئی۔ رؤف صدیق، وسیم اختر، خواجہ اظہار اور قمر منصور عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے آٹھ مقدمات میں چالان پیش نہ کرنے پر تفتیشی افسران کی سرزنش کی اور شوکاز نوٹس جاری کر دیئے۔ایم کیو ایم کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سارے کیسسز ایک ہی عدالت میں منتقل کرنے کے لیے درخواست دے رکھی ہے۔

(جاری ہے)

ملزموں پر صرف یہ الزام ہے کہ وہ قائد کی تقریر پر تالیاں بجا رہے تھے۔ ایم کیو ایم رہنماؤں کے خلاف درج مقدمات مضحکہ خیز ہیں۔ رہنماؤں کے پاس ضمانت کے پیسے نہیں ہیں، اس لیے زرضمانت میں کمی کی جائے۔ جج نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ دہشت گردی کے مقدمات میں دو لاکھ روپے کی ضمانت ہو سکتی ہے۔ رؤف صدیقی نے 20ہزار روپے کی ضمانت کروائی ہے ۔ زرضمانت میں کمی نہیں کی جا سکتی، ضمانت پر ملزم اپنی حاضری یقینی بنائیں۔

فاروق ستار اور دیگر کو بتایا جائے کہ کیس معاف نہیں ہوں گے، عدالت میں پیش ہوں۔ رؤف صدیقی نے بیان دیا کہ انہوں نے سب کو بتا دیا ہے کہ انصاف گلیوں سے نہیں عدالت سے ملے گا۔ خدا نہیں ہیں کہ پتہ ہو کے بولنے والے شخص کا اگلا جملہ کیا ہو گا۔ ہمارے خلاف تالیاں بجانے کے مقدمات بنائے گئے۔اشتعال انگیز تقریر کے ایک اور مقدمے کی سماعت دوسری عدالت میں ہوئی۔ فاروق ستار، رشید گوڈیل، ریحان ہاشمی سمیت دیگر کی عدم گرفتاری پر عدالت نے شدید برہمی کا اظہار کیا اور ریمارکس دیئے کہ مفرور ملزموں کو بتا دیا جائے کہ انہیں ٹی وی پر آکر بولنے کا کوئی حق نہیں ہے، رضا کارانہ طور پر عدالت میں پیش ہوں، ورنہ پابندی لگا دی جائیگی۔

متعلقہ عنوان :