پراونشل کوالٹی کنٹرول بورڈ کا اجلاس ،جعلی،زائد المعیادا ور غیر معیاری ادویات سے متعلق 100سے زائدکیسز ڈرگ کورٹ کو بھیج دئیے

جعلی ادویات کی خرید و فروخت میں ملوث عناصر کوبے نقاب کیا جائیگا،عوام کی زندگیوں سے کھیلنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا،سیکرٹری صحت کے پی کے

جمعہ 15 اپریل 2016 20:55

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 اپریل۔2016ء)پراونشل کوالٹی کنٹرول بورڈ خیبر پختونخوا کا اجلاس بورڈکے چیئرمین اور سیکرٹری صحت کی زیر صدارت جمعہ کے روز پشاور میں منعقد ہوا جس میں جعلی،زائد المعیاد اور غیر معیاری ادویات کی خرید و فروخت اور بغیر لائسنس اور رجسٹریشن کے ادویات کی فروخت سے متعلق ڈرگ انسپکٹر ز کی طرف سے رجسٹر کیے گئے سو سے زائدکیسز کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں ملزمان کو اپنی صفائی کا پورا پورا موقع دینے کے بعد 100سے زائدکیسزکوجوڈیشنل ٹرائل کیلئے ڈرگ کورٹ کو بھیج دیا گیا۔ایک کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ تیرہ کو وارننگ جاری کر دی گئی۔ اسی طرح بغیرلائسنس کے چلنے والے پندرہ میڈیکل اسٹور کے کیسزڈرگ کورٹ بھیجنے کے علاوہ انہیں سیل کرنے کابھی فیصلہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

جن ٹیسٹ رپورٹس کو مینو فیکچررزکی طرف سے چیلنج کیا گیا تھا وہ نمونے دوبارہ ٹیسٹ کیلئے نیشل ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ اسلام آباد بھیج دئیے گئے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بورڈکے چیئرمین اور سیکرٹری صحت نے کہاکہ جعلی ادویات کی خریدو و فروخت کی لعنت کا خاتمہ صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے جس پر کسی صورت کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔اس گھناؤنے کام میں ملوث سماج دشمن عناصر کو ہر صورت بے نقاب کر کے ان کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں جعلی ادویات کی خریدو و فروخت اور بغیر لائسنس اور رجسٹریشن کے کلینکس یا میڈیکل اسٹورز کے خلاف موثر کارروائی کیلئے ڈرگ انسپکٹرزکوفعال بنایا جائے گااور اس سلسلے میں انہیں ہر قسم کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

واضح رہے کہ یہ بھی پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ پراونشل کوالٹی کنٹرول بورڈنے بیک وقت اتنی زیادہ تعداد میں کیسزنمٹا دیے ہیں۔دوسرے متعلقہ حکام کے علاوہ ڈائریکٹر ہیلتھ فاٹا،چیئرمین فارمیسی ڈیپارٹمنٹ یونیورسٹی آف پشاور،چیف ڈرگ انسپکٹرخیبر پختونخوا اور فارماکولوجی ڈیپارٹمنٹ خیبر میڈیکل یونیورسٹی کے سربراہ نے اجلاس میں شرکت کی۔