نفرت کی دعوت دینے والے80افراد کوملک بدرکردیا، فرانسیسی صدر

فرانسیسی نوجوانوں کو انتہاپسند سوچ اپنانے اور داعش میں شمولیت سے روکنے کے لیے اقدامات کررہے ہیں،انٹرویو

ہفتہ 16 اپریل 2016 19:55

پیرس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 اپریل۔2016ء) فرانس کے صدر فرانسوا اولاندنے کہاہے کہ ان کی حکومت نے نفرت کا پرچار کرنے والی تقریبا 80 شخصیات کو فرانس کی سرزمین سے بے دخل کردیا ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق اولاند نے یہ بات ایک فرانسیسی نوجوان کی ماں کی طرف سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہی جس کا بیٹا دہشت گردوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کرنے کے بعد شام میں مارا گیا تھا۔

انٹرویومیں انہوں نے باور کرایا کہ ان کی حکومت فرانسیسی نوجوانوں کے انتہاپسند سوچ کو اپنانے اور شام اور عراق میں داعش تنظیم سے منسلک ہونے کو روک لگا رہی ہے۔فرانس کے صدر نے واضح کیا کہ تقریبا 170 فرانسیسی نوجوان شام اور عراق میں ہلاک ہوچکے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آج تقریبا دو ہزار یا اس سے کچھ کم نوجوان شدت پسندی کے سمندر میں ڈوبے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

اولاندنے کہاکہ شام اور عراق میں ایسے لوگ بھی موجود ہیں جو انتہاپسندی کی کارروائیوں میں مصروف ہیں اور وہ حملوں کی غرض سے فرانس واپس لوٹ سکتے ہیں، ایسے فرانسیسیوں کی تعداد کا اندازہ 600 کے قریب لگایا گیا ہے۔اولاند نے زور دے کر کہا کہ ہم پر لازم ہے کہ نفرت کی دعوت دینے والے ان شخصیات کی راہ میں کھڑے ہوجائیں جو شدت پسندی کا سبب بن رہے ہیں۔ شدت پسند بہت تیزی سے پھیل سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :