آسٹریلیا کے ساتھ تجارتی تعلقات بہتر بنانے کے لئے اہم اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، انجینئر خرم دستگیر

جمعہ 15 اپریل 2016 13:25

اسلام آباد ۔ 15 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔15 اپریل۔2016ء) وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر نے کہا ہے کہ آسٹریلیا کے ساتھ تجارتی تعلقات بہتر بنانے کے لئے اہم اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، یورپی یونین میں ڈیزائن ایکسپو کے لئے کوششیں کر رہے ہیں، وزیراعظم رواں یا آئندہ سال آسٹریلیا کا دورہ کریں گے۔ پاکستان نے فری ٹریڈ معاہدے کے لئے مسودہ افغان حکام کو بھجوایا ہوا ہے۔

جمعہ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران ساجدہ بیگم کے سوال کے جواب میں وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر نے بتایا کہ آسٹریلیا کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لئے حکومت نے کئی اہم اقدامات اٹھائے ہیں۔ اس سے تعلقات بہتر ہو رہے ہیں۔ زراعت اور ریجنل ٹریڈ بڑھانے میں آسٹریلیا کی حکومت تکنیکی معاونت فراہم کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

اس حکومت کے آنے میں گرمجوشی آتی ہے، وزیراعظم رواں یا آئندہ سال آسٹریلیا کا دورہ کریں گے۔

2015ء کے آغاز پر ترقی پذیر ممالک پر ٹیکسٹائل ملبوسات اور جوتوں کی مصنوعات پر ڈیوٹی آدھی کر رہی ہے۔ پاکستان سے جانے والے وفود کی معاونت کر رہے ہیں۔ نئے کمرشل اتاشی یہاں جولائی میں چارج سنبھال لیں گے۔ آسٹریلیا نے پاکستانی آموں کو اپنی مارکیٹ تک رسائی دی ہے، ہم پانچ ملین سے کم کے ریفنڈ جلد ادا کر دیں گے، اس کو یکم جولائی سے زیرو کرنے جا رہے ہیں۔

اس وقت ایکسپورٹر کے ریفنڈ کی واپسی شروع کر دی گئی ہے۔ ساجدہ بیگم کے سوال کے جواب میں خرم دستیگر نے بتایا کہ پاکستان سویڈن سمیت یورپی یونین کے ممالک میں پاکستان کی مصنوعات کیلئے ڈیوٹی فری رسائی کے لئے پرعزم ہے۔ یہاں ڈیزائن ایکسپو کرانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ جی ایس پی پلس کے نتیجیمیں سویڈن کو پاکستان کی برآمدات میں 2015ء میں 13 کروڑ 68 لاکھ امریکی ڈالر رہیں، یہ 1.71 فیصد اضافہ ہے۔

پہلی بار ایک ٹریڈی عمل درآمد کمیشن قائم کیا ہے۔ دو صوبوں نے صوبائی سطح پر یہ کمیشن قائم کئے ہیں۔ سپیکر نے کہا کہ ہم نے سوالات کو آسان بنانے کے لئے مشاورت کی ہے، اس کو مزید بہتر بنانے کے لئے پھر مشاورت کریں گے۔ سوالات کے نظام کو آسان اور بہتر بنانے کے لئے اقدامات کیلئے یہ مشاورت کریں گے۔ شاہدہ رحمانی کے سوال کے جواب میں خرم دستگیر نے بتایا کہ پاکستانی جھینگے پر پابندیوں کے حوالے سے ہم مکمل تحقیقات کریں گے۔

سعودی عرب سے اس کی تفصیلات ملنے پر ایوان کو آگاہ کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان کسی تجارتی معاہدے پر دستخط نہیں ہوئے، موجودہ حکومت نے افغانستان کے ساتھ ترجیحی تجارتی معاہدے کی تپیشکش کی ہے۔ اس پر مسودہ افغان حکام کو دیا گیا ہے۔ اس مسودے پر ان کے جواب کا انتظار ہے۔

متعلقہ عنوان :