چیف سیکرٹری سندھ کا SIUT کا دورہ ،آئی بی اے سکھر میں ایوارڈ تقریب میں شرکت

ہفتہ 16 اپریل 2016 21:05

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 اپریل۔2016ء) چیف سیکریٹری سندھ محمد صدیق میمن نے کہا ہے کہ سکھر انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن اپنی مسلسل محنت اور لگن کے جذبے کے باعث نہ صرف پاکستان مگر معیاری تعلیم کے حوالے سے دنیا کے اہم اداروں میں شامل ہوگیا ہے۔ جاری کردہ اعلامیہ کیمطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے آئی بی اے سکھر کے آڈیٹوریم میں ملکی و غیرملکی مقابلوں میں پوزیشن حاصل کرنے والے سکھر آئی بے اے کے طلباء اور طالبات میں تعریفی سرٹیفکٹس تقسیم کرنے کیلئے منعقدہ ایک سادہ مگر پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ سکھر آئی بی اے نے مسلسل جدوجہد کے ذریعے ہمارے لئے ایک معجزہ کر کے دکھایا ہے اور سندھ کے رہنے والوں کیلئے عالمی معیار کی تعلیم کے خواب کوحقیقت کر کے دکھایا ہے۔

(جاری ہے)

چیف سیکریٹری نے مزیدکہا کہ پاکستان اور سندھ صوبے کے مختلف شعبوں میں کئی اہم چیلنجز درپیش ہیں جن سے صرف جدید اور معیاری تعلیم کے ذریعے ہی مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔

قبل ازیں سکھر آئی بی اے کے ڈائریکٹر نثار احمد صدیقی نے بتایا کہ ادارے کے طلباء اور طالبات نے ملکی و غیرملکی مقابلوں میں شاندار کامیابیاں حاصل کرکے یہ ثابت کر دکھایا ہے کہ سندھ کے نوجوانوں میں بے پناہ صلاحیتیں موجود ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ صلاحیتیں رکھنے والے نوجوان تلاش کرنے کیلئے Talent Hunt پروگرام شروع کیا گیا ہے، جس کے تحت صوبے کے پسماندہ اور دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو 6 ماہ کے عرصے تک مفت تعلیم اور تربیت دینے کے ساتھ ساتھ تین ہزار رپے ماہانہ وظیفہ بھی دیا جا رہا ہے تاکہ وہ آئندہ کی تیاری کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ اس پروگرام میں کامیاب حاصل کرنے والے طلباء کے تمام تعلیم کے اخراجات سکھر آئی بی اے کی جانب سے ادا کیے جاتے ہیں۔ قبل ازیں چیف سیکریٹری محمد صدیق میمن نے SIUT شبلانی سینٹر سکھر کا دورہ کیا جہاں پر انہوں نے ہسپتال کے اہم شعبوں کا معائنہ کہا اور مریضوں سے ملے اور ان سے علاج معالجے اور دیگر سہولیات کے بارے میں دریافت کیا۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ SIUT سکھر میں بہتر سہولیات فراہم ہونے سے شمالی سندھ کے مریضوں کو اب کراچی جانے کی ضرورت نہیں پڑیگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ سب کچھ ڈاکٹر ادیب رضوی اور ان کی ٹیم کی بے پناہ کوششوں اور جذبے سے ہی حاصل ہوسکا ہے، جو کہ دیگر سرکاری اداروں کیلئے ایک مثال کی حیثیت رکھتا ہے اگر سرکاری ادارے اس قسم کے جذبے کا اظہار کریں تو عوام کے زیادہ تر مسائل حل ہو سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :