اسلامی تعاون تنظیم کا حق خود ارادیت کے حصول کیلئے مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی جدوجہد کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ

بھارت کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرے،اعلامیہ اسلامی سربراہ کانفرنس

جمعہ 15 اپریل 2016 22:23

اسلام آباد ۔ 15 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔15 اپریل۔2016ء) اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے حق خود ارادیت کے حصول کیلئے مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی جدوجہد کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرے۔استنبول میں اسلامی تعاون تنظیم کے 13ویں دو روزہ سربراہ اجلاس کے اختتام پر جاری کئے گئے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر کے خطے کے بارے میں حتمی فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ہوگا۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ او آئی سی کانفرنس جموں و کشمیر کے عوام کے حق خودارادیت اور مسئلہ کے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کی اصولی حمایت کا اعادہ کرتی ہے۔

(جاری ہے)

اعلامیہ میں کہاگیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے مابین جموں و کشمیر بنیادی تنازعہ ہے اور اس کا حل جنوبی ایشیاء میں امن کیلئے ناگزیر ہے۔ اسلامی ممالک کے رہنماؤں نے مشترکہ اعلامیہ میں بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ جموں و کشمیر کے مسئلہ کے حل کیلئے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرے جن میں قرار دیا گیا ہے کہ مسئلہ کا حتمی حل کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ہوگا۔

اعلامیہ میں بین الاقوامی برادری کو مسئلہ کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد اور 68 سال قبل جموں و کشمیر کے عوام سے کئے گئے وعدوں کی یاددہانی کرائی گئی۔ کانفرنس میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے مقامی لوگوں کی جانب سے شروع کی گئی حق خود ارادیت کی جدوجہد کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا گیا کہ تحریک آزادی کو دہشت گردی سے نہیں جوڑا جانا چاہئے۔

او آئی سی ممبر ممالک نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے طاقت کے بے رحمانہ استعمال اور انسانی حقوق خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا جس کے نتیجہ میں ہزاروں بے گناہ اور نہتے شہری شہید جبکہ خواتین، بچوں اور بزرگوں سمیت سینکڑوں دیگر زخمی ہوئے۔ اس سلسلے میں او آئی سی اعلامیہ میں 14 فروری 2016ء کو پلوامہ میں بائیس سالہ لڑکی شائستہ حمید کے قتل کے حالیہ واقعہ کا بھی خصوصی طور پر حوالہ دیا گیا۔

متعلقہ عنوان :