جے یو آئی اور جماعت اسلامی کے متفق نہ ہونے سے غیرت کے نام پر قتل اور اینٹی ریپ بل موخر کئے گئے‘ کے پی کو نیٹ ہائیڈل پرافٹ کے بڑھائے گئے فنڈز فراہم کرنے کا وعدہ پورا کروں گا‘ یہ رقم وزارت پانی و بجلی نے فراہم کرنی ہے ،جلد فراہمی کی کوشش کا وعدہ کرتا ہوں‘ مالاکنڈ میں نافذ کسٹم ایکٹ واپس لینے بارے فیصلہ وزارت قانون کی رائے لینے کے بعد کریں گے ،وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کاقومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال

جمعہ 15 اپریل 2016 16:43

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 اپریل۔2016ء) قومی اسمبلی میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں جے یو آئی اور جماعت اسلامی کے متفق نہ ہونے کی وجہ سے غیرت کے نام پر قتل اور اینٹی ریپ بل موخر کئے گئے‘ جوں ہی دونوں جماعتوں سے بل پر اتفاق رائے حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے دوبارہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلا کر دونوں بل منظور کرائیں گے‘ کے پی کو نیٹ ہائیڈل پرافٹ کے بڑھائے گئے فنڈز فراہم کرنے کا وعدہ پورا کروں گا‘ یہ رقم وزارت پانی و بجلی نے فراہم کرنی ہے جلد فراہمی کی کوشش کا وعدہ کرتا ہوں‘ مالاکنڈ میں نافذ کسٹم ایکٹ واپس لینے بارے کوئی فیصلہ وزارت قانون کی رائے لینے کے بعد کریں گے۔

جمعہ کو وزیر خزانہ ایوان میں ارکان اسمبلی شہزادی عمر زادی ٹوانہ‘ آفتاب خان شیرپاؤ اور صاحبزادہ طارق الله کے نکتہ اعتراض کا جواب دے رہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ارکان اسمبلی غالب خان‘ اکرم خان درانی‘ شاہ گل آفریدی نے بھی نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے اپنے حلقوں سمیت اہم عوامی نوعیت کے ایشوز پر ایوان کی توجہ مبذول کرائی۔ شاہ جی گل آفریدی نے کہا کہ فاٹا میں امن اور آئینی اصلاحات پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے۔

آرٹیکل 247 کے تحت قبائلیوں کو غلام بنا دیا گیا ہے۔ پولیٹیکل ایجنٹ کو آقا بنا کر قبائلیوں کو جہالت میں دھکیل دیا گیا۔ غلامی کا نظام چودہ سو سال پہلے ختم کردیا گیا مگر قبائل آج بھی غلام ہیں۔ پولیٹیکل ایجنٹ کا کوئی احتساب نہیں کرسکتا۔ وزیراعظم نواز شریف کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے فاٹا کی آئینی حیثیت کے تعین کے لئے اصلاحاتی کمیٹی بنائی ہے کمیٹی نے ساری ایجنسیوں کا دورہ کرلیا ہے قبائلی علاقوں بارے اصلاحات جلد منظور کرائی جائیں۔

اکرم خان درانی نے کہا کہ ضلع بنوں کے بلدیاتی انتخابات میں جے یو آئی نے فتح حاصل کی اس لئے صوبائی حکومت نے ناظم اور ضلع ناظم کے انتخابات روکے رکھے۔ سپریم کورٹ کے حکم پر انتخابات ہوئے تو صوبائی حکومت نے ظلم کی انتہا کردی اور جے یو آئی کے ممبران ضلع کونسل کو اغواء کرنے کی کوشش کی‘ ڈپٹی کمشنر نے تحریک انصاف کی درخواست پر ملتوی کرنے کے لئے ہوم ڈیپارٹمنٹ کو خط لکھا ۔

ایسی حکومت کو شرم آنی چاہئے کہ جو کنٹونمنٹ کے اندر فوج کی نگرانی میں ہورہے تھے۔ ایسی حکومت کو حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں۔ عمران خان کہتے ہیں کہ پولیس کو غیر جانبدار کرلیا مگر پولیس نے ان انتخابات میں مکمل مداخلت کرنی چاہی۔ ڈی پی او نے بطور وفاقی وزیر میرا استحقاق مجروح کیا ہے اور قواعد کے تحت سکیورٹی فراہم نہیں کی ۔ڈی سی او کے خلاف کارروائی کی جائے۔

ڈپٹی سپیکر نے ہدایت کی وفاقی وزیر کو سکیورٹی فراہم نہ کرنے کا نوٹس لیا جائے اور متعلقہ وزارت کو ایکشن لینے کی ہدایت کی جائے۔ فاٹا رکن غالب خان نے کہا کہ فاٹا اصلاحات کے حوالے سے وزیر عبدالقادر بلوچ کی کوششیں قابل ستائش ہیں۔ اصلاحات جلد منظور کی جائیں اور آرٹیکل 247 ختم کیا جائے۔ ضرب عضب کے آئی ڈی پیز کی بحالی کے لئے اقدامات کئے جائیں۔

جنید اکبر نے مالاکنڈ ٹنل کے فنڈز کسی دوسرے منصوبے میں منتقل نہ کیا جائے ۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت غیرت کے نام پر قتل کا بل جلد منظور کرانا چاہتی ہے اس لئے مشترکہ اجلاس میں ایجنڈے میں لایا گیا مگر اتفاق رائے نہ ہونے کی وجہ سے ملتوی ہوا۔ دو مذہبی جماعتوں نے ملتوی کرنے کی درخواست کی آئندہ مشترکہ اجلاس میں لایا جائے گا۔ اتفاق رائے پیدا ہوگیا تو ان بلوں کے لئے پھر مشترکہ اجلاس بلایا جائے گا اور بلوں کو منظور کرایا جائے گا۔

آفتاب خان شیرپاؤ نے کہا کہ وعدہ پورا نہ کرنے پر میں گزشتہ اجلاس میں اسحاق ڈار کی کی گئی ۔تعریف واپس لیتا ہوں کیونکہ انہوں نے اس سال کے پی کو جو فنڈز دینے کا وعدہ کیا وہ پورا نہیں کیا۔ صاحبزادہ طارق الله نے کہا کہ اسحاق ڈار مالاکنڈ ڈویژن میں نافذ کسٹم ایکٹ بھی واپس لینے کا اعلان کریں۔ پارلیمانی سیکرٹری خزانہ نے اس کا وعدہ بھی کیا تھا اسحاق ڈار نے کہا کہ کے پی کو فنڈز کا جو وعدہ کیا تھا وہ پورا کروں گا یہ رقم پانی و بجلی کی وزارت نے دینا ہے۔ لا ڈویژن کی رائے لے کر مالاکنڈ سے کسٹم ایکٹ واپس لینے کے بارے میں فیصلہ کرونگا۔