ایران:طوفانی بارشوں بارشوں کا پچاس سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

جمعہ 15 اپریل 2016 12:44

ایران:طوفانی بارشوں بارشوں کا پچاس سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

تہرا ن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔15 اپریل۔2016ء)ایران میں پچھلے تین روز سے جاری طوفانی بارشوں کے نتیجے میں ملک کے کئی اضلاع میں سیلاب سے دسیوں دیہات زیرآب آگئے ہیں جس کے نتیجے میں سیکڑوں افراد بے گھر ہوئے ہیں۔ ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ طوفانی بارشوں نے کے نتیجے میں اھواز کے علاقے میں موجود ”الدز“ ڈیم ٹوٹنے لگا جس کے نتیجے میں مزید جانی اورمالی نقصان کا اندیشہ ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق دریائے الدز پر بنے الدز ڈیم میں کئی مقامات پر شگاف پڑنے سے ذزفول شہر اور کئی دیہات زیرآب آگئے ہیں۔ بارشوں کے نتیجے میں کم سے کم 9 اضلاع بری طرح متاثر ہوئے ہیں جہاں اب تک کم سے کم 600 افراد بے گھرہوئے ہیں۔ایران کے امدادی دارے ہلال احمر کا کہنا ہے کہ طوفانی بارشوں کا سلسلہ پچھلے تین روز سے جاری ہے جس کے نتیجے میں کئی علاقوں میں ہنگامی حالت نافذ کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

صوبہ الاھواز کے ڈپٹی گورنر عبدالحسین بورکنی کا کہنا ہے کہ الدز ڈیم کے بعض حصے ٹوٹ چکے ہیں اور پانی کے ریلے آبادی میں داخل ہونے کے بعد تباہی پھیلا رہے ہیں۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ڈیم کے آس پاس کی آبادی کو بچانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات نہ کیے گئے تو انسانی المیہ رونما ہوسکتا ہے۔ بورکنی کا کہنا تھا کہ دریائے الدز میں طغیانی کی کیفیت ہے اور ڈیم کے ٹوٹنے کے بعد بڑی تعداد میں شہری اپنے گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہونا شروع ہوگئے ہیں۔

خیال رہے کہ ایران بالخصوص الاھواز صوبے میں حالیہ بارشوں نے پچھلا 50 سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ اس نوعیت کی طوفانی بارشیں اور سیلاب سنہ 1969ء میں اس علاقے میں آیا تھا جس نے اس وقت ایران کے چار بڑے اضلاع میں غیرمعمولی تباہی پھیلائی تھی۔حکام نے دریائے الدز اور کارون کے آس پاس کیعلاقوں رہنے والے شہریوں بالخصوص شمالی صوبے الشوش کے شہریوں کو سیلابی ریلوں سے بچنے کیلیے فوری طورپر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی ہے۔ دوسری جانب محکمہ موسمیات نے مزید بارشوں کی بھی پیش گوئی کی ہے۔