وفاقی حکومت نے پاناما لیکس کی تحقیقات پر کمیشن کے سربراہ کا نام فائنل کر لیا، سرمد جلال عثمانی سربراہ مقرر

کمیشن کے ٹرمز آف ریفرنس اپوزیشن کی مشاورت سے طے ہونگے ،کمیشن کے دیگر ارکان کے نام بھی اپوزیشن کی مشاورت سے فائنل کیے جائینگے،وفاقی حکومت حکومت کی جانب سے کمیشن کا اعلان توکر دیا گیا مگر مشاورت نہیں ہوئی، لگتا ہے حکومت نے عجلت ،گھبراہٹ میں فیصلے کئے، کوئی انا کا مسئلہ نہیں ہم درست تحقیقات چاہتے ہیں حکومت پہلے اپنی حکمت عملی بتائے وہ چاہتی کیا ہے؟،شاہ محمود قریشی

ہفتہ 16 اپریل 2016 20:10

وفاقی حکومت نے پاناما لیکس کی تحقیقات پر کمیشن کے سربراہ کا نام فائنل ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 اپریل۔2016ء) وفاقی حکومت نے پاناما لیکس کی تحقیقات پر کمیشن کے سربراہ کا نام فائنل کر لیا، جسٹس ریٹائرڈ سرمد جلال عثمانی کمیشن کے سربراہ ہوں گے جبکہ کمیشن کے ٹرمز آف ریفرنس اپوزیشن کی مشاورت سے طے ہوں گے اور کمیشن کے دیگر ارکان کے نام بھی اپوزیشن کی مشاورت سے فائنل کیے جائیں گے۔تاہم پاناما لیکس کی تحقیقات پر اپوزیشن جماعتوں نے جسٹس ریٹائرڈ سرمد جلال عثمانی کی سربراہی میں کمیشن قائم کرنے کی تجویز کو مستردکرتے ہوئے کہاہے کہ احترام اپنی جگہ لیکن سرمد جلا ل عثمانی کو کمیشن کا سربراہ نہیں بنانا چاہیے۔

ہفتہ کو نجی ٹی وی نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے پاناما لیکس کی تحقیقات پر کمیشن کے سربراہ کا نام فائنل کر لیاہے جس کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ سرمد جلال عثمانی کمیشن کے سربراہ ہوں گے جبکہ کمیشن کے ٹرمز آف ریفرنس اپوزیشن کی مشاورت سے طے ہوں گے اور کمیشن کے دیگر ارکان کے نام بھی اپوزیشن کی مشاورت سے فائنل کیے جائیں گئے،ادھرقومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے جسٹس ریٹائرڈ سرمد جلال عثمانی کا نام مسترد کرتے ہوئے کہا احترام اپنی جگہ لیکن انہیں کمیشن کا سربراہ نہیں بنانا چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا اگر چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن نہیں بنتا تو پھر پارلیمنٹ کی جائنٹ کمیٹی بنائی جائے، چیئرمین سینیٹ رضا ربانی ایسے شخص ہے جس پر سب کو اعتماد ہو سکتا ہے مقصد سب کا ایک ہے کہ حقائق پر مبنی کمیشن بننا چاہیے،پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے بھی میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ پاناما لیکس پر تحریک انصاف کی تجویز تھی کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن ہونا چاہیے ہم نے تحریک انصاف کی تجویز پر کوئی اعتراض نہیں کیا لیکن فورینزک آڈٹ ہونا چاہیے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا حکومت کیوں ایسا راستہ اختیار کر رہی ہے جو اپوزیشن کی ڈیمانڈ ہی نہیں؟ جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے بھی کہا کہ ہم وفاقی حکومت کی جانب سے جسٹس (ر)سرمد جلال عثمانی کی سربراہ میں قائم کمیشن کومسترد کرتے ہیں،انہوں نے کہاکہ حکومت کی جانب سے کمیشن کا اعلان توکر دیا گیا لیکن مشاورت نہیں ہوئی، لگتا ہے حکومت نے عجلت اور گھبراہٹ میں اعلان کر دیا، شاہ محمود نے کہا کوئی انا کا مسئلہ نہیں ہم درست تحقیقات چاہتے ہیں حکومت پہلے اپنی حکمت عملی بتائے وہ چاہتی کیا ہے۔ پیپلز پارٹی کی قیادت بھی پاناما لیکس کے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہتی ہے۔ پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کو متفقہ لائحہ عمل بنانے کے لیے آگے بڑھانا ہو گا۔