حکمران جب بھی کسی شکنجے میں پھنستے ہیں خود ساختہ کمیشن کے پیچھے چھپ جاتے ہیں‘ سینیٹر سراج الحق
آج تک کسی کمیشن کی طرف سے قوم کو حقائق سے آگاہ نہیں کیا گیا، قوم اب کسی مکر و فریب میں نہیں آئے گی دولت کے پجاریوں کو اب ایک ایک پائی کا حساب دینا پڑے گا‘ امیر جماعت اسلامی کی وفود سے ملاقاتوں کے موقع پر گفتگو
ہفتہ 16 اپریل 2016 20:52
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 اپریل۔2016ء) امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمران جب بھی کسی شکنجے میں پھنستے ہیں خود ساختہ کمیشن کے پیچھے چھپ جاتے ہیں ،آج تک کسی کمیشن کی طرف سے قوم کو حقائق سے آگاہ نہیں کیا گیا،پاکستان دو لخت ہوا مگر اس کے ذمہ داروں کا تعین کیا گیا اور نہ سربستہ رازوں سے پردہ اٹھایا گیاجبکہ جماعت اسلامی کے قائدین کو بنگلا دیش حکومت آج بھی پھانسیوں پر لٹکا رہی ہے ، قوم اب کسی مکر و فریب میں نہیں آئے گی ،قومی دولت لوٹ کر بیرونی بنکوں میں جمع کرانے اور ٹیکس بچانے کیلئے آف شور کمپنیاں بنانے والوں کو قوم جان چکی ہے ،دولت کے پجاریوں کو اب ایک ایک پائی کا حساب دینا پڑے گا ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے لوئر دیر میں اپنے حلقہ انتخاب کے وفود سے ملاقاتوں کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔(جاری ہے)
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاناما لیکس میں دنیا بھر کے جن سیاستدانوں ، بیورو کریٹس کا نام آیا ہے وہ عوامی دباؤ کی وجہ سے استعفے دے رہے ہیں مگر ہمارے ہاں عجب تماشا ہے کہ پہلے قومی دولت پر ہاتھ صاف کرتے ہیں ،اربوں ڈالر بیرون ملک منتقل کرتے ہیں اور جب عوام اس لوٹ کھسوٹ اور بدیانتی کے خلاف احتجاج کرتے ہیں تو اپنی مرضی کے لوگوں پر مشتمل کمیشن بنا دیئے جاتے ہیں جو سال ہا سال گزرنے کے بعد بھی چور کی نشاندہی کرتے ہیں اور نہ مسروقہ مال برآمد ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب میں پڑے ہوئے 150میگا سکینڈلز کو صرف اس لئے نہیں کھولا جارہا کہ ان میں اقتدار میں رہنے والی بڑی بڑی شخصیات کے نام شامل ہیں ۔جب بھی نیب یہ فائلیں کھولنے لگتا ہے اندر کے لوگ ان حکمرانوں کو خبردار کردیتے ہیں اور پھر نیب کو دھمکیاں دے کر فائلیں دوبارہ بند کروادی جاتی ہیں ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کچھ لوگ وزیراعظم کے بلاواسطہ وکیل بنے ہوئے ہیں جن کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا لیکن وہ لوگ یہ بھول جاتے ہیں کہ آئیس لینڈ کے وزیر اعظم اسی الزام کی وجہ سے مستعفی ہوچکے ہیں ۔وزیر اعظم بیرونی دوروں میں مختلف ممالک کے سرمایہ کاروں سے ملتے ہیں اور کبھی پاکستانی سرمایہ کاروں کے اجلاس بلا کر انہیں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہیں مگر خود وزیراعظم اور ان کے بیٹوں پاکستان میں اپنا سرمایہ لگانے کی بجائے دوسرے ملکوں میں سرمایہ لگا ہواہے ہیں قوم اس سوال کا بھی جواب چاہتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے اب تک 10 ایمینسٹی سکیموں کے ذریعے تاجروں اور صنعتکاروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی کوشش کی جو کامیاب نہیں ہوئی لیکن حکمران یہ نہیں سوچتے کہ جب تک وہ خود ٹیکس نہیں دیں گے لوگوں کو ٹیکس دینے پر مجبور نہیں کیا جاسکتا ۔وزیر اعظم کے خاندان سمیت ملکی اشرافیہ ٹیکسوں سے بچنے کیلئے اپنی دولت ملک سے باہر منتقل کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پر 99میں بھی منی لانڈرنگ کا الزام لگا تھا جس کی آج تک تفتیش ہی مکمل نہیں ہوسکی ،انہوں نے کہا کہ جب بھی ان کے لوٹ کھسوٹ کے قصے باہر آنے لگتے ہیں تو یہ جمہوریت کو ’’خطرہ‘‘اور سیاسی انتقام کا واویلا شروع کردیتے ہیں مگر اب قوم جاگ رہی ہے اور لوٹی ہوئی دولت کی ایک ایک پائی وصول کرنے پر آمادہ و تیار ہے ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے کرپشن فری پاکستان کی جو تحریک شروع کی ہے ان شاء اﷲ وہ کامیاب ہوکر رہے گی ۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
انوارالحق کاکڑ اور حنیف عباسی کی تکرار درحقیقت قومی خزانے کی چوری میں ملوث کرداروں کا اعتراف جرم ہے
-
پی ٹی اے نے ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والوں کی موبائل سمز بلاک کرنے کی تجویزمستردکردی
-
ایک اور آٹو کمپنی کا گاڑی کی قیمت میں لاکھوں روپے کی کمی کا اعلان
-
گرمیوں کے آغاز پر عوام پر نیا "بجلی بم" گرانے پر غور
-
چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع شرم ناک عمل ہو گا
-
صنعت کار انڈسٹری لگائیں ، منافع کمانا آپ کا حق ہے‘بجٹ میں صنعتی پالیسی لا رہے ہیں.رانا تنویر حسین
-
ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا، 27سو ارب کے محصولات کی ریکوری کیلئے قانون بن چکا ہے ، ملک موجودہ محصولات سے تین گنا زیادہ محصولات اکٹھا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے،محمد شہبا ز ..
-
سعودی عرب زراعت ، معدنیات، آئی ٹی،آئل ریفائنری ، سولر، پاورڈسٹری بیوشن اورپاور پروڈکشن میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے.وفاقی وزیرپیٹرولیم
-
ریونیوکلیکشن سب سے بڑا چیلنج ہے، سالانہ وصولیوں کا ہدف تین سے چار گنا کرپشن ،فراڈ اور لالچ کی نظر ہورہا ہے. شہبازشریف
-
بلاول بھٹو نے وزیراعظم سے ملاقات میں کابینہ میں شامل ہونے کیلئے مثبت جواب دیا
-
چیف جسٹس کی مدت کا فکس ہونا عدالت کے وسیع تر مفاد میں ہے
-
حافظ نعیم الرحمن سے محمود اچکزئی، اسد قیصر کی ملاقات، احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت قبول کر لی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.