حکومت نے پانچ ہزارناموں کو ای سی ایل سے نکال دیا ہے، وزیر مملکت

بحریہ ہاؤسنگ کا نیوی سے کوئی تعلق نہیں ،سیف سٹی پروجیکٹ اسلام آباد میں شروع ہوچکا ہے،بلیغ الرحمن کا وقفہ سوالات کے دوران اظہار خیال

جمعہ 15 اپریل 2016 17:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔15 اپریل۔2016ء) اجلاس کے دوران وقفہ سوالات میں بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر مملکت بلیغ الرحمن نے کہا کہ بحریہ ہاؤسنگ سے ایک علیحدہ سکیم ہے اس کا نیوی سے کوئی تعلق نہیں ہے ممکن ہے کہ فاؤنڈیشن کے تحت کچھ پروجیکٹ ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ ای سی ایل میں نام بہت بے رحمی سے ڈالے جاتے تھے موجودہ حکومت نے تقریباً پانچ ہزار ناموں کو اکٹھا ای سی ایل سے نکالا ہے سیف سٹی پروجیکٹ اسلام آباد میں شروع ہوچکا ہے گزشتہ تین سال سے اقلیتوں کے خلاف تشدد کا کوئی مقدمہ رجسٹرڈ نہیں ہوا ۔

اجلاس کے دوران سینیٹر فرحت اللہ بابر کے سوال کا جواب دیتے ہوئے عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ اس سوال کا مکمل جواب موجود نہیں ہے بحریہ ہاؤسنگ ایک علیحدہ سکیم ہے ممکن ہے کہ فاؤنڈیشن کے تحت کچھ پروجیکٹس ہوں بحریہ کا نام استعمال ہورہا ہے جو اس وقت کے نیوی چیف سے زبانی طور پر اجازت لی گئی تھی مگر اس کا بھی کوئی تحریری معاہدہ موجود نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

سینیٹر راحیلہ مگسی کے سوال کے جواب میں چوہدری نثار کے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ نجی سکیورٹی کمپنیوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ آئی سی ٹی انتظامیہ کی جانب سے جاری کئے گئے لائسنس اور قواعدوضوابط کی پابندی کریں نجی سکیورٹی کمپنیز آرڈیننس کی من وعن پابندی کریں آئی سی ٹی میں کام کرنے والے نجی کمپنیوں کی کارکردگی کی اسلام آباد میں ضلع مجسٹریٹ ایس ایس پی اور اے آئی جی پولیس سپیشل برانچ کے افسران کے ذریعے نگرانی کرتا ہے معائنہ کرنے والے شعبے اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ ڈیوٹی پر رکھے جانے والے سکیورٹی گارڈ وزارت داخلہ کی جانب سے منظور شدہ اداروں سے مناسب طور پر تربیت یافتہ ہیں ۔

سینیٹر تنویر خان کے سوال کے تحریری جواب میں چوہدری نثار کاکہنا تھا کہ عام طور پر ایگزٹ کنٹرول لسٹ کا فوجداری قوانین کے تحت کوئی سروکار نہیں ہوتا مگر یہاں پر سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ ٹربیونلز جنہیں مساوی حیثیت حاصل ہو دفاع ایچ کیوز انٹیلی جنس ادارے نیب اور ایف آئی اے کی جانب سے سفارش کی جاتی ہے کہ مخصوص افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں تاکہ عوامی مفاد کو مدنظر رکھا جاسکے اس کو ایم او آئی میں کمیٹی کی جانب سے نمٹایا جاتا ہے جس کی سربراہی ایڈیشنل سیکرٹری کرتا ہے ۔

بلیغ الرحمن نے سپلمنٹری سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں بہت سے لوگوں کے نام ای سی ایل میں بے رحمی سے ڈالے گئے تھے بہت سے نام بغیر کسی وجہ سے اس میں موجود تھے موجودہ حکومت نے اس پر غور وحوض کرکے اسے نکالے دیا ہے محکمہ اور عدالتوں کی سفارشات پر بھی پہلے غور کیاجاتا ہے ۔ چوہدر تنویر خان کے سوال کے جواب میں خواجہ محمد آصف نے تحریری جواب میں کہا کہ راولپنڈی میں دہشتگردی کی سرگرمیوں کے نتیجے میں تفصیلی سکیورٹی اقدامات کئے گئے ہیں جس کے تحت پولیس اور فوج مل کر کام کررہی ہے انٹری پوائنٹس پر چھ مشترکہ چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں جس میں پولیس اور پاک فوج کے جوان تعینات ہیں کنٹونمنٹ میں پولیس اور فوج کے جوان الگ الگ گشت بھی کرتے ہیں اس علاقے میں فوج اور پولیس دونوں متفق ہیں ۔

