میرے اہل خانہ کوحکومت نے حبس بے جا میں رکھا ہوا ہے،منحرف ایرانی پائلٹ

میری فیملی کو رہانہ کیاگیاتواسرائیل سے رابطہ کروں گا، ترکی فرار ہونے والے منحرف ہوابازخسروی کا بیان

ہفتہ 16 اپریل 2016 19:54

میرے اہل خانہ کوحکومت نے حبس بے جا میں رکھا ہوا ہے،منحرف ایرانی پائلٹ

انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 اپریل۔2016ء) ترکی میں ایرانی انٹلیجنس کے ایجنٹوں کی جانب سے اغوا کی کوشش کا نشانہ بننے والے ایرانی منحرف ہوا باز رضا خسروی نے انکشاف کیا ہے کہ ایرانی حکام نے ان کے اہل خانہ کو حراست میں رکھا ہوا ہے اور انہیں ملک سے باہر جانے سے بھی روک دیا ہے۔ اگر میری بیوی اور بیٹے کے خلاف یہ کارروائیاں جاری رہیں تو وہ اسرائیل سے رجوع کرے گا۔

رضا خسروی نے اسرائیلی میڈیا کو دیے گئے بیان میں کہا کہ اگر تہران حکومت نے ایران میں اس کے گھروالوں کے خلاف ڈرانے دھمکانے کی کارروائیوں کو نہیں روکا تو وہ اسرائیل سے پناہ طلب کرے گا اور اسرائیلی حکومت کے ساتھ ملک کر اعلانیہ طور پر ایرانی نظام کے خلاف کام کرے۔ خسروی کے مطابق حکومت کے ساتھ نظریاتی اختلافات کی وجہ سے اس نے کئی بار فوج سے سبک دوش کیے جانے کی درخواست کی تھی۔

(جاری ہے)

تاہم ہر بار اس کی درخواست کو مسترد کیا جاتا رہا جس کے بعد مارچ 2015 میں وہ ترکی فرار ہوگیا۔اس نے باور کرایا کہ وہ مستعفی ہونے پر مصر تھا مگر متعدد بار اس سے انکار کردیا گیا۔ اس کی تمام تر سرگرمیاں اور نجی زندگی شدید نوعیت کی نگرانی کی زد میں تھیں، اس کی کوئی ذاتی زندگی نہیں تھی یہاں تک کہ اس کی بیوی کا فون بھی زیرنگرانی تھا۔منحرف ہواباز نے اقوام متحدہ کے زیرانتظام امور پناہ گزین کے کمیشن کے ذریعے ترکی میں پناہ کی درخواست کی۔

اس نے کمیشن میں ایک اعلی اہل کار سے ملاقات میں اپنا مسئلہ تفصیل سے بیان کیا اور واضح کیا کہ پاسپورٹ نکلوانے کی اجازت نہ ہونے کے سبب وہ کس طرح چھپ کر ترکی پہنچا۔خسری نے باور کرایا کہ ایرانی حکومت اس کی منحرف ہونے پر تشویش کا شکار ہے اس لیے کہ اس کا انحراف فوج کے دیگر ہوابازوں اور افسران پر اثر ڈال سکتا ہے۔ اس نے انکشاف کیا کہ اس کے جیسے دیگر ہواباز بھی ہیں جو اسی نظام کے تحت کام کرنے اور زندگی گزارنے پر مجبور ہیں مگر آمرانہ نظام کے خوف سے منحرف نہیں ہو رہے ۔

متعلقہ عنوان :