سات رکنی اعلیٰ یورپی وفد اگلے ہفتے ایران کا دورہ کرے گا

دورے کے موقع پر ایران میں پھانسیوں،میزائل تجربات پربات چیت ہوگی،اہم شعبوں میں قریبی تعاون بھی متوقع

ہفتہ 16 اپریل 2016 19:38

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 اپریل۔2016ء) یورپی کمیشن کا ایک سات رکنی وفد خارجہ امور کی سربراہ فیدیریکا موگیرینی کی قیادت میں اگلے ہفتے ایران کا دورہ کرے گا،میڈیارپورٹس کے مطابق اپنے سفر پر روانہ ہونے والا وفد ایران کے ساتھ ایٹمی سمجھوتے کے بعد سے تہران جانے والا سب سے بڑا اور سرکردہ ترین ارکان پر مشتمل یورپی وفد ہے، جس میں خارجہ امور کی سربراہ فیدیرکا موگیرینی کے ساتھ ساتھ چھ مزید شعبوں کے یورپی کمشنر بھی شامل ہیں۔

اس دورے کا مقصد ایران اور یورپی ممالک کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ایران اور یورپ تجارت، توانائی، ماحولیات اور تعلیم کے ساتھ ساتھ سائنس کے شعبے میں بھی ایک دوسرے کے ساتھ قریبی تعاون کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

یورپی وفد کے دورے کے دوران مارچ کے اوائل میں ایران کی جانب سے کیا جانے والا میزائل کا وہ تجربہ بھی زیرِ بحث آئے گا، جس کے فورا بعد جرمنی، فرانس اور برطانیہ کی صورت میں یورپی یونین کے تین ملکوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو ایک خط تحریر کیا تھا۔

اگرچہ اس خط میں یہ کہا گیا تھا کہ یہ تجربہ ایٹمی ڈیل کی خلاف ورزی ہے اور فیدیریکا موگیرینی اس موقف کو مسترد کر چکی ہیں لیکن اس کے باوجود اس موضوع نے دونوں جانب اعتماد کی فضا کو مجروح کیا ہے۔ایک اور اختلافی موضوع ایران میں انسانی حقوق کی صورتِ حال ہے۔ وہاں بہت بڑی تعداد میں موت کی سزائیں دی جاتی ہیں۔ اس تناظر میں یورپی وفد کی کوشش ہو گی کہ ایران کے ساتھ دس سال پہلے کی انسانی حقوق کے حوالے سے ہونے والی اس مکالمت کو پھر سے بحال کیا جائے، جو برسوں سے معطل چلی آ رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :