یورپی کمیشن اورآٹھ ممالک کی شامی مہاجرین کیلئے ایک ارب 60کروڑڈالرامداد

عالمی برادری اس منصوبے کے ذریعے متاثرین تک تعلیم کی فراہمی اور پائیدار امن کے قیام کو ممکن بناتے ہوئے انسانی وقار بحال کر سکتی ہے،بان کی مون

ہفتہ 16 اپریل 2016 21:07

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 اپریل۔2016ء) شامی پناہ گزینوں کی امداد کے مقصد سے یورپی کمیشن اور آٹھ مختلف ممالک کی امداد سے عالمی بینک کے ایک منصوبے کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ اس منصوبے کے تحت مختلف خطوں میں شامی تارکین وطن کی امداد کی جانا ہے۔ورلڈ بینک کے اس منصوبے نیو فنانسنگ اینیشی ایٹوو ٹو سپورٹ دا مڈل ایسٹ اینڈ نارتھ افریقہ ریجن کے تحت 141 ملین ڈالر گرانٹس کی صورت میں، ایک بلین ڈالر قرضوں کی صورت میں اور پانچ سو ملین ڈالر منصوبے کی گارنٹی کی مد میں خرچ کیے جانا ہیں۔

اس منصوبے کا مقصد شام میں جاری خانہ جنگی سے فرار ہونے والوں سمیت لبنان اور اردن جیسے ملکوں میں موجود شامی پناہ گزینوں کی امداد ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے کہاکہ عالمی برادری اس منصوبے کے ذریعے متاثرین تک تعلیم کی فراہمی اور پائیدار امن کے قیام کو ممکن بناتے ہوئے انسانی وقار بحال کر سکتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا، مسلح شامی تنازعہ اب بھی وسیع پیمانے پر اموات، تباہی اور لاکھوں لوگوں کے بے گھر ہونے کا سبب بن رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے سربراہ کے بقول امن کے حصول کے لیے سیاسی حل کی تلاش جاری ہے تاہم اس کے ساتھ ترقی کے لیے انسانی بنیادوں پر جامع کوششوں کی بھی ضرورت ہے۔عالمی بینک اور عالمی مالیاتی فنڈ کے جمعہ پندرہ اپریل کو ہونے والے موسم خزاں کے اجلاس میں یورپی کمیشن کے علاوہ جاپان، فرانس، برطانیہ، امریکا، جرمنی، کینیڈا، ہالینڈ اور ناروے کی جانب سے مالی امداد کے وعدے سامنے آئے۔ اجلاس کے شرکا میں ترقی یافتہ ممالک کے گروپ جی سیون کے عہدیداران کے علاوہ گلف کوآپریشن کونسل کے وزرا اور دیگر یورپی، افریقی اور مشرق وسطی کے ممالک کے نمائندے شامل تھے۔

متعلقہ عنوان :