پاکستان کی بقاء صر ف اسلام سے وابستہ ہے ،بھارت سے کسی طرح کا نرم رویہ اختیار نہ کیا جائے‘ مقررین

جب تک پاکستان میں اسلام کے نظام کو ہر جگہ لاگو نہیں کیا جاتا ،ملک کا مستقبل محفوظ نہیں ہو سکتا،اسلام ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بلکہ سب سے بڑا معاون ہے،ملائیشیا ،سعودی عرب اور ترکی سے پاکستا ن کو سبق سیکھنا چاہئے نظریہ پاکستان سیمینار سے ڈاکٹر فرید احمد پراچہ،رانا ٰ ضیاء عبدالرحمان،مخدوم جمیل فیضی،حافظ عبدالرحمان انصاری و دیگر کا خطاب

جمعہ 15 اپریل 2016 19:19

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 اپریل۔2016ء)وکلاء رہنماوؤں ،مذہبی قائدین اوردانشوروں نے کہا ہے کہ پاکستان کی بقاء صر ف اسلام سے وابستہ ہے،بھارت سے کسی طرح کا نرم رویہ اختیار نہ کیا جائے،جب تک پاکستان میں اسلام کے نظام کو ہر جگہ لاگو نہیں کیا جاتا ملک کا مستقبل محفوظ نہیں ہو سکتا،اسلام ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بلکہ سب سے بڑا معاون ہے،ملائیشیا ،سعودی عرب اور ترکی سے پاکستا ن کو سبق سیکھنا چاہئے۔

لاہور ہائی کورٹ کے کراچی شہدا ء ہال میں الامُہ لائرز فورم اور حرمت رسولؐ لائرز موومنٹ کے زیر اہتمام نظریہ پاکستان سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مر کزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی ڈاکٹر فرید احمد پراچہ،صدر لاہور ہائی کورٹ بار رانا ٰ ضیاء عبدالرحمان،الامُہ لائرز فور م کے صدر مخدوم جمیل فیضی،سابق صدر لاہور ہائی کورٹ بارجسٹس(ر) حافظ عبدالرحمان انصاری، ترجمان تحریک حرمت رسولؐ پاکستان علی عمران شاہین،حرمت رسولؐ لائرز موومنٹ کے صدر راؤ طاہر شکیل،مصطفائی جسٹس فورم کے چیئر مین میاں اشرف عاصمی، جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما حافظ ساجد انور، وکلاء رہنماوؤں رانا عبدالحفیظ،رانا عقیل چوہدری و دیگر نے کہا کہ پاکستان کو آج تک جتنا بھی نقصان پہنچا ہے اس کی وجہ یہاں صرف اسلام کا عملی نفاذ نہ ہونا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان کو اگر کرپشن سے بچانا ہے تو یہاں اسلام کا عادلانہ نظام لانا اور پاکستان کو لا الہ الہ کی منزل تک پہنچا نا ہو گا۔ ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے اپنے حالیہ دورہ ملائیشیا کے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ملائیشیا مسلم دنیا کے لئے ایک مثال بن چکا ہے جہاں اسلام کا معاشرے اور حکومت کے ہر شعبے میں اثر و نفوذ ہر روز بڑھ رہا ہے۔قوم اور ریاست اسلام کو ہی اپنا ٹھکانہ اور منزل سمجھتی ہیں۔

ملک میں عادلانہ نظام کے آنے سے آج خوشحالی اور ترقی کا دور دورہ ہے۔ہمیں پاکستان کو بھی اسلام کی اسی راہ پر چلانا ہوگا جس کے لئے یہ ملک بنا تھا۔صدارتی خطاب میں صدر لاہور ہائی کورٹ بار رانا ضیاء عبدالرحمان نے کہا کہ میں ملائیشیا کا حال ہی میں دورہ کر چکا ہوں ۔اسلام کی عملی تعبیر اور اس کے شاندار نتائج ہم نے اپنی آنکھوں سے دیکھے ہیں ۔

ہمیں بھی اسلام کو ہی اپنی منزل بناکر کامیابی ملے گی ۔مخدوم جمیل فیضی نے کہا کہ ہمیں تمام چھوٹے موٹے فروعی اختلافات بھلا کر ایک امت بننا ہو گا اور ملک و ملت کے دفاع کے لئے میدان میں اترنا ہو گا ۔آج مسلمانوں کو دنیا بھر میں ایک ایک ختم کیا جا رہا ہے۔ان حالات میں لا الہ الہ کے امین پاکستان کو سب سے پہلے آگے بڑھ کر اسلام کے دفاع کی جنگ لڑانا ہوگی۔

جسٹس(ر) حافظ عبدالرحمان انصاری نے کہا بانی پاکستان محمد علی جناح نے بارہا اسلام کو ہی ملک کا نظام قرار دیا تھا ہمیں اس کی جانب سفر تیز کرنا ہوگا وگرنہ مشرقی پاکستان کا المیہ ہمارے سامنے ہے جس سے آج بھی خون رس رہا ہے اور وہاں صرف اسلام و پاکستان سے محبت کرنے والوں کو پھانسیاں دی جار رہی ہیں۔ علی عمران شاہین نے کہا کہ بھارت صرف اسلام کی وجہ سے ہمارا دشمن ہے۔

پاکستان لا الہ الا اﷲ کی جاگیر ہے۔ یہاں سیکولر ازم اور لبرل ازم کی باتیں نہیں چل سکتیں۔ جس کسی نے بھی اسلام سے غداری کی اس کا انجام عبرتناک ہوا۔ پاکستان اسلام کی بنیاد پر بنا اسی پر قائم رہے گا۔ میاں اشرف عاصمی، حافظ ساجد انوار،رانا عبدالحفیظ،رانا عقیل چوہدری و دیگر نے کہا کہ بھارت ہی پاکستان کا سب سے بڑا دشمن ہے۔بھارت کے خلاف کسی قسم کا کوئی نرم رویہ نہ اپنایا جائے اور پاک فوج وطن عزیز کے دفاع میں سخت سے سخت اقدام اٹھائے۔