سوئس اکاؤنٹس میں پاکستانیوں کے اکاؤنٹس تک رسائی کے لئے ایف بی آر کے سوئس حکام کے ساتھ دو اجلاس ہو چکے ہیں، کابینہ سے ہم نے اس کی پہلے منظوری لی، ان اکاؤنٹس میں دو ڈالر ہوں یا 200 ارب ڈالر وہ قوم کی امانت ہیں، وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار

جمعہ 15 اپریل 2016 14:53

اسلام آباد ۔ 15 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔15 اپریل۔2016ء) وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سوئس اکاؤنٹس میں پاکستانیوں کے اکاؤنٹس تک رسائی کے لئے ایف بی آر کے سوئس حکام کے ساتھ دو اجلاس ہو چکے ہیں، کابینہ سے ہم نے اس کی پہلے منظوری لی، ان اکاؤنٹس میں دو ڈالر ہوں یا 200 ارب ڈالر وہ قوم کی امانت ہیں۔ اس معاملے کی طے تک پہنچنے کے لئے اپوزیشن کی طرف سے تعاون کا بھی خیرمقدم کریں گے۔

جمعہ کو ایوان بالا میں ذاتی وضاحت کے نکتہ پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے کابینہ کو سوئس اکاؤنٹس تک رسائی کے لئے سمری بھجوائی تھی اور پہلی بار کسی وزیر خزانہ نے یہ قدم اٹھایا ہے۔ کابینہ نے اس کی منظوری دی اور ایف بی آر کو اختیار دیا گیا کہ وہ سوئس حکام سے رابطہ کرے۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں دو اجلاس اب تک ہو چکے ہیں تاہم ہم کسی ملک کو کارروائی جلد ہی آگے بڑھانے کے لئے مجبور نہیں کر سکتے۔

سوئس اکاؤنٹس میں 200 ارب ڈالر پاکستانیوں کے موجود ہونے سے متعلق خبر انہیں کسی اخبار سے ملی تھی، اس کا پورا انہیں بھی علم نہیں ہے تاہم ہمارے خلوص پر شک نہ کیا جائے۔ اب ہم ایک گلوبل سیٹ اپ کے بھی ممبر ہیں۔ اگر دوطرفہ طریقے سے اس معاملے پر پیشرفت تیزی سے نہیں ہوتی تو پھر کثیر الجہتی ٹریک بھی استعمال کیا جا سکتا ہے تاہم ہمارے خلوص پر کسی کو شک نہیں کرنا چاہئے۔ سوئس اکاؤنٹس میں 2 ارب ڈالر ہوں یا 200 ارب ڈالر، وہ قوم کی امانت ہیں۔ اپوزیشن کا کوئی رکن بھی اس معاملے کی طے تک پہنچنے کے لئے ہمارے ساتھ تعاون کرے گا تو اس کا خیرمقدم کریں گے۔

متعلقہ عنوان :