مسلم امہ قبلہ اول کی زمانی ومکانی تقسیم کی اسرائیلی سازشیں ناکام بنائے، الشیخ عکرمہ صبری

ہفتہ 16 اپریل 2016 14:43

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 اپریل۔2016ء) فلسطین کی سپریم اسلامک کونسل کے چیئرمین ،ممتاز فلسطینی عالم دین الشیخ عکرمہ صبری نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل مسجد اقصیٰ میں آنیوالے نمازیوں کو گرفتار اور انہیں بے دخل کرکے قبلہ اول کو زمانی اور مکانی اعتبار سے تقسیم کرنے کی گھناوٴنی سازشیں کررہا ہے۔ انہوں نے عالم اسلام پر زور دیا ہے کہ وہ قبلہ اول کی تقسیم کی اسرائیلی سازشیں ناکام بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے الشیخ صبری نے کہا کہ بیت المقدس کے شہریوں کے قبلہ اول میں داخلے پر پابندیاں اور نمازیوں کی گرفتاریاں دراصل قبلہ اول کو یہودیوں اور مسلمانوں میں زمانی اور مکانی اعتبار سے تقسیم کرنے سازشوں کا نقطہ آغاز ہیں۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومتیں اس سے قبل بھی مسجد اقصیٰ کے بٹوارے کی سازشیں کرتی رہی ہیں مگر آج تک انہیں اپنی کسی سازش میں کامیاب نہیں مل سکی ہے۔

اسرائیلی حکومت نے اپنی مذموم سازشوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے اب مسجد اقصیٰ میں آنیوالے نمازی مردو خواتین کو ہراساں کرنے اورا نہیں گرفتار کرکے جیلوں میں ڈالنے کی مذموم پالیسی شروع کی ہے۔ اس کا مقصد بھی مسجد اقصیٰ کو یہودیوں اور مسلمانوں کے درمیان زمانی اور مکانی اعتبار سے تقسیم کرنا ہے۔الشیخ عکرمہ صبری نے کہا کہ اسرائیلی فوج اور پولیس قبلہ اول میں نمازیوں کولانے میں مدد دینے والی ٹرانسپورٹ کمپنیوں اور بسوں کا بھی تعاقب کررہی ہیں تاکہ قبلہ اول میں آنیوالے فلسطینیوں کی تعداد کم کرکے یہاں بھی یہودیوں کا غلبہ یقینی بنایا جائے مگر صہیونی دشمن کی یہ سازش بھی کامیاب نہیں ہوگی۔