وزیر اعظم میاں نواز شریف کی ہدائت پر وفاقی وزیر قانون زاہد حامد اور اٹارنی جنرل آف پاکستان اشتر اوصاف علی نے بھی پانامہ پیپرز کے معاملے پر سپریم کورٹ بار سے تعاون مانگ لیا۔اٹارنی جنرل اشتر اوصاف علی اور وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نےصدر سپریم کورٹ بار کو ٹیلی فون کر کے تعاون کی اپیل کی ہے۔

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعہ 15 اپریل 2016 16:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔15 اپریل۔2016ء) پانامہ لیکس کے معاملے پرسیاسی قیادت برطانیہ میں بیٹھ کر مسئلے کا حل تلاش کر رہی ہے ۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی ہدائت پر وفاقی وزیر قانون زاہد حامد اور اٹارنی جنرل اشتر اوصاف علی نے بھی سپریم کورٹ بار سے جوڈیشل کمیشن کے قیام کے حوالے سے تعاون مانگ لیا۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر قانون زاہد حامد اور اٹارنی جنرل اشتر اوصاف علی نے صدر سپریم کورٹ بار علی ظفر کو ٹیلی فون کر کے جوڈیشل کمیشن کے قیام کے حوالے سے سابق ججز کے نام مانگے ہیں۔

صدر سپریم کورٹ بار نے دونوں حکومتی عہدیداروں کو معاملے کے حل کے لئے اپنی تجاویز سے جلد آگاہ کرنے کی حامی بھر لی ہے۔دوسری جانب سینٹ کی فنانس کمیٹی کے سربراہ سلیم مانڈی والا نے بھی صدر سپریم کورٹ بار سے فون پر رابطہ قائم کیا ہے اور علی ظفر کو پانامہ لیکس کے معاملے پر حل تجویز کرنےسے متعلق اپنی تجاویز سینٹ کی فنانس کمیٹی سے سامنے پیش کرنے کی ہدائت کی ہے۔