سپلمنٹری سوال کا جواب دیتے ہوئے بلیغ الرحمن نے کہا کہ سیف سٹی پراجیکٹ اسلام آباد میں چل چکا ہے اس پراجیکٹ میں راولپنڈی کے کچھ علاقے بھی شامل تھے مگر راولپنڈی کو وقتی طور پر روک دیا گیا ہے کیونکہ پنجاب گورنمنٹ بھی ایسا ہی پراجیکٹ لارہی ہے اس لئے ہم پنجاب گورنمنٹ کے ساتھ مل کر اس پراجیکٹ پر راولپنڈی میں کام کرینگے ۔ سینیٹر اعظم سواتی کے سوال کے جواب میں چوہدری نثار کے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ گزشتہ تین سالوں میں وفاقی دارالحکومت میں اقلیتوں کیخلاف تشدد کا کوئی بھی مقدمہ درج نہیں ہوا جبکہ بلیغ الرحمن نے کہا کہ حکومت کو اقلیتوں کا زیادہ خیال کرنا چاہیے تمام محکموں کو ہدایت دی جاتی ہے کہ اقلیتوں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے ۔

سینیٹر احمد حسن کے سوال کے جواب میں چوہدری نثار کے تحریری جواب میں بتایا کہ ڈائریکٹر جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے اب تک راولپنڈی میں ایگزیکٹو پاسپورٹ آفس قائم کیا ہے یہ آفس اپریل دو ہزار سولہ کے پہلے ہفتے سے کام شروع کردے گا سپلمنٹری سوال کا جواب دیتے ہوئے بلیغ الرحمن نے کہا کہ ایگزیکٹو پاسپورٹ آفس ان ایریاز میں قائم کئے گئے تھے جہاں پر دفاتر پر بہت زور تھا ان ایگزیکٹو پاسپورٹ آفسز کا مقصد لوڈ کم کرنا ہے پورے ملک میں ایک سو پندرہ پاسپورٹ سنٹر کام کررہے ہیں جن میں دو سندھ دو کے پی کے دو بلوچستان میں ہیں ایگزیکٹو آفس میں اضافی فیس دیکر کام کروانا پڑتا ہے اور یہ آفسز زیادہ مصروف شہروں اور صوبائی دارالحکومتوں میں قائم کئے گئے ہیں تاکہ جو لوگ مصروفیت کے باعث لائن میں کھڑے نہیں ہوسکتے وہ آسانی سے اپنا کام کرواسکیں ہم آن لائن پاسپورٹ ایپلیکشن اور ہوم ڈیلیوری کا سسٹم بھی جلد شروع کرینگے یہ پرانے سسٹم کو تبدیل نہیں کرے گی بلکہ عوام کیلئے ایک اضافی سہولت ہوگی آئندہ بھی زیادہ مصروف سنٹرز پر اضافی ایگزیکٹو سنٹرز قائم کئے جائینگے مالاکنڈ ڈویژن میں ایگزیکٹو پاسپورٹ آفس قائم کرنے کی کوئی تجویز حکومت کے زیر غور نہیں ہے ۔

سینیٹر محمد عتیق شیخ کے سوال کے جواب میں چوہدری نثار کے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ شادی بیاہ کی تقریبات میں آرڈیننس دو ہزار کے تحت نظم و ضبط قائم کیاجاتا ہے اور اس قسم کی تقریبات کی ذمہ داری ڈی سی اسلام آبادپر ہوتی ہے سپلمنٹری سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت بلیغ الرحمن نے کہا کہ شادی کی تقریبات پر کارروائی کرتے ہوئے سات گرفتاریاں ہوئیں اور لاکھوں روپے کا جرمانہ بھی کیا گیا ہے تقریبات کے قواعد وضوابط پر عمل درآمد ہورہا ہے سینیٹر ثمینہ عابد کے سوال کے جواب میں چوہدری نثار نے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل امیگریشن پاسپورٹ نے مشین ریڈایبل پاسپورٹ کے تحت مانسہرہ میں ریجنل پاسپورٹ آفس قائم کیا ہے جس میں جو اٹھائیس دسمبر دو ہزار پندرہ سے اپنا کام شروع کرچکا ہے سینیٹر عثمان کاکڑ کے سپلمنٹری سوال کے جواب میں بلیغ الرحمن نے کہا کہ موجودہ حکومت نے بہت سے مسائل حل کردیئے ہیں جب گورنمنٹ آئی تو پاسپورٹ خریداری میں بے ضابطگیاں اور گھپلے تھے سٹوڈنٹس اور مریضوں کو بہت سے مسائل کا سامنا تھا تین سو سے زائد نادرا ملازمین کو ٹرمنیٹ کردیا گیا ہے ابھی صرف ان لوگوں کو پاسپورٹ ملنے میں دیر ہوتی ہے جو دوہری شہریت کا سکیورٹی کلیئرنس کا مسئلہ ہو

متعلقہ عنوان :