لاہورہائی کورٹ نے میڈیا پرغیراخلاقی ڈراموں پر پابندی اور بجلی کے بلوں میں سرکاری ٹی وی کی35روپے فیس وصولی کے اقدام کے خلاف دائر درخواست پر جواب طلب کرلیا

جمعہ 15 اپریل 2016 18:13

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔15 اپریل۔2016ء) لاہورہائی کورٹ نے میڈیا پرغیراخلاقی ڈراموں پر پابندی اور بجلی کے بلوں میں سرکاری ٹی وی کی پینتیس روپے فیس وصولی کے اقدام کے خلاف دائر درخواست پر وفاقی حکومت,,,,وفاقی وزارت اطلاعات,,,چئیرمین پیمرا اور ایم ڈی پی ٹی وی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا. لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔

پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشیدکے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ میڈیا پرغیراخلاقی پروگرام اور ڈرامے چلائے جاتے ہیں۔ میڈیا کو ضابطہ اخلاق کا پابند بنانے کے حوالے سے پیمرا کی سفارشات پر عمل درآمد نہیں کیا جارہا۔ میڈیا پر غیراخلاقی مواد نوجوان طبقے کو گمراہ کر رہا ہے، جواسلامی اقدار اور آئین پاکستان کے منافی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میڈیا کو ضابطہ اخلاق کا پابند بنانے کے لئے پیمرا کو احکامات صادر کئے جائیں اور پیمرا سے عمل درآمد رپورٹ طلب کی جائے۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ بجلی کے بلوں میں سرکاری ٹی وی کی پینتیس روپے فیس کی وصولی کے اقدام کو کالعدم قرار دیا جائے۔ جس پر عدالت نے وفاقی حکومت,,,,وفاقی وزارت اطلاعات,,,چئیرمین پیمرا اور ایم ڈی پی ٹی وی کو اکتیس مئی کے لئینوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا.

متعلقہ عنوان :