ملک کی معاشی ترقی و خوشحالی ریسرچ اور ٹیکنالوجی سے مشروط ہے، رانا تنویر حسین

ہفتہ 16 اپریل 2016 19:08

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔16 اپریل۔2016ء) وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ ملک کی معاشی ترقی و خوشحالی ریسرچ اور ٹیکنالوجی سے مشروط ہے لہذا ان شعبوں کی جانب خاص توجہ دی جارہی ہے۔ پاکستان کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (پی سی ایس آئی آر) کے لیے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ بجٹ 65ملین روپے سے بڑھاکر 250ملین روپے کیا جارہاہے۔

انہوں نے ان خیالا۸۶۷ت ۸۷کا اظہار لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر الماس حیدر اور نائب صدر ناصر سعید سے لاہور چیمبر میں ملاقات کے موقع پر کیا۔ چیئرمین پی سی ایس آئی آر ڈاکٹر شہزاد عالم، لاہور چیمبر کے ایگزیکٹو کمیٹی ممبران امجد علی جاوا، میاں عبدالرزاق، میاں زاہد جاوید اور صنعت و تجارت کے نمائندے بھی اس موقع پر موجود تھے۔

(جاری ہے)

وزیر نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے حوالے سے ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہونے کا خواب پورا کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں سائنس و ٹیکنالوجی کے لیے فنڈز کے فقدان کی وجہ سے ملک کاترقی یافتہ دنیا پر انحصار رہا حالانکہ ملک میں وسائل کی کوئی کمی نہیں، البتہ اب صورتحال بتدریج بہتر ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سائنس و ٹیکنالوجی اور انڈسٹری کا آپس میں گہرا تعلق ہے لہذا صنعتی شعبے کے ساتھ روابط کو فروغ دیا جارہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایک سیالکوٹ چیمبر میں ایک کامن فسیلٹی سنٹر قائم کیا گیا ہے جو تاجروں کو ون ونڈو کی سہولت فراہم کرے گا ۔

انہوں نے کہا کہ وزارت کے تحت سولہ ادارے کام کررہے ہیں، تمام سسٹم کو فعال اور نتیجہ خیز بنایا جارہاہے جبکہ تمام تقرریاں خالصتاً میرٹ پر عمل میں لائی جارہی ہیں۔ لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر الماس حیدر نے کہا کہ وزارت برائے سائنس و ٹیکنالوجی بہت اہمیت کی حامل ہے کیونکہ دورِ جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہونے اور جدید ٹیکنالوجی کے لیے ریسرچ بھی اسی کی ذمہ داری ہے۔

الماس حیدر نے کہا کہ پاکستان کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (پی سی ایس آئی آر) کو زیادہ سے زیادہ فعال ہونا چاہیے تاکہ یہ صنعتی شعبے کے مسائل کے حل اور انہیں جدید سہولیات کی فراہمی میں اہم کردار ادا کرسکے جبکہ حکومت کو بھی اس ادارے کے لیے فنڈز میں زیادہ سے زیادہ اضافہ کرنا چاہیے۔ الماس حیدر نے کہا کہ ویلیوایڈیشن کی بدولت ہم زیادہ زرمبادلہ کماسکتے ہیں، پی سی ایس آئی آر اس سلسلے میں صنعتی شعبے کی مدد کرے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی حلال فوڈ انڈسٹری کا حجم تین ٹریلین ڈالر سے زیادہ ہے جو ہر سال بڑھتا جارہا ہے، پاکستان میں حلال فوڈ ایکسپورٹ کی پوٹینشل موجود ہے لیکن عالمی تجارت میں ہمارا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے لہذا اس سلسلے میں بھی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ لاہور چیمبر کے نائب صدر ناصر سعید نے کہا کہ خوراک اور زراعت کے شعبوں میں ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کی اشد ضرورت ہے تاکہ نہ صرف فوڈ سکیورٹی کو یقینی بنایا جاسکے بلکہ یہ شعبے برآمدات کے فروغ میں بھی کردار اداکرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی و خوشحالی کا خواب پورا کرنے کے لیے نجی شعبے ، وزارتوں اور متعلقہ اداروں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ چیئرمین پی سی ایس آئی آر ڈاکٹر شہزاد عالم نے کہا کہ ادارے کا بنیادی مقصد انڈسٹری کو سہولیات مہیا کرنا ہے، پی سی ایس آئی آر نے انڈسٹریل سیکٹر کے ساتھ قریبی روابط قائم کیے ہیں اور زیادہ سے زیادہ تعاون فراہم کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادارے کی آمدن 300ملین روپے کے لگ بھگ ہے جس میں سے ساٹھ فیصد ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ پر خرچ کیے جارہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :