پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کیلئے غیر ملکی مداخلت سے لاتعلق نہیں رہا جاسکتا ‘ صدر مملکت

ہفتہ 16 اپریل 2016 13:58

کاکول(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 اپریل۔2016ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہاہے کہ پاکستان کی دفاعی صلاحیت خطے میں امن اور خوشحالی کی ضامن ہے ‘ پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کیلئے غیر ملکی مداخلت ‘ خطے میں ایٹمی وروایتی ہتھیاروں کی دوڑ اور غیر اعلانیہ جنگوں کا سلسلہ جاری ہے ‘ جس سے لاتعلق نہیں رہا جا سکتا ‘ افواج پاکستان بدلتے ہوئے عالمی حالات اور ان کے سبب سامنے آنیوالے چیلنجز سے پوری طرح آگاہ ہیں ‘ امن کے قیام کیلئے کشمیر سمیت تمام متنازع مسائل کا حل ضروری ہے ‘ نیشنل ایکشن پلان کے تحت آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن ضرب عضب جاری رہے گا ۔

وہ ہفتہ کو پاک فوج کے تربیتی ادارے پاکستان ملٹری اکیڈمی (پی ایم اے) کاکول کی 134 ویں پاسنگ آوٴٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

فوج میں شامل ہونے والے نئے افسران کی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بھی شرکت کی۔کاکول اکیڈمی کے 134ویں لانگ کورس میں فلسطین، سعودی عرب، بحرین، لیبیا اور افغانستان کے کیڈٹس بھی شریک تھے۔ صدر ممنون حسین نے کہا کہ امن کے قیام کے لیے کشمیر سمیت تمام متنازع مسائل کا حل ضروری ہے، ان مسائل کی وجہ سے خطے کا امن داوٴ پر لگا ہوا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان تمام مسائل پرامن بقائے باہمی کے تحت مذکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے۔صدر مملکت نے کہاکہ مسائل کے پر امن حل کی خواہش کے باوجود ضروری ہے کہ پاکستان محتاط رہے اور دفاعی صلاحیت میں اضافہ کرے۔انھوں نے کہا کہ افواج پاکستان بدلتے ہوئے عالمی حالات اور ان کے سبب سامنے آنے والے چیلنجز سے پوری طرح آگاہ ہیں۔صدر ممنون حسین نے کہا کہ پاک فوج کے افسران کی مہارت کا اندازہ طویل عرصے سے جاری غیر روایتی جنگ اور آپریشن ضرب عضب سے کیا جاسکتا ہے۔

صدر ممنون نے کہا کہ ملک کو اندرونی اور بیرونی چیلنجز درپیش ہیں ‘ انتہا پسندوں نے ہزاروں شہریوں اور جوانوں کی بے رحمانہ انداز سے جانیں لی ہیں۔انہوں نے کہاکہ سیاسی قیادت نے اتفاق رائے سے نیشنل ایکشن پلان کی منظوری دی اور پاکستان کے سیکیورٹی اداروں نے دہشت گردی کے خلاف بھر پور کارروائی کی، مقام اطمینان ہے کہ عالمی برادری ان قربانیوں کو تسلیم کرتی ہے۔

صدر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن ضرب عضب جاری رہے گا تاکہ خطے کے ساتھ عالمی امن کو یقینی بنایا جا سکے ‘ دہشت گردی کے خاتمے سے دنیا میں امن یقینی بنایا جاسکتا ہے ‘ ملک میں امن و استحکام کے بغیر ترقی کے اہداف حاصل نہیں کیے جاسکتے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ خوشگوار اور دوستانہ تعلقات کا خواہش مند ہے۔

صدر مملکت کاکہنا تھا کہ عوام کے مسائل کا حل ریاست کی ذمہ داری ہے اور حکومت اپنے فرائض سے غافل نہیں۔صدر مملکت نے ملک کیلئے مسلح افواج کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے آپریشن ضرب عضب کے ذریعہ دہشت گردوں کے خلاف کامیابیوں پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ درست وقت تھا جب عالمی برادری نے بھی پاکستانی قوم اور سکیورٹی فورسز کی خطہ اور عالمی امن و استحکام کیلئے قربانیوں کا اعتراف کیا۔

صدر مملکت نے کہا کہ ریاست پاکستان کی تخلیق کے مقاصد اس وقت تک حاصل نہیں ہو سکتے جب تک ملک کو درپیش اندرونی و بیرونی چیلنجوں کا قلع قمع نہ کیا جائے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کے عوام کی قربانیوں کے ثمرات سامنے آ رہے ہیں اور ملک ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بڑی قربانیوں کے بعد حاصل ہوا ہے اور اسے برقرار رکھنے کیلئے ان قربانیوں کا اعتراف کیا جانا ضروری ہے۔

انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت ملک کی مسلح افواج کی تمام ضروریات پوری کرنے کیلئے تعاون جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملک کو درپیش بڑے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے کامیابی سے اقدامات اٹھا رہی ہے اور ملک ترقی و خوشحالی کے راستے پر گامزن ہو رہا ہے۔ انہوں نے پاکستان ملٹری اکیڈمی میں اعلی معیار کی تربیت کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان ملٹری اکیڈمی ایسے نوجوان افسران تیار کر رہی ہے جو اپنے مادر وطن کیلئے اپنی جانوں کی قربانی دینے کیلئے ہمہ وقت تیار رہتے ہیں۔

صدر مملکت نے سعودی عرب، بحرین، لیبیا، افغانستان اور فلسطین کے کیڈٹس کو کامیابی سے تربیت مکمل کرنے پر انہیں مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے اکیڈمی سے فارغ ہونے والے 134ویں لانگ کورس کے کیڈٹس کو بھی مبارکباد پیش کی اور بھرپور کارکردگی اور ایوارڈ حاصل کرنے والوں کو مبارکباد دی۔

متعلقہ عنوان